Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Dure-Mansoor - Maryam : 83
اَلَمْ تَرَ اَنَّاۤ اَرْسَلْنَا الشَّیٰطِیْنَ عَلَى الْكٰفِرِیْنَ تَؤُزُّهُمْ اَزًّاۙ
اَلَمْ تَرَ
: کیا تم نے نہیں دیکھا
اَنَّآ اَرْسَلْنَا
: بیشک ہم نے بھیجے
الشَّيٰطِيْنَ
: شیطان (جمع)
عَلَي
: پر
الْكٰفِرِيْنَ
: کافر (جمع)
تَؤُزُّهُمْ
: اکساتے ہیں انہیں
اَزًّا
: خوب اکسانا
اے مخاطب ! کیا تو نے نہیں دیکھا کہ ہم نے شیاطین کا کافروں پر چھوڑ رکھا ہے جو انہیں خوب ابھارتے ہیں
1:۔ ابن منذر اور ابن ابی حاتم نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ” انا ارسلنا الشیطین علی الکفرین توزھم ازا “ یعنی شیطانوں کو کافروں پر ہم مسلط کردیتے ہیں جو ان کو اغوا کرلیتے ہیں۔ 2:۔ ابن ابی حاتم نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ” توزھم “ یعنی وہ شیاطین مشرکین کو محمد ﷺ اور آپ کے اصحاب کے خلاف اکساتے ہیں۔ 3:۔ ابن ابی حاتم نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” توزھم ازا “ کہ شیاطین ان کو مسلمانوں کے خلاف اس طرح اکساتے ہیں جیسے کتے کو شکار پر اکسایا جاتا ہے۔ 4:۔ عبدالرزاق، عبد بن حمید، ابن منذر اور ابن ابی حاتم نے قتادہ ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ” توزھم ازا “ یعنی ان کو اکساتے ہیں اللہ کی نافرمانی کی طرف۔ نافرمانوں پر شیطان مسلط ہوتا ہے : 5:۔ ابن ابی حاتم نے ابن زید (رح) سے (آیت) ” الم ترانا ارسلنا الشیطین علی الکفرین توزھم ازا “ کے بارے میں فرمایا کہ یہ اللہ تعالیٰ کے اس قول (آیت) ” ومن یعش عن ذکر الرحمن نقیض لہ شیطنا فھو لہ قرین (32) ”(الزخرف آیت : 32) کی طرح ہے آیت کا ترجمہ ہے (جو شخص دانستہ طور پر اندھا بنتا ہے رحمن کے ذکر سے تو ہم اس کے لئے ایک شیطان مقرر کردیتے ہیں پس وہ ہر وقت اس کا ساتھی رہتا ہے۔ 6:۔ ابن انباری نے و قف میں حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ نافع بن ارزق (رح) نے ان سے اللہ تعالیٰ کے اس قول (آیت) ” توزھم ازا “ کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے فرمایا اس سے مراد ہے کہ وہ ان کو بھڑکائے رہتے ہیں اور اس بارے میں شاعر نے کہا ہے : حکیم امین لایبالی بخبلہ اذا ازہ الاقوام لم یترمرم : ترجمہ : وہ ذات حکیم، امین ہے بخل کی پروا نہیں کرتا جب اس کو قومیں برانگیختہ کرتی ہیں تو وہ خاموش نہیں رہتا : 7:۔ ابن منذر اور ابن ابی حاتم نے ابن عباسؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ” انما نعدلہم عدا “ یعنی ان کے جانیں جو دنیا میں سانس لیتی ہیں وہ شمار کئے جاتے ہیں جیسے ان کے سال اور ان کی عمریں شمار کی جاتی ہیں۔ 8:۔ عبد بن حمید نے ابو جعفر بن علی (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” انما نعدلہم عدا “ یعنی ہر چیز کو ہم گنتے ہیں یہاں تک کہ سانس کو بھی۔ 9:۔ ابن جریر، ابن منذر، ابن ابی حاتم نے اور بیہقی نے بعث میں ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ” یوم نحشر المتقین الی الرحمن وفدا “ یعنی سوار ہوکر۔ 