Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Dure-Mansoor - Hud : 44
وَ قِیْلَ یٰۤاَرْضُ ابْلَعِیْ مَآءَكِ وَ یٰسَمَآءُ اَقْلِعِیْ وَ غِیْضَ الْمَآءُ وَ قُضِیَ الْاَمْرُ وَ اسْتَوَتْ عَلَى الْجُوْدِیِّ وَ قِیْلَ بُعْدًا لِّلْقَوْمِ الظّٰلِمِیْنَ
وَقِيْلَ
: اور کہا گیا
يٰٓاَرْضُ
: اے زمین
ابْلَعِيْ
: نگل لے
مَآءَكِ
: اپنا پانی
وَيٰسَمَآءُ
: اور اے آسمان
اَقْلِعِيْ
: تھم جا
وَغِيْضَ
: اور خشک کردیا گیا
الْمَآءُ
: پانی
وَقُضِيَ
: اور پورا ہوچکا (تمام ہوگیا)
الْاَمْرُ
: کام
وَاسْتَوَتْ
: اور جا لگی
عَلَي الْجُوْدِيِّ
: جودی پہاڑ پر
وَقِيْلَ
: اور کہا گیا
بُعْدًا
: دوری
لِّلْقَوْمِ
: لوگوں کے لیے
الظّٰلِمِيْنَ
: ظالم (جمع)
اور حکم ہوا کہ اے زمین اپنے پانی کو نگل لے اور اے آسمان تھم جا اور پانی کم ہوگیا اور فیصلہ کردیا گیا اور کشتی جودی پر ٹھہر گئی اور کہہ دیا گیا کہ کافروں کے لئے دوری ہے
1:۔ ابن منذر وابن عساکر رحمہما اللہ نے الکلبی کے راستہ میں ابن عباس ؓ سے فرمایا جس دن نوح (علیہ السلام) کی ولادت ہوئی اس وقت کے بادشاہ کی بادشاہی کو بیاسی سال ہوچکے تھے اس زمانہ میں کوئی ایسا نہیں تھا جو برائی سے روکے اللہ تعالیٰ نے نوح (علیہ السلام) کو ان کی طرف بھیجا (اس وقت) ان کی عمر چار سو اسی سال تھی پھر انہوں نے (اپنی قوم کو) اپنی نبوت کے زمانہ میں ایک سو بیس سال تک بلایا پھر ان کو کشتی بنانے کا حکم دیا گیا انہوں نے اس کو بنایا اور اس پر سوار ہوئے ان کی عمر چھ سو سال تک رہی نوح (علیہ السلام) کا لڑکا پیدا ہوا سام اس کی اولاد میں سفیدی اور گندم گوئی رنگ تھا اور حام پیدا ہوئے اولاد میں سیاہی اور سفیدی تھی اور یافث (پیدا ہوئے) اور ان کے رنگ زردی اور سرخی تھی اور کنعان وہی ہے جو غرق ہوگیا اور عرب نسبت کرتے ہیں ماں کے ساتھ اور ان کی ماں ایک ہی تھے اور ایک وسیع عریض وادی کے کنارے نوح (علیہ السلام) نے کشتی تیار کی اور یہیں سے طوفان شروع ہوا تو نوح کشتی میں سوار ہوئے آپ کے ساتھ وہ بیٹے اور ان بیٹوں کی بیویاں بھی تھیں۔ اور بنوشیث میں سے تہتر افراد تھے جو آپ پر ایمان لائے تھے اور وہ کشتی میں اسی آدمی تھے۔ اور آپ نے اپنے ساتھ ہر جنس سے نر اور مادہ (کا ایک جوڑا) بھی سوار کیا اور کشتی کی لمبائی تین سو ذراع تھی اور یہ ذراع نوح (علیہ السلام) کے دادا کا مقرر کردہ تھا۔ اور اس کی چوڑائی پچاس ذراع تھی اور اس کی لمبائی آسمان میں ( یعنی اس کی بلندی) تلبیس ذراع تھی۔ اور پانی سے چھ ذراع (باہر) نکلی ہوئی تھی اور یہ کشتی ڈھکی ہوئی تھی۔ آپ نے اس کے تین دروازے بنائے اس کا بعض دروازہ بعض کے نیچے تھا اللہ تعالیٰ نے چالیس دن بارش برسائی جب بارش پہنچی وحشی درندوں کو جانوروں کو اور سب پرندوں کو تو وہ نوح (علیہ السلام) کی طرف آئے وہ آپ کے لئے تابع کردیئے گئے۔ انہوں نے اس میں سے ان کو (کشتی میں) سوار کیا جسے اللہ تعالیٰ نے حکم فرمایا تھا ہر جنس میں سے جوڑا جوڑا اور اپنے ساتھ آدم (علیہ السلام) کے جسد اطہر کو بھی سوار کیا اور اسے عورتوں اور مردوں کے درمیان ایک ایک رکاوٹ بنادیا اور وہ اس میں سوار ہوئے رجب میں سے دس دن گزرنے کے بعد اور وہ اس میں سے نکلے محرم میں سے عاشوراء کے دن۔ اس لئے عاشوراء کے دن جنہوں نے روزہ رکھا اس کی وجہ یہی ہے اور اسی طرح پانی دو حصوں میں تقسیم ہو کر ظاہر ہوگیا۔ آدھا آسمان سے اور آدھا زمین سے اسی کو اللہ تعالیٰ نے فرمایا (آیت) ” ففتحنا ابواب السمآء بمآء منھمر (11) “ (القمر آیت 11) یعنی آسمان کے دروازوں میں سے پانی انڈیل دیا گیا۔ (اور) فرمایا (آیت) ” وفجرنا الارض عیونا “ (لقمر آیت 12) یعنی ہم نے زمین کو پھاڑ دیا تو پانی مل گیا (بارش کے پانی سے) (آیت) ” علی امر قد قدر “ (ایک مقرر کام پر) اور پانی زمین کے سب سے بلند ترین پہاڑ پر پندرہ ذراع اوپر اٹھ گیا۔ ان کو لے کر کشتی چلتی رہی اور چھ ماہ میں ساری زمین کی طرف گھومی کسی چیز پر نہیں ٹھہری یہاں تک کہ حرم شریف پر آئی اور اس میں داخل نہیں ہوئی۔ اور حرم شریف کے ساتھ ایک ہفتہ گھومتی رہی اور بیت اللہ کو اٹھا لیا گیا جس کو آدم نے بنایا تھا غرق ہونے سے بچا لیا گیا تھا اور وہی بیت المعمور ہے اور حجر اسود کو ابو قیس پہاڑ پر اٹھالیا گیا جب (یہی کشتی) حرم کے گرد گھومی ان کو لے زمین میں چلتی رہی یہاں تک کہ جودی پہاڑ پر جالگی۔ اور وہ حصین کے ساتھ ایک پہاڑ موصل کی زمین میں سے سال کے مکمل ہونے کے چھ ماہ بعد وہاں کشتی جا کر ٹھہری اور مطلق چھ ماہ کے بعد کا قول بھی کیا گیا ہلاکت اور بربادی ہو ظالم قوم کے لئے جب جودی پہاڑ پر ٹھہری تو کہا گیا (آیت) ” یارض ابلعی مآءک ویسمآء اقلعی “ یعنی اپنے پانی کو روک لو (آیت) ” وغیض المآء “ یعنی زمین نے پانی کو خشک کردیا اور ایسا ہوگیا کہ یہ سمندر جو تم زمین میں دیکھتے ہو آسمان سے اترے ہی نہیں وہ آخر پانی جو طوفان میں سے زمین میں باقی رہا۔ وہ پانی زمین میں چالیس سال تک باقی رہا طوفان کے بعد پھر پانی ختم ہوگیا پس نوح ایک بستی کی طرف نیچے اترے ان میں سے ہر ایک آدمی نے ایک گھر بنایا اور سوق الثمانین اس کا نام رکھا۔ قابیل کی اولاد سب ہلاک ہوگئیں اور نوح سے لے کر آدم تک درمیان کے آباؤ اجداد میں سے (سب) اسلام پر تھے نوح (علیہ السلام) نے شیر کے خلاف دعا کی تو اس پر بخار کو ڈال دیا جائے اور فاختہ کے لئے محبت کی دعا کی۔ اور کوے کو معیشت کی بدبختی قرار دیا نوح (علیہ السلام) نے بنو قابیل کی ایک عورت سے نکاح کیا اور اس میں سے ایک لڑکا پیدا ہوا جس کا نام یوناطن تھا۔ جب سوق الثمانین کا گاؤں ان کے لئے تنگ ہوگیا تو وہ بابل کی طرف لوٹ گئے اور اس کو تعمیر کیا اور فرات اور صراہ کے درمیان ہے یہ لوگ وہاں ٹھہرے رہے یہاں تک کہ ایک لاکھ تک پہنچ گئے اور یہ لوگ (مذہب) اسلام پر تھے۔ جب نوح کشتی سے باہر تشریف لائے تو حضرت آدم (علیہ السلام) کو بیت المقدس میں دفن کردیا۔ 2:۔ عبدالرزاق وابوالشیخ رحمہما اللہ نے قتادہ ؓ نے روایت کیا کہ نوح (علیہ السلام) نے ایک فاختہ کو بھیجا وہ زیتون کا ایک پتہ لے آئی آپ نے وہ عطا فرمایا جو اس کی گردن میں ہے اور کے پاوں میں خضاب لگایا۔ 3:۔ ابن ابی حاتم (رح) نے سعید (رح) نے روایت کیا کہ میں کڑوا پانی پینے کے ارادہ سے باہر نکلا تو کہا گیا کڑوا پانی مت پی، کیونکہ جب طوفان کا زمانہ تھا اللہ تعالیٰ نے زمین کو حکم فرمایا تھا کہ اپنے پانی کو نگل جا اور آسمان کو حکم دیا فرمایا کہ تھم جا اس پر (زمین کے) بعض ٹکڑوں نے نافرمانی کی تو اس پر اللہ تعالیٰ نے لعنت کی تو اس کا پانی کڑوا ہوگیا۔ اور اس کی مٹی میں شور ہوگیا اور وہ کوئی چیز نہیں اگا سکتی۔ 4:۔ ابو الشیخ (رح) نے ابراہیم تیمی (رح) سے روایت کیا کہ جب زمین کو حکم دیا گیا کہ پانی جذب کر تو سوائے کوفہ کی زمین ساری زمین خشک ہوگئی تو اس پر لعنت کی گئی ساری زمین دو نوروں پر ہوگی اور کوفہ کی زمین چار پر ہوگی۔ 5:۔ ابن منذر (رح) نے عکرمہ ؓ سے روایت کیا (آیت) ” یارض ابلعی “ میں ” اباحی “ حبشی زبان کا لفظ ہے۔ 6:۔ ابن منذر وابن ابی حاتم وابو الشیخ رحمہم اللہ سے روایت کیا کہ اپنے والد سے روایت کیا کہ (آیت) ” و قیل یارض ابلعی مآءک “ حبشی زبان ہے یا فرمایا ازدیہ زبان کا ہے۔ 7:۔ ابوالشیخ (رح) نے جعفر بن محمد (رح) نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا (آیت) ” یارض ابلعی “ سے مراد ہے پی جا۔ ہندوستان کی لغت میں۔ 8:۔ ابن جریر وابن منذر وابن ابی حاتم (رح) نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ” یارض ابلعی “ یعنی رک جا (آیت) ” وغیض المآء “ یعنی (پانی) خشک ہوگیا۔ 9:۔ ابن جریر وابو الشیخ رحمہما اللہ نے مجاہد (رح) نے روایت کیا کہ (آیت) ” وغیض المآء “ یعنی پانی اتر گیا (آیت) ” وقضی الامر “ قوم نوح (علیہ السلام) کی ہلاکت کا حکم نافذ ہوگیا۔ اما قولہ تعالیٰ : واستوت علی الجودی : عاشوراء کے دن کا روزہ : 10:۔ احمد وابو الشیخ وابن مردویہ رحمہم اللہ نے ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ نبی کریم ﷺ یہودیوں کے کچھ لوگوں کے پاس سے گزرے اور انہوں نے عاشورہ کے دن کا روزہ رکھا ہوا تھا۔ آپ نے پوچھا یہ کیا روزہ ہے ؟ انہوں نے کہا یہ وہ دن ہے جس میں اللہ تعالیٰ نے موسیٰ اور بنی اسرائیل کو غرق ہوجانے سے نجات دی تھی اور اس میں فرعون کو غرق کردیا۔ اور یہ وہ دن ہے جس میں کشتی جودی پہاڑ پر جالگی تھی تو نوح (علیہ السلام) اور موسیٰ (علیہ السلام) دونوں نے اللہ تعالیٰ کے شکر ادا کرنے کے لئے روزہ رکھا یہ سن کر آپ ﷺ نے فرمایا کہ موسیٰ (علیہ السلام) سے اس دن کے روزے کا زیادہ حقدار ہوں آپ نے روزہ رکھا اور اپنے صحابہ کو بھی روزے کا حکم فرمایا۔ 11:۔ ابن جریر (رح) نے عبدالعزیز بن عبدالغفور سے روایت کیا کہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا رجب کے پہلے دن نوح (علیہ السلام) کشتی میں سوار ہوئے اور انہوں نے روزہ رکھا اور جو ان کے ساتھ تھے (سب نے روزہ رکھا) اور کشتی ان کو لے کر چھ ماہ تک چلتی رہی اور یہ سفر حرم پر جا کر رکا۔ اور عاشورہ کے دن کشتی جودی پہاڑ پر ٹھہر گئی نوح (علیہ السلام) نے روزہ رکھا اور جو ان کے ساتھ تھے ( کشتی میں) وحشی درندے جانور سب کو روزہ رکھنے کا حکم فرمایا تو سب نے اللہ کا شکر ادا کرنے کے لئے روزہ رکھا۔ 12:۔ اصبہانی (رح) نے الترغیب میں ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ عاشورہ کا وہ دن ہے کہ اس میں اللہ تعالیٰ نے آدم (علیہ السلام) کی توبہ قبول فرمائی۔ اور یہ وہ دن ہے جس میں نوح (علیہ السلام) کی کشتی جودی پہاڑ پر جا ٹھہری اور یہ وہ دن ہے جس میں اللہ تعالیٰ نے بنی اسرائیل کے لئے دریا کو پھاڑ دیا اور یہ وہ دن ہے جس میں عیسیٰ (علیہ السلام) پیدا کئے گئے اس کا روزہ رکھنا سنت مرورہ کے مطابق ہے۔ 13:۔ ابن مردویہ (رح) نے عمر بن خطاب ؓ سے روایت کیا کہ جب جودی پہاڑ پر کشتی ٹھہر گئی جتنا اللہ نے چاہا اس پر ٹھہرے رہے پھر ان کو اجازت دی گئی تو وہ پہاڑ سے نیچے اترے۔ پھر آپ نے ایک کوے کو بلا کر فرمایا جا زمین کی خبر لے آیا کوا زمین پر گرپڑا اور اس میں قوم نوح (علیہ السلام) کے غرق ہونے والے (پڑے) تھے تو کوے نے آپ کے حکم کو موخر کردیا تو انہوں نے اس پر لعنت کی اور ایک فاختہ کو بلایا وہ نوح (علیہ السلام) کی ہتھیلی پر آبیٹھی اس سے فرمایا جا اور میرے پاس زمین کی خبر لے آ وہ اڑی اور نہیں ٹھہری مگر تھوڑی دیر یہاں تک کہ اس حال میں آئی کہ وہ اپنے پروں کو اپنی چونچ میں جھاڑ رہی تھی اور کہنے لگی اتر جائیے زمین خشک ہوگئی نوح (علیہ السلام) نے فرمایا اللہ تعالیٰ تجھے اور تیرے گھر میں برکت عطا فرمائے۔ تجھے لوگوں کے نزدیک محبوب بنادے اگر یہ خطرہ نہ ہوتا کہ لوگ تیری ذات پر قابض ہوجائیں گے تو میں اللہ تعالیٰ سے دعا کرتا کہ وہ تیرے سر کو سونے کا بنا دیتا۔ 14:۔ ابن جریر وابن ابی حاتم وابو الشیخ رحمہم اللہ نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ جودی پہاڑ ہے جزیرہ میں اور اس دن غرق ہونے سے بچنے کے لئے پہاڑ بلند ہوگئے اور لمبے ہوگئے اور اس نے اللہ کے لئے عاجزی اختیار کی وہ غرق نہیں ہوا اور اس پر نوح (علیہ السلام) کی کشتی کو بھیج دیا گیا۔ 15:۔ ابو الشیخ (رح) نے العظمۃ میں عطاء (رح) سے روایت کیا کہ مجھ کو یہ بات پہنچی ہے کہ پہاڑ آسمان میں بلند ہوگئے سوائے جودی کے جودی نے یہ یقین کرلیا کہ اللہ کا حکم عنقریب اس کو پالے گا تو وہ ٹھہرا رہا اور فرمایا مجھ کو یہ بات پہنچی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ابوقیس (پہاڑ) میں رکن (سواری) یعنی حجر اسود کو چھپا دیا۔ 16:۔ ابن جریر (رح) نے ضحاک (رح) سے روایت کیا کہ جودی موصل میں ایک پہاڑ ہے۔ 17:۔ ابن ابی حاتم ابوالشیخ رحمہما اللہ نے قتادہ ؓ سے روایت کیا کہ اللہ تعالیٰ نے جودی پہاڑ کو الجزیرہ کی زمین سے باقی رکھا (جو بطور عبرت ہے اور نشانی کے یہاں تک کہ اس امت کے پہلے لوگوں نے اس کو دیکھا اور کتنی کشتیاں جو بعد میں تھیں اور وہ تباہ ہوگئیں۔
Top