Bayan-ul-Quran - At-Tawba : 73
یٰۤاَیُّهَا النَّبِیُّ جَاهِدِ الْكُفَّارَ وَ الْمُنٰفِقِیْنَ وَ اغْلُظْ عَلَیْهِمْ١ؕ وَ مَاْوٰىهُمْ جَهَنَّمُ١ؕ وَ بِئْسَ الْمَصِیْرُ
يٰٓاَيُّھَا : اے النَّبِيُّ : نبی جَاهِدِ : جہاد کریں الْكُفَّارَ : کافر (جمع) وَالْمُنٰفِقِيْنَ : اور منافقین وَاغْلُظْ : اور سختی کریں عَلَيْهِمْ : ان پر وَمَاْوٰىهُمْ : اور ان کا ٹھکانہ جَهَنَّمُ : جہنم وَبِئْسَ : اور بری الْمَصِيْرُ : پلٹنے کی جگہ
اے نبی ﷺ کفار (سے بالسنان) اور منافقین سے (باللسان) جہاد کیجئیے اور ان پر سختی کیجئیے (دنیا میں تو یہ اس کے مستحق ہیں) اور (آخرت میں) ان کا ٹھکانا دوزخ ہے۔ اور وہ بری جگہ ہے۔ (ف 1) (73)
1۔ اگلی آیت کے متعلق یہ قصہ ہے کہ تبوک سے واپسی پر چند منافقین نے کہ ان کی تعداد بارہ تک منقول ہے ایک شب صلاح کی کہ فلاں گھاٹی میں آپ کی سواری گزرے گی سب مل کر آپ کو دھکیل دیں پھر قتل کردیں غرض سب اپنا منہ لپیٹ کر جمع ہو کر دفعتا اس موقع پر آپ ہنچے مگر آپ نے دیکھ کر ڈانٹا اور حضرت حذیفہ و حضرت عمار ساتھ تھے انہوں نے ہٹایا مگر پہچانے نہیں گئے آپ کو وحی سے معلوم ہوا آپ نے مزل پر پہنچ کر ان کو بلاکر پوچھا کہ تم نے ایسا ایسا مشورہ کیا تھا وہ سب قسمیں کھانے لگے کہ نہ مشورہ ہوا نہ ارادہ ہوا ان میں سے بعض کے ساتھ آپ نے خاص طور پر مالی اعانت بھی فرمائی تھی جیسے جلاس۔ اس قصہ میں یہ آیت نازل ہوئی اور اس کے نازل ہونے کے بعد جلاس نے صدق و اخلاص سے اسلام قبول کرلیا۔
Top