10:۔ ابن جریر، ابن ابی شیبہ، اور ابن منذر نے ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ” یوم نحشر المتقین الی الرحمن وفدا “ یعنی اونٹوں پر سوار کرکے رحمن کے پاس اکٹھا کریں گے۔ 11:۔ عبد بن حمید نے ابو سعید خدری ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ” یوم نحشر المتقین الی الرحمن وفدا “ یعنی ہم عمدہ اونٹنیوں پر سوار کریں گے اور ان کے کجاوے زمرد اور یاقوت کے ہوں گے اور جو رنگ چاہیں گے اسے کے ہوں گے۔ 12:۔ عبدالرزاق اور عبد بن حمید نے قتادہ ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ” یوم نحشر المتقین الی الرحمن وفدا “ یعنی جنت کی طرف۔ 13:۔ عبد بن حمید نے ربیع (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” یوم نحشر المتقین الی الرحمن وفدا “ کہ وہ وفد بنا کر اپنے رب کے پاس جائیں گے اور وہ عزت کئے جائیں گے ان کو (انعامات) عطا کئے جائیں گے ان کو سلام پیش کیا جائے گا اور ان کی سفارش قبول کی جائے گی۔ میدان حشر میں حاضرین کی تین قسمیں : 14:۔ بخاری، مسلم، نسائی، اور ابن مردویہ نے ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا قیامت کے دن لوگ اکٹھے کئے جائیں گے تین طریقوں پر (کچھ لوگ) رغبت کرنے والے (کچھ) خوف زدہ ہوں گے اور ایک ایک اونٹ پر دو یا تین یا دس سوار ہوں گے باقی سب لوگوں کو آگ ہانک کرلے جائے گی جہاں وہ دوپہر کو ٹھہریں گے آگ بھی ان کے ساتھ ٹھہرے گی جہاں وہ رات کو رہیں گے آگ بھی ان کے ساتھ رات کو رہے گی۔ 15:۔ ابن مردویہ نے علی ؓ سے روایت کیا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا (آیت) ” یوم نحشر المتقین الی الرحمن وفدا “ فرمایا اللہ کی قسم متقین کو اپنے قدموں پر نہیں لایا جائے گا اور ان کو ہانکا نہیں جائے گا اور ان کو جنت کی اونٹنیاں دی جائیں گے مخلوق نے جن کی مثل نہ دیکھی ہوں گی ان کے کجاوے سونے کے ہوں گے اور لگامیں زبرجد کی ہوں گی اور متقین ان پر بیٹھیں گے یہاں تک کہ جنت کا دروازہ کھٹکائیں گے۔ 16:۔ ابن ابی شیبہ، عبداللہ بن احمد نے زوائد المسند میں، ابن جریر، ابن منذر، ابن ابی حاتم، حاکم اور بیہقی نے بعث میں (حاکم نے صحیح بھی کہا ہے) علی ؓ نے یہ آیت پڑھی (آیت) ” یوم نحشر المتقین الی الرحمن وفدا “ اور فرمایا اللہ کی قسم کہ (اللہ کے مہمان) پیدل نہیں آئیں گے اور نہ ان کو ہانکا جائے گا لیکن ان کو جنت کی اونٹنیوں میں سے اونٹنیاں دی جائیں گے کہ ایسی اونٹنیاں مخلوق نے نہیں دیکھی ہوں گی ان پر سونے کے کجاوے ہوں گے اور لگامیں زبر جد کی ہوں گی ان پر وہ لوگ سوار ہوں گے یہاں تک کہ جنت کا دروازہ کھٹکائیں گے۔ 17:۔ ابن ابی الدنیا نے صفۃ الجنۃ میں ابن ابی حاتم اور ابن مردویہ نے طرق سے علی ؓ سے روایت کیا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے (اس آیت) (آیت) ” یوم نحشر المتقین الی الرحمن وفدا “ کے بارے میں پوچھا اور میں نے عرض کیا یا رسول اللہ وفد تو سواروں کے قافلہ کو کہتے ہیں نبی کریم ﷺ نے فرمایا اس ذات کی قسم جس کے قبضہ میں میری جان ہے جب وہ اپنی قبروں سے نکلیں تو سفید اونٹنیاں پیش کی جائیں گی ان کے پر ہوں گے اور ان پر سونے کے کجاوے ہوں گے ان کی جوتیوں کے تسمے نور سے ہوں گے جو چمک رہے ہوں گے ان کا ہر قدم تاحد نگاہ ہوگا اور وہ جنت کے دروازہ پر پہنچیں گے وہاں ایک سرخ یاقوت کا حلقہ ہوگا سونے کی تختیوں پر اچانک جنت کے دروازہ پر ایک درخت ہوگا اس کی جڑ سے دو چشمے پھوٹتے ہیں جب وہ ان چشموں میں سے ایک چشمہ کا پانی پئیں گے تو ان کے پیٹوں میں جو غلاظت ہوگی وہ دھل جائے گی اور دوسرے چشمہ سے غسل کریں گے تو کبھی ان کے بدن اور بال میلے نہ ہوں گے سونے کے تختے پر حلقہ کو ماریں گے اے علی ! اگر تو سن لیتا کڑے کی آواز کو اور یہ آواز ہر حور کو پہنچے گی کہ اس کا شوہر آگیا ہے تو وہ جلدی نہیں کرے گی اور اپنے نگران کو بھیجے گی وہ اس کے لئے دروازہ کھولے گا اور جب اس کو دیکھے گا تو سجدہ کرتے ہوئے جھک جائے گا اور وہ نگران کہے گا اپنے سر کو اٹھائیے کیونکہ میں تیرا نگران ہوں مجھے تیرا معاملہ سپرد کیا گیا ہے وہ متقی اس نگران کے پیچھے چلے گا حور جلدی نہیں کرے گی اور وہ یاقوت اور موتیوں کا خیموں سے باہر آئے گی یہاں تک کہ وہ اس سے معانقہ کرے گی پھر وہ کہے گی اے میرے محبوب میں تجھ سے محبت کرتی ہوں اور میں راضی ہوں کبھی ناراض نہ ہوں گی، اور میں نرم ونازک ہوں کبھی سخت نہیں پڑوں گی اور میں ہمیشہ رہوں گی اور میں کبھی نہیں مروں گی اور میں مقیم رہوں گی کبھی کوچ نہ کروں گی اور متقی ایسے گھر میں داخل ہوگا کہ اس کی جس کی اونچائی ایک لاکھ ہاتھ ہوگی وہ سرخ سبز اور زرد مویتوں اور یاقوتوں کی چٹانوں پر بنایا گیا ہوگا وہ موتی اور یاقوت ایک دوسرے کے مشابہ نہ ہوں گے اور کمرے میں بستر اور پلنگ ہوں گے اور ہر پلنگ پر ستر بسترے ہوں گے اور ان پر ستر بیویاں یوں گی اور ہر بیوی پر ستر جوڑے ہوں گے اس کے جوڑوں کے پیچھے اس کی پنڈلیوں کا گودہ نظر آئے گا وہ متقی تمہاری ان راتوں میں سے ایک رات کی مقدار میں اس سے جماع کرے گا ان کے نیچے سے نہریں جاری ہوں گی (جیسے فرمایا) (آیت) ” انھرمن مآء غیر اسن “ (محمد آیت 15) صاف ہوں گی ان میں گہرا پن نہیں ہوگا (آیت) ” انھرمن لبن لم یتغیر طعمہ “ (محمد آیت 15) اور وہ جانور کے تھنوں سے نہیں نکلے گا (آیت) ” انھرمن خمرالذۃ للشربین “ (محمد آیت 15) اور شراب کی ایسی نہریں جن کو مردوں نے اپنے قدموں میں نہیں نچوڑا ہوگا (آیت) ” انھرمن عسل مصفی “ (محمد آیت 15) اور وہ شہد کی مکھی کی پیٹوں سے نہیں نکلے گا کہ پس وہ پھل میٹھے ہوں گے اگر چاہے تو کھڑے ہو کر کھائے گا اور اگر چاہے تو بیٹھ کر کھائے گا اور اگر چاہے تو ٹیک لگا کر کھائے گا اگر کھانے کو دل چاہے گا تو اس کے پاس ایک پرندہ آئے گا جس کے پر سفید ہوں گے وہ اس کے پہلووں سے جس رنگ میں چاہے گا کھائے گا پھر وہ پرندہ اڑ جائے گا پھر ایک فرشتہ داخل ہوگا اور کہے گا ” سلم علیکم ، (الزمر : 73) تلکم الجنۃ اور ثتموھا بما کنتم تعلمون (الاعراف : 43) (یعنی تم پر سلام ہو اور تم کو جنت کو وارث بنادیا گیا ان اعمال کے بدلے میں جو تم کیا کرتے تھے۔ 