Dure-Mansoor - Ar-Ra'd : 25
وَ الَّذِیْنَ یَنْقُضُوْنَ عَهْدَ اللّٰهِ مِنْۢ بَعْدِ مِیْثَاقِهٖ وَ یَقْطَعُوْنَ مَاۤ اَمَرَ اللّٰهُ بِهٖۤ اَنْ یُّوْصَلَ وَ یُفْسِدُوْنَ فِی الْاَرْضِ١ۙ اُولٰٓئِكَ لَهُمُ اللَّعْنَةُ وَ لَهُمْ سُوْٓءُ الدَّارِ
وَالَّذِيْنَ : اور وہ لوگ جو يَنْقُضُوْنَ : توڑتے ہیں عَهْدَ اللّٰهِ : اللہ کا عہد مِنْۢ بَعْدِ : اس کے بعد مِيْثَاقِهٖ : اس کو پختہ کرنا وَيَقْطَعُوْنَ : اور وہ کاٹتے ہیں مَآ : جو اَمَرَ اللّٰهُ بِهٖٓ : اللہ نے حکم دیا اس کا اَنْ : کہ يُّوْصَلَ : وہ جوڑا جائے وَيُفْسِدُوْنَ : اور وہ فساد کرتے ہیں فِي الْاَرْضِ : زمین میں اُولٰٓئِكَ : یہی ہیں لَهُمُ : ان کے لیے اللَّعْنَةُ : لعنت وَلَهُمْ : اور ان کے لیے سُوْٓءُ الدَّارِ : برا گھر
اور جو لوگ مضبوط کرنے کے بعد عہد کو توڑتے ہیں اور اللہ کو جوڑنے کا حکم دیا اسے کاٹتے ہیں اور زمین میں فساد کرتے ہیں یہ وہ لوگ ہیں جن کے لئے لعنت ہے اور آخرت میں بدحالی ہے
قطع رحمی موجب لعنت ہے : 1:۔ ابوالشیخ (رح) نے میمون بن مھران (رح) سے روایت کیا کہ مجھے عمر بن عبدالعزیز نے فرمایا آپس میں بھائی نہ بناؤ قطع رحمی کرنے والے کو کیونکہ میں نے اللہ تعالیٰ سے سنا ہے کہ انہوں نے ان پر لعنت کی ہے۔ دو سورتوں میں سورة رعد اور سورة محمد میں۔ 2:۔ ابن ابی حاتم (رح) نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ” ولھم سوء الدار “ سے مراد ہے برا انجام۔ 3:۔ ابن جریر وابن ابی حاتم وابوالشیخ رحمہما اللہ نے عبدالرحمن بن ثابت (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے (آیت ) ” وما الحیوۃ الدنیا فی الاخرۃ الا متاع “ کے بارے میں فرمایا کہ ایک آدمی پہلے زمانہ میں نکلتا تھا۔ اپنے اونٹ اور اپنی بکریوں کو لے کر اور اپنے اہل و عیال سے کہتا تھا مجھ کو کھانے پینے کا سامان دو وہ اس کو آدھی روٹی کھجور دیتے تھے۔ یہ ایک مثال ہے جو اللہ تعالیٰ نے دنیا کے لئے بیان فرمائی۔ 4:۔ ابن ابی شیبہ وابن جریر وابن منذر وابن ابی حاتم وابوالشیخ رحمہم اللہ نے سے روایت کیا کہ (آیت ) ” الا متاع “ سے مراد ہے کہ (دنیا کا سامان) تھوڑا ہے اور جانے والا ہے۔ 5:۔ ترمذی والحاکم رحمہما اللہ نے عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ ایک چٹائی پر سوئے جب (نیند سے) کھڑے ہوئی تو آپ کے پہلو پر اس کے نشانات تھے ہم نے عرض کیا یارسول اللہ ﷺ اگر ہم آپ کے لئے (کوئی بچھونا) بنالیتے تو بہتر تھا۔ آپ نے فرمایا مجھ کو دنیا سے کیا واسطہ۔ میں دنیا میں ایک شہسوار کی طرح ہوں (جو تھوڑی دیر کے لئے) کسی درخت کے نیچے سایہ لیتا ہے پھر چلا جاتا ہے اور اس کو چھوڑ دیتا ہے۔
Top