Dure-Mansoor - Hud : 103
اِنَّ فِیْ ذٰلِكَ لَاٰیَةً لِّمَنْ خَافَ عَذَابَ الْاٰخِرَةِ١ؕ ذٰلِكَ یَوْمٌ مَّجْمُوْعٌ١ۙ لَّهُ النَّاسُ وَ ذٰلِكَ یَوْمٌ مَّشْهُوْدٌ
اِنَّ : بیشک فِيْ ذٰلِكَ : اس میں لَاٰيَةً : البتہ نشانی لِّمَنْ خَافَ : اس کے لیے جو ڈرا عَذَابَ الْاٰخِرَةِ : آخرت کا عذاب ذٰلِكَ : یہ يَوْمٌ : ایک دن مَّجْمُوْعٌ : جمع ہوں گے لَّهُ : اس میں النَّاسُ : سب لوگ وَذٰلِكَ : اور یہ يَوْمٌ : ایک دن مَّشْهُوْدٌ : پیش ہونے کا
بلاشبہ اس میں سے اس شخص کے لئے عبرت ہے جو آخرت کے عذاب کے ڈرتا ہو۔ یہ ایسا دن ہوگا جس میں تمام آدمی جمع کئے جائیں گے اور یہ وہ دن ہوگا جو سب کی حاضری کا دن ہے
1:۔ ابن جریر (رح) نے ان زید (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے (آیت) ” ان فی ذلک الایۃ لمن خاف عذاب الاخرۃ “ کے بارے میں فرمایا بیشک ہم ان کے لئے ان چیزوں کے وعدے پورے کریں گے۔ جو ہم نے آخرت میں لئ ہیں جیسا کہ ہم نے پورا کیا (اپنے وعدے کو) انبیاء کے لئے کہ ہم ان کی مدد کریں گے۔ 2:۔ ابن ابی شیبہ وابوالشیخ رحمہما اللہ نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ” ذلک یوم مجموع لہ الناس وذلک یوم مشہود “ سے مراد ہے قیامت کا دن۔ 3:۔ ابن جریر (رح) نے ابن جریر وابوالشیخ نے مجاہد (رح) سے اس طرح روایت کیا کہ ضحاک (رح) نے اس آیت کے بارے میں فرمایا یہ قیامت کا دن ہوگا جس میں ساری مخلوق اکھٹی ہوگی اور سب کے سب حاضر ہوں گے آسمان والے اور زمین والے۔
Top