18۔ ابن ابی حاتم نے مسلم بن جعفر بجلی کے طریق سے روایت کیا انہوں نے فرمایا میں نے ابو معاذ بصری کو سنا انہوں نے علی ؓ سے روایت کیا کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ میں میری جان ہے کہ جب متقین اپنی قبروں سے نکلیں گے تو ان کو سفید اونٹنیاں پیش کی جائیں کی جائیں گی جن کے پر ہوں گے ان پر سونے کے کجاوے ہوں گے ان کے جوتوں کا تسمہ نور کا ہوگا جو چمک رہا ہوگا ان کا ہر قدم تا حدنگاہ ہوگا وہ ایک درخت کے پاس پہنچیں گے اس کی جڑ میں دو چشمے نکلتے ہیں ان میں سے ایک چشمے سے پانی پئیں گے تو ان کے پیٹوں کی غلاظت دھل جائے گی اور دوسرے چشمے سے نہائیں گے تو ان کے بدن کبھی میلے نہ ہوں گے اور اس کے بعد ان کے بال کبھی میلے نہ ہوں گے اور ان پر نعمتوں کی تازگی جاری ہوگی وہ جنت کے دروازہ پر آئیں گے وہاں سرخ یاقوت کا ایک حلقہ ہوگا سونے کی تختیوں پر وہ اس حلقہ کو تختہ پر ماریں گے تو بجنے کی آواز سنی جائے گی اور وہ ہر حور کو پہنچے گی کہ اس کا خاوند آچکا ہے تو وہ (حور) اپنے نگران کو بھیجے گی تو وہ اس کے لئے دروازہ کو کھول دے گا جب وہ اس کو دیکھے گا تو اس کے لئے سجدہ میں گرپڑے گا وہ نگران کہے گا اپنے سر کو اٹھائیے میں تیرا نگران ہوں مجھے تیرا معاملہ سپرد کیا گیا ہے وہ اس کے پیچھے جائے گا تو حور جلدی کو حقیر سمجھے گی اور موتی اور یاقوت کے خیمے سے نکلے گی یہاں تک کہ اس سے معانقہ کرے گی پھر وہ کہے گی تو میرا محبوب ہے اور میں تجھ سے محبت کرتی ہوں اور میں ہمیشہ رہنے والی ہوں اور میں نہیں مروں گی اور میں ایسی نرم اور ملائم ہوں کبھی میرا دل سخت نہ ہوگا اور میں راضی ہوں کہ (کبھی) ناراض نہ ہوں گی اور میں مقیم ہوں اور کوچ نہیں کروں گی پھر وہ اپنے گھر میں داخل ہوگا کہ اس کی بنیاد سے اس کی چھت تک ایک لاکھ ذراع (ہاتھ) ہوگی اس کی بنیاد مختلف مویتوں کی چٹانوں پر ہوگی کوئی زرد، کوئی سرخ اور کوئی سبز ہوگی وہ ایک دوسرے سے مشابہ نہیں ہوں گی کمرے میں ستر پلنگ ہوں گے ہر پلنگ پر ستر بستر ہوں اور اس بستر پر ستر بیویاں ہوں گی ہر بیوی پر ستر جوڑے ہوں گے جوڑوں کے اندر اس کی پنڈلی کا گودا دیکھا جائے گا ان کا جماع تمہاری ان راتوں میں سے ایک رات کی مقدار میں پورا ہوگا ان کے نیچے نہریں جاری ہوں گی (آیت) ” انھرمن مآء غیر اسن “ (محمد آیت 15) یعنی صاف ہوں گی کوئی گدلا پن ان میں نہ ہوگا (آیت) ” انھرمن لبن لم یتغیر طعمہ “ (محمد آیت 15) فرمایا کہ یہ دودھ جانور کے تھنوں سے نہ نکلے گا (آیت) ” انھرمن خمرالذۃ للشربین “ (محمد آیت 15) فرمایا اس کو مردوں نے اپنے قدموں سے نہ نچوڑا ہوگا (آیت) ” انھرمن عسل مصفی “ (محمد آیت 15) فرمایا اور شہد کی مکھیوں کے پیٹوں سے نہیں نکلے گا کہ وہ پھلوں سے شہد