Bayan-ul-Quran - At-Tawba : 58
وَ مِنْهُمْ مَّنْ یَّلْمِزُكَ فِی الصَّدَقٰتِ١ۚ فَاِنْ اُعْطُوْا مِنْهَا رَضُوْا وَ اِنْ لَّمْ یُعْطَوْا مِنْهَاۤ اِذَا هُمْ یَسْخَطُوْنَ
وَمِنْهُمْ : اور ان میں سے مَّنْ : جو (بعض) يَّلْمِزُكَ : طعن کرتا ہے آپ پر فِي : میں الصَّدَقٰتِ : صدقات فَاِنْ : سو اگر اُعْطُوْا : انہیں دیدیا جائے مِنْهَا : اس سے رَضُوْا : وہ راضی ہوجائیں وَاِنْ : اور اگر لَّمْ يُعْطَوْا : انہیں نہ دیا جائے مِنْهَآ : اس سے اِذَا : اسی وقت هُمْ : وہ يَسْخَطُوْنَ : ناراض ہوجاتے ہیں
اور ان میں بعض وہ لوگ ہیں جو صدقات (تقسیم کرنے) کے بارے میں آپ پر طعن کرتے ہیں۔ سو اگر ان (صدقات) میں سے (ان کی خواہش کے موافق) ان کو مل جاتا ہے تو وہ راضی ہوجاتے ہیں اور اگر ان (صدقات) میں سے ان کو (ان کی خواہش کے موافق) نہیں ملتا تو وہ ناراض ہوجاتے ہیں۔ (ف 3) (58)
3۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ اصل منشاء ان کے اعتراض اور حرف گیری کا محض حرص دنیا اور خود غرضی ہے پس ایسے اعتراض کا باطل ہونا ظاہر ہے۔
Top