Dure-Mansoor - Hud : 102
وَ كَذٰلِكَ اَخْذُ رَبِّكَ اِذَاۤ اَخَذَ الْقُرٰى وَ هِیَ ظَالِمَةٌ١ؕ اِنَّ اَخْذَهٗۤ اَلِیْمٌ شَدِیْدٌ
وَ : اور كَذٰلِكَ : ایسی ہی اَخْذُ : پکڑ رَبِّكَ : تیرا رب اِذَآ اَخَذَ : جب اس نے پکڑا (پکڑتا ہے) الْقُرٰي : بستیاں وَهِىَ : اور وہ ظَالِمَةٌ : ظلم کرتے ہوں اِنَّ : بیشک اَخْذَهٗٓ : اس کی پکڑ اَلِيْمٌ شَدِيْدٌ : دردناک سخت
اور آپ کے رب کا پکڑنا اسی طرح ہے جب وہ بستیوں کو پکڑتا ہے جبکہ وہ ظالم ہوں، بیشک اس کا پکڑنا دردناک ہے سخت ہے
ظالموں کو تھوڑے وقت کے لئے ڈھیل دی جاتی ہے : 1:۔ البخاری ومسلم والترمذی والنسائی وابن ماجہ وابن جریر وابن منذر وابن ابی حاتم وابوالشیخ وابن مردیہ والبیہقی رحمہم اللہ نے السماء والصفات میں ابو موسیٰ اشعی ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ البتہ ڈھیل دیتے ہیں ظالم کو یہاں تک کہ جب اس کو نہیں چھوڑتے پھر آپ نے یہ (آیت) پڑھی ” وکذلک اخذ ربک اذا اخذالقری وھی ظالمۃ ان اخذہ الیم شدید “۔ 2:۔ ابوالشیخ (رح) نے ابوعمران جونی (رح) سے روایت کیا کہ تم کو طویل مہلت اور اچھی طلب دھوکے میں نہ ڈال دے کیونکہ اللہ تعالیٰ کی پکڑ دردناک اور سخت ہے۔ 3:۔ ابن ابی داود (رح) نے سفیان (رح) سے روایت کیا کہ عبداللہ کی قرأت میں یوں ہے (آیت) ” وکذلک اخذ ربک “ واؤ کے بغیر۔ 4:۔ ابن منذر (رح) نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے اس کو یوں پڑھا (آیت ) ” وکذلک اخذ ربک اذا اخذالقری وھی ظالمۃ “۔ 5:۔ ابن جریر (رح) نے ابن زید (رح) سے روایت کیا کہ اللہ تعالیٰ نے اس امت کو اپنی سطوت رطب اور دبدبہ سے ڈرایا ہے۔ اپنے اس قول کے ساتھ۔ (آیت ) ” وکذلک اخذ ربک اذا اخذالقری وھی ظالمۃ ان اخذہ الیم شدید “
Top