کو بنائیں پس وہ میٹھے پھل ہوں اگر چاہیں گے تو کھڑے ہو کر کھائیں گے اگر چاہیں گے تو بیٹھ کر کھائیں گے اگر چاہیں گے تو ٹیک لگا کر کھائیں گے پھر یہ (آیت) ” ودانیۃ علیہم ظللھا “ (الدھر : 14) تلاوت کی جب کھانے کی خواہش ہوگی تو سفید پرندہ ان کے پاس آئے گا اور کبھی سبز پرندہ وہ اپنے پروں کو اٹھائے گا تو اس کے پہلو سے جس قسم کا کھانا چاہے گا کھالے گا پھر وہ اڑ کر چلا جائے گا فرشتہ داخل ہو کر کہے گا (آیت) ” سلم علیکم “ (آیت) ” تلکم الجنۃ اور ثتموھا بما کنتم تعملون ) “ 19:۔ ابن جریر، ابن منذر ابن ابی حاتم نے اور بیہقی نے بعث میں ابن عباس ؓ نے فرمایا کہ (آیت) ” ونسوق المجرمین الی جھنم وردا “ یعنی پیاسے (جہنم کی طرف ہانکے جائیں گے) 20:۔ عبدالرزاق اور عبد بن حمید نے قتادہ ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ” ونسوق المجرمین الی جھنم وردا “ یعنی پیاسے آگ کی طرف ہانکے جائیں گے۔ 21:۔ ابن ابی حاتم نے مجاہد (رح) سے (آیت) ” ونسوق المجرمین الی جھنم وردا “ یعنی ان کی گردنیں پیاس سے ٹوٹ رہی ہوں گی۔ 22:۔ ابن منذر نے ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ” ونسوق المجرمین الی جھنم وردا “ سے مراد ہے پیاسا ہونا۔ ھناد نے حسن سے اسی طرح روایت کیا کہ۔ 23:۔ ابن جریر، ابن منذر ابن ابی حاتم اور بیہقی نے الاسماء والصفات میں ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ” الا من اتخذ عند الرحمن عھدا “ سے مراد ہے لا الہ الا اللہ کی گواہی دی ہو اور اپنی قوت اور طاقت سے برأت کی ہو اور نہ امید رکھے مگر اللہ سے۔ 24:۔ ابن منذر نے ابن جریج (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” الا من اتخذ عند الرحمن عھدا “ یعنی مومن بندے اس دن (اسی حال میں) ہوں گے کہ وہ ایک دوسرے کی شفاعت کریں گے۔ 25:۔ ابن ابی شیبہ نے مقاتل بن حبان (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” الا من اتخذ عند الرحمن عھدا “ میں عہد سے مراد ہے صلاح۔ 26:۔ ابن مردویہ نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ” الا من اتخذ عند الرحمن عھدا “ سے مراد ہے کہ جو آدمی (اس حال میں) مرا کہ اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہیں کرتا تھا تو وہ جنت میں داخل ہوگا۔ 27:۔ ابن مردویہ نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جس شخص نے کسی مومن کو خوشی عطا کی تو تحقیق اس نے مجھے خوش کیا اور جس نے مجھے خوشی عطا کی تو اس نے رحمن سے وعدہ لے لیا اور جس نے رحمن سے وعدہ لے لیا تو اس کو آگ نہیں لگے گی بلاشبہ اللہ تعالیٰ وعدہ کی خلاف ورزی نہیں فرماتے۔ 28:۔ ابن ابی شیبہ ابن ابی حاتم طبرانی حاکم (اور ابن مردویہ نے روایت کیا کہ حاکم نے اس کو صحیح بھی کہا ہے) ابن مسعود ؓ نے (آیت) ” الا من اتخذ عند الرحمن عھدا “ کی تلاوت کی اور فرمایا کہ اللہ تعالیٰ فرمائیں گے قیامت کے دن جس کے پاس میرا عہد ہے تو وہ کھڑا ہوجائے تو کوئی کھڑا نہ ہوگا مگر جس نے دنیا میں یہ کہا ہوگا تم لوگ کہو : اللہم فاطر السموات عالم الغیب والشھادۃ انی اعھد الیک فی ھذہ الحیاۃ الدنیا انک ان تکلنی الی نفسی تقربنی من الشر وتباعدنی من الخیر وانی لا اثق الا برحمتک فاجعلہ لی عندک عھدا تودیہ الی یوم القیامۃ انک لا تخلف المیعاد۔ ترجمہ : اے اللہ زمین و آسمانوں کے پیدا کرنے والے غائب اور حاضر کے جاننے والے میں تجھ سے وعدہ کرتا ہوں اس دنیا کی زندگی میں کہ بلاشبہ اگر تو مجھ کو اپنے نفس کے سپرد کردے گا تو وہ مجھے شر کے قریب کردے گا اور مجھ کو خیر سے دور کردے گا اور میں بھروسہ نہیں کرتا مگر تیری رحمت کے ساتھ پس تو کردے اس کو میرے لئے ایک عہد کہ تو اس کو ادا کرے گا قیامت کے دن تک بلاشبہ آپ وعدہ کے خلاف نہیں کرتے۔ 29:۔ طبرانی الاوسط میں ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جو شخص قیامت کے دن پانچ نمازیں لے کر آئے گا کہ اس نے حفاظت کی تھی ان کے وضو کی، ان کے اوقات کی، ان کے رکوع کی، اور ان کے سجود کی (یعنی) کسی چیز میں کوتاہی نہیں کی ہوگی تو وہ (اس حال میں) آئے گا کہ اللہ کے نزدیک اس کے لئے ایک عہد ہوگا کہ اس کو عذاب نہیں دیں گے اور جو شخص (اس حال میں) آیا کہ ان میں سے کسی چیز میں کمی کی ہوگی تو اس کے لئے اللہ تعالیٰ کے نزدیک کوئی عہد نہ ہوگا اگر چاہے گا تو اس پر رحمت فرمائے گا اگر چاہے گا تو اس کو عذاب دے گا۔ 30:۔ حکیم ترمذی نے ابوبکر الصدیق ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جو شخص ہر نماز سے سلام پھیرنے کے بعد یہ کلمات کہے تو فرشتہ ایک کاغذ میں لکھ کر اس پر مہر لگا دے گا پھر اسے قیامت کے دن تک محفوظ کرے گا جب اللہ تعالیٰ بندے کو اس کی قبر سے اٹھائیں گے تو یہ فرشتہ آئے گا اور اس کے پاس ایک کتاب ہوگی اور آواز دے گا عہد کرنے والے کہاں ہیں ؟ یہاں تک کہ وہ عہد نامے ان کے حوالے کردے گا اور تو یہ کلمات کہے : اللہم فاطر السموات عالم الغیب والشھادۃ الرحمن الرحیم انی اعھد الیک فی ھذہ الحیاۃ الدنیا بانک انت الذی لا الہ الا انت وحدک الا شریک لک وان محمد عبدک ورسولک، فلا تکلنی الی نفسی، فانک ان تکلنی الی نفسی تقربنی من الشر وتباعدنی من الخیر وانی لا اثق الا برحمتک فاجعلہ لی عندک عھدا تودیہ الی یوم القیامۃ انک لا تخلف المیعاد۔ ترجمہ : اے اللہ زمین و آسمانوں کے پیدا کرنے والے غائب اور حاضر کے جاننے والے بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا بلاشبہ میں آپ کی طرف عہد کرتا ہوں اس دنیا کی زندگی میں کہ بلاشبہ آپ ہی اللہ ہیں آپ کے سوا کوئی معبود نہیں آپ اکیلے ہیں آپ کا کوئی شریک نہیں اور محمد ﷺ آپ کے بندے اور رسول ہیں مجھے اپنے نفس کے سپرد نہ کیجئے اگر آپ نے مجھے اپنے نفس کر سپرد کیا تو آپ مجھے شر کے قریب کردے گا اور مجھ کو خیر سے دور کردے گا اور میں بھروسہ نہیں کرتا مگر تیری رحمت کے ساتھ پس تو کردے اس کو میرے لئے ایک عہد کہ تو اس کو ادا کرے گا قیامت کے دن تک بلاشبہ آپ وعدہ کے خلاف نہیں کرتے۔
Top