Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
201
202
203
204
205
206
207
208
209
210
211
212
213
214
215
216
217
218
219
220
221
222
223
224
225
226
227
228
229
230
231
232
233
234
235
236
237
238
239
240
241
242
243
244
245
246
247
248
249
250
251
252
253
254
255
256
257
258
259
260
261
262
263
264
265
266
267
268
269
270
271
272
273
274
275
276
277
278
279
280
281
282
283
284
285
286
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Dure-Mansoor - Al-Baqara : 128
رَبَّنَا وَ اجْعَلْنَا مُسْلِمَیْنِ لَكَ وَ مِنْ ذُرِّیَّتِنَاۤ اُمَّةً مُّسْلِمَةً لَّكَ١۪ وَ اَرِنَا مَنَاسِكَنَا وَ تُبْ عَلَیْنَا١ۚ اِنَّكَ اَنْتَ التَّوَّابُ الرَّحِیْمُ
رَبَّنَا
: اے ہمارے رب
وَاجْعَلْنَا
: اور ہمیں بنادے
مُسْلِمَيْنِ
: فرمانبردار
لَکَ
: اپنا
وَ ۔ مِنْ
: اور۔ سے
ذُرِّيَّتِنَا
: ہماری اولاد
أُمَّةً
: امت
مُسْلِمَةً
: فرمانبردار
لَکَ
: اپنا
وَاَرِنَا
: اور ہمیں دکھا
مَنَاسِکَنَا
: حج کے طریقے
وَتُبْ
: اور توبہ قبول فرما
عَلَيْنَا
: ہماری
اِنَکَ اَنْتَ
: بیشک تو
التَّوَّابُ
: توبہ قبول کرنے والا
الرَّحِيمُ
: رحم کرنے والا
اے ہمارے رب اور بنادے ہم کو تو اپنا فرمانبردار، اور بنا دے ہماری اولاد میں سے ایک امت جو تیری فرمانبردار ہو، اور ہمیں بتادے ہمارے حج کے احکام، اور ہماری توبہ قبول فرما، بیشک تو ہی توبہ قبول فرمانے والا مہربان ہے .
(1) ابن ابی حاتم نے عبد الکریم (رح) سے اللہ تعالیٰ کے اس قول لفظ آیت ” ربنا واجعلنا مسلمین “ کے بارے میں روایت کیا کہ مسلمین سے مراد مخلصین ہے۔ (2) ابن ابی حاتم نے سلام بن ابی مطیع (رح) سے اس آیت کے بارے میں روایت کیا وہ (دونوں