Dure-Mansoor - Yunus : 57
یٰۤاَیُّهَا النَّاسُ قَدْ جَآءَتْكُمْ مَّوْعِظَةٌ مِّنْ رَّبِّكُمْ وَ شِفَآءٌ لِّمَا فِی الصُّدُوْرِ١ۙ۬ وَ هُدًى وَّ رَحْمَةٌ لِّلْمُؤْمِنِیْنَ
يٰٓاَيُّھَا : اے النَّاسُ : لوگو قَدْ جَآءَتْكُمْ : تحقیق آگئی تمہارے پاس مَّوْعِظَةٌ : نصیحت مِّنْ : سے رَّبِّكُمْ : تمہارا رب وَشِفَآءٌ : اور شفا لِّمَا : اس کے لیے جو فِي الصُّدُوْرِ : سینوں (دلوں) میں وَهُدًى : اور ہدایت وَّرَحْمَةٌ : اور رحمت لِّلْمُؤْمِنِيْنَ : مومنوں کے لیے
اے لوگو تمہارے پاس رب کی طرف سے نصیحت آگئی ہے اور ایسی چیز آئی ہے جس میں سینوں کے لئے شفا ہے اور ہدایت ہے اور رحمت ہے مومنین کے لئے
1:۔ الطبرانی وابو الشیخ رحمہما اللہ نے ابو الاحواص (رح) سے روایت کیا کہ ایک آدمی عبد اللہ بن مسعود کے پاس آیا اور کہا کہ میرے بھائی کو پیٹ میں درد کی شکایت ہے اور اس کے لئے شراب کو تجویز کیا گیا ہے ابن مسعود نے کہا سبحان اللہ ! اللہ تعالیٰ نے ناپاک چیز میں شفا نہیں بنائی بلاشبہ شفا دو چیزوں میں ہے قرآن مجید اور شہدان دونوں میں شفا ہے ان بیماریوں کے لئے جو سینوں میں ہیں اور یہ دونوں لوگوں کے لئے شفا کا باعث ہیں۔ 2:۔ ابو الشیخ (رح) نے حسن (رح) سے روایت کیا کہ بلاشبہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے قرآن کو شفا بتایا ان بیماریوں کے لئے جو سینوں میں ہیں اور تمہارے امراض کے لئے اس کو شفا نہیں بنایا۔ 3:۔ ابن منذر وابن مردویہ رحمہما اللہ نے ابو سعید خدری ؓ سے روایت کیا کہ ایک آدمی نبی کریم ﷺ کے پاس آیا اور اس نے کہا میں اپنے سینے میں درد محسوس کرتا ہوں آپ نے فرمایا قرآن کو پڑھ۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں (یہ) شفا ہے ان بیماریوں کے لئے جو سینوں میں ہیں۔ قرآن کی تلاوت میں شفاء ہے : 4:۔ بیہقی (رح) نے شعب الایمان میں واثلہ بن اسقع ؓ سے روایت کیا کہ ایک آدمی نے نبی کریم ﷺ کو اپنے حلق میں درد کی شکایت کی آپ نے فرمایا قرآن کی قرأت کو لازم پکڑ۔ 5:۔ بیہقی (رح) نے طلحہ بن معرف (رح) سے روایت کیا کہ یہ بات کہی جاتی تھی کہ جب مریض کے پاس قرآن پڑھا جائے تو وہ اپنے لئے راحت پاتا ہے ( یعنی اس کی بیماری ہلکی ہوجاتی ہے) تو میں حضرت خثیمہ کے پاس آیا جو بیمار تھے میں نے کہا کہ میں آج کے دن تجھ کو اچھا اور تندرست دیکھ رہا ہوں تو انہوں نے کہا آج میرے پاس قرآن پڑھا گیا۔ (تو اس کی برکت سے الحمد اللہ صحت ہوگئی )
Top