Bayan-ul-Quran - Al-Insaan : 19
وَ یَطُوْفُ عَلَیْهِمْ وِلْدَانٌ مُّخَلَّدُوْنَ١ۚ اِذَا رَاَیْتَهُمْ حَسِبْتَهُمْ لُؤْلُؤًا مَّنْثُوْرًا
وَيَطُوْفُ : اور گردش کرینگے عَلَيْهِمْ : ان پر وِلْدَانٌ : لڑکے مُّخَلَّدُوْنَ ۚ : ہمیشہ (نوعمر) رہنے والے اِذَا رَاَيْتَهُمْ : جب تو انہیں دیکھے حَسِبْتَهُمْ : تو انہیں سمجھے لُؤْلُؤًا : موتی مَّنْثُوْرًا : بکھرے ہوئے
اور انکے پاس (یہ چیزیں لے کر) ایسے لڑکے آمدورفت کرینگے جو ہمیشہ لڑکے ہی رہیں گے۔ اے مخاطب اگر تو ان کو (چلتے پھرتے) دیکھے تو یوں سمجھے کہ موتی ہیں جو بکھر گئے ہیں۔ (ف 2)
2۔ موتی سے تو تشبیہ صفائی اور اشراق میں اور بکھرے ہوئے کا وصف ان کے چلنے پھرنے کے لحاظ سے جیسے بکھرے موتی منتشر ہو کر کوئی ادھر جارہا ہے اور کوئی ادھر جارہا ہے اور یہ علی درجہ کی تشبیہ ہے۔
Top