Dure-Mansoor - Maryam : 30
قَالَ اِنِّیْ عَبْدُ اللّٰهِ١ؕ۫ اٰتٰىنِیَ الْكِتٰبَ وَ جَعَلَنِیْ نَبِیًّاۙ
قَالَ : بچہ نے اِنِّىْ : بیشک میں عَبْدُ اللّٰهِ : اللہ کا بندہ اٰتٰىنِيَ : اس نے مجھے دی ہے الْكِتٰبَ : کتاب وَجَعَلَنِيْ : اور مجھے بنایا ہے نَبِيًّا : نبی
وہ بچہ بول اٹھا کہ میں اللہ کا بندہ ہوں مجھے اس نے کتاب عطا فرمائی اور اس نے مجھے نبی بنایا
1:۔ عبدالرزاق، ابن ابی شیبہ، عبدبن حمید، ابن منذر اور ابن ابی حاتم نے عکرمہ ؓ سے (آیت) ” قال انی عبداللہ “ کے بارے میں فرمایا کہ اس بارے میں فیصلہ کیا گیا جو فیصلہ کیا گیا کہ میں اس طرح سے ہوں۔ 2:۔ ابن ابی حاتم نے انس ؓ سے روایت کیا کہ عیسیٰ (علیہ السلام) نے اپنی ماں کے پیٹ میں انجیل پڑھ لی تھی اور اس کو یاد بھی کرلیا تھا اس وجہ سے فرمایا (آیت) ” قال انی عبداللہ اتانی الکتاب “۔ 3:۔ اسماعیل نے معجم میں ابونعیم نے حلیہ میں ابن لال نے مکارم الاخلاق میں ابن مردویہ اور نجار نے تاریخ میں ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا کہ حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کا قول ہے (آیت) ’ ’ وجعلنی مبرکا این ما کنت “ اس کا مطلب یہ ہے کہ اس نے مجھے لوگوں کے لئے نفع پہنچانے والا بنایا ہے میں جہاں بھی ہوں۔ 4:۔ ابن عدی اور ابن عساکر نے ابن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا (آیت) ’ ’ وجعلنی مبرکا این ما کنت “ سے مراد ہے علم سکھانے والا اور ادب سکھانے والا بنایا۔ اچھی باتوں کے حکم کرنے والوں کے لئے ہر مخلوق کا استغفار : 5:۔ عبداللہ بن احمد نے زوائد الزہد میں مجاہد (رح) سے (آیت) ’ ’ وجعلنی مبرکا این ما کنت “ کے بارے میں روایت کیا کہ اس کے بارے میں روایت کیا کہ اس سے مراد ہے خیر کے سکھانے والے۔ 6:۔ ابن منذر نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ جو لوگوں کو خیر سکھاتے ہیں ہر جانور اس کے لئے استغفار کرتا ہے یہاں تک کہ سمندر میں مچھلیاں بھی اس کے لئے استغفار کرتی ہیں۔ 7:۔ عبد بن حمید نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ’ ’ وجعلنی مبرکا “ سے مراد ہے ہدایت کرنے والا اور ہدایت یافتہ۔ 8:۔ بیہقی نے شعب میں اور ابن عساکر نے مجاہدرحمۃ اللہ علیہ سے روایت کیا کہ (آیت) ’ ’ وجعلنی مبرکا “ سے مراد ہے لوگوں کو نفع پہنچانے والا۔ 9:۔ ابن ابی حاتم نے نوف (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” ووبرا بوالدتی “ فرما کر یہ ظاہر فرمایا کہ میرا باپ نہیں ہے۔ 10:۔ ابن ابی حاتم نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ” ولم یجعلنی جبارا شقیا “ سے مراد ہے نافرمان۔ 11:۔ ابن ابی حاتم نے سفیان (رح) سے روایت کیا کہ ” الجبار الشقی “ سے مراد ہے وہ آدمی جو غضب کا متوجہ رہتا ہے۔ 12:۔ ابن ابی حاتم نے عوام بن حوشب (رح) سے روایت کیا کہ جس کو تم نافرمان پاؤ گے اس کو تم جابر بھی پاؤ گے پھر یہ (آیت) ” ووبرا بوالدتی ولم یجعلنی جبارا شقیا “۔ 13:۔ ابن ابی حاتم نے شعبی (رح) سے روایت کیا کہ ابن آدم کی احتیاج کے تین اوقات ہیں جس دن وہ پیدا ہوتا ہے جس دن وہ مرتا ہے اور جس دن دوبارہ اٹھایا جائے گا اور یہ تین اوقات ہیں جس کا عیسیٰ (علیہ السلام) نے ذکر فرمایا (آیت) ” والسلم علیہ “ (الآیۃ) 14:۔ ابن ابی شیبہ، ابن ابی حاتم اور ابن عساکر نے مجاہد (رح) کے طریق سے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ وہ آیات جس کے ذریعہ عیسیٰ (علیہ السلام) نے بات کی تھی پھر کوئی بات نہ کی یہاں تک اس عمر کو پہنچ گئے جب بچے عام طور پر بولنا شروع کردیتے ہیں۔ 15:۔ ابن عساکر نے ابوسعید خدری وابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ اللہ تعالیٰ نے عیسیٰ (علیہ السلام) کی زبان کو بچپن میں بولنے کی توفیق دی پس آپ نے تین مرتبہ بات کی یہاں تک کہ آپ اس عمر کو پہنچ گئے جب بچے بولتے ہیں محمد ﷺ نے اللہ تعالیٰ کی ایسی حمد فرمائی جس کا مثال کانوں نے نہسنی تھی جب اللہ تعالیٰ نے بولنے کی توفیق عطا فرمائی تھی آپ نے ان الفاظ میں اللہ تعالیٰ کی حمد بیان فرمائی تھی : اللہم انت القریب فی علوک المتعالی فی دنوک، الرفیع علی کل شئی من خلقک، انت الذی نفذ بصرک فی خلقک، وحارت الابصار دون النظر الیک انت الذی اشرقت بضوء نورک دجی الظلام، وتلالات بعظمتک ارکان العرش نورا، فلم یبلغ احد بصفتہ صفتک، فتبارکت اللہم خالق الخلق بعزتک، مقدرالامور بحکمتک مبتدی الخلق بعظمتک۔ ترجمہ : اے اللہ تو نے اپنے مقام رفیع کے باوجود قریب ہے اور تو بلند ہے اپنے قرب کے باوجود اور تو بلند ہے ہر چیز پر اپنی مخلوق سے تو وہ ذات ہے جس کی نظر اپنی تمام مخلوق پر ہے اور تیرے دیکھے بغیر آنکھیں حیران ہیں تو وہ ذات ہے جس نے اپنے نور کی روشنی سے تاریکیوں کو روشن کیا تو نے اپنی عظمت کے عرش کے ارکان کو روشن کیا کوئی بھی اپنی صفت کے ساتھ تیری صفت کو نہیں پہنچا اے اللہ تیری ذات بہت برکت والی ہے، اے اللہ اپنی عزت کے سبب مخلوق کے خالق اپنی حکمت کے سبب کاموں کو مقدر کرنے والے مخلوق کو پیدا فرمانے والے اپنی عظمت کے ساتھ۔ (پھر اللہ تعالیٰ نے آپ کی زبان کو روک دیا یہاں تک کہ آپ اس عمر کو پہنچ گئے جب بچے بات کرتے ہیں )
Top