Dure-Mansoor - Hud : 74
فَلَمَّا ذَهَبَ عَنْ اِبْرٰهِیْمَ الرَّوْعُ وَ جَآءَتْهُ الْبُشْرٰى یُجَادِلُنَا فِیْ قَوْمِ لُوْطٍؕ
فَلَمَّا : پھر جب ذَهَبَ : جاتا رہا عَنْ : سے (کا) اِبْرٰهِيْمَ : ابراہیم الرَّوْعُ : خوف وَجَآءَتْهُ : اس کے پاس آگئی الْبُشْرٰي : خوشخبری يُجَادِلُنَا : ہم سے جھگڑنے لگا فِيْ : میں قَوْمِ لُوْطٍ : قوم لوط
پھر جب ابراہیم کا خوف جاتا رہا اور اس کے پاس خوشخبری آگئی تو ہم سے قوم لوط کے بارے میں جدال شروع کردیا
1:۔ ابن جریر وابن ابی حاتم وابو الشیخ رحمہم اللہ نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” فلما ذھب عن ابرھیم الروع وجآء تہ البشری “ میں ” الروع “ سے مراد ہے غرق (آیت) ” یجادلنا فی قوم لوط “ یعنی وہ ہم سے جھگڑنے لگے۔ 2:۔ ابن جریر وابن منذر وابن ابی حاتم رحمہم اللہ نے قتادہ ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ” فلما ذھب عن ابرھیم الروع “ سے مراد ہے کہ (جب) خوف (چلا گیا) ” وجآء تہ البشری “ میں البشری سے مراد حضرت اسحاق (علیہ السلام) کی بشارت ہے۔ 3:۔ عبدالرزاق وابوالشیخ رحمہما اللہ نے قتادہ ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ” وجآء تہ البشری “ کہ جب ان فرشتوں نے خبر دی کہ وہ قوم لوط کی طرف بھیجے گئے ہیں اور یہ کہ وہ صرف اس کے ارادہ سے نہیں آئے اور فرمایا (آیت) ” یجادلنا فی قوم لوط “ (جھگڑنے لگے قوم لوط کے بارے میں) اور اس دن ان (فرشتوں) سے فرمایا تم بتاؤ اگر ان میں پچاس مسلمان ہوں تو فرشتوں نے کہا اگر ان میں سے پچاس مسلمان ہوں گے تو ہم ان کو عذاب نہ دیں گے پھر فرمایا اگر چالیس مسلمان ہوں تو فرشتوں نے کہا اور چا الیس بھی ہوں (تو بھی عذاب نہ دیں گے) پھر فرمایا اگر تیس مسلمان ہوں تو فرشتوں نے کہا اگر تیس ہوں تو بھی یہاں تک کہ آپ دس تک پہنچے تو فرشتوں نے کہا اگر اس میں دس مسلمان بھی ہوں گے تو بھی ہم عذاب نہ دیں گے) پھر آپ نے فرمایا کوئی قوم ایسی نہیں ہوتی جس میں دس افراد بھی ایسے نہ ہوں جن میں نیکی اور خیر ہو قتادہ ؓ نے فرمایا کہ لوط (علیہ السلام) کی بستی میں چار لاکھ افراد تھے یا ان میں سے جتنے اللہ تعالیٰ نے چاہے۔ حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کا حضرت جبرائیل (علیہ السلام) سے مکالمہ : 4:۔ ابن ابی حاتم (رح) نے سعید بن جبیر (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے (آیت) ” یجادلنا فی قوم لوط “ کے بارے میں فرمایا جب جبرائیل (علیہ السلام) اور ان کے ساتھ ابراہیم (علیہ السلام) کے پاس آئے اور انہوں نے ان کو بتایا کہ وہ قوم لوط کو ہلاک کرنے والے ہیں۔ ابراہیم (علیہ السلام) نے فرمایا کیا تم ایسی بستی کو ہلاک کردوگے جس میں چار سو مومن ہوں۔ جبرائیل (علیہ السلام) نے فرمایا نہیں ابراہیم (علیہ السلام) نے فرمایا اگر تین سو مومن ہوں ؟ جبرائیل (علیہ السلام) نے فرمایا نہیں پھر فرمایا اگر دو سو مومن ہوں جبرائیل نے فرمایا نہیں۔ پھر فرمایا اگر ایک سو مومن ہوں جبرائیل (علیہ السلام) نے فرمایا نہیں پھر فرمایا اگر پچاس مومن ہوں فرمایا نہیں پھر فرمایا اگر چالیس مومن فرمایا نہیں پھر فرمایا اگر چودہ مومن ہوں فرمایا نہیں (ہلاک ہوں گے) اور ابراہیم (علیہ السلام) نے گمان کیا کہ وہ لوط کی بیوی کے ساتھ چودہ آدمی ہیں اور اس میں تیرہ مومن ہیں اور اسے جبرائیل (علیہ السلام) نے بھی پہچان لیا تھا۔ 5:۔ ابن جریر وابن منذر رحمہما اللہ نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ جب فرشتے ابراہیم (علیہ السلام) کے پاس آئے تو انہوں نے ابراہیم (علیہ السلام) کو کہا اگر ان میں سے پانچ افراد بھی نماز پڑھنے والے ہوتے تو ان سے عذاب کو اٹھا لیا جاتا۔
Top