Dure-Mansoor - Maryam : 29
فَاَشَارَتْ اِلَیْهِ١ؕ قَالُوْا كَیْفَ نُكَلِّمُ مَنْ كَانَ فِی الْمَهْدِ صَبِیًّا
فَاَشَارَتْ : تو مریم نے اشارہ کیا اِلَيْهِ : اس کی طرف قَالُوْا : وہ بولے كَيْفَ نُكَلِّمُ : کیسے ہم بات کریں مَنْ كَانَ : جو ہے فِي الْمَهْدِ : گہوارہ میں صَبِيًّا : بچہ
سو مریم نے بچہ کی طرف اشارہ کردیا وہ لوگ کہنے لگے کہ ہم اس سے کیسے بات کریں جو گہوارہ میں ابھی بچہ ہی ہے۔
1:۔ ابن منذر نے ابن جریج (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” فاشارت الیہ “ (یعنی بچہ کی طرف اشارہ کیا) کہ وہ لوگ اس سے بات کریں۔ 2:۔ ابن ابی حاتم نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” فاشارت الیہ “ یعنی حضرت مریم (علیہا السلام) نے لوگوں کو بچے سے بات کرنے کا حکم دیا۔ 3:۔ عبد بن حمید نے عمرو بن میمون (رح) سے روایت کیا کہ مریم (علیہا السلام) کے ہاں جب بچہ پیدا ہوگیا تو اس کو اپنی قوم کے پاس لے آئیں انہوں نے آپ کو مارنے کے لئے پتھر اٹھالئے تو انہوں نے (اس بچہ) کی جگہ اشارہ کیا تو اس بچے نے جب بات کی تو لوگوں نے پھر اس کو چھوڑ دیا۔ 4:۔ عبد بن حمید نے عکرمہ ؓ سے روایت کیا کہ ’ ’ المہد “ سے مراد ہے تربیت گاہ ابراہیم (رح) نے فرمایا کہ مرباۃ مراد ہے جھولا۔ 5:۔ ابن ابی شیبہ اور ابن منذر نے ھلال بن یساف (رح) سے روایت کیا کہ جھولے میں کسی بچے نے بات نہیں کی مگر تین بچوں صحاب جریج، عیسیٰ (علیہ السلام) اور صاحب الحشبیہ۔ 6:۔ عبد بن حمید نے سعید بن جبیر ؓ سے روایت کیا کہ چار بچوں نے جھولے میں بات کی عیسیٰ (علیہ السلام) صاحب یوسف، صاحب، جریج، اور فرعون کی بیٹی کو کنگھی کرنے والی کا بچہ۔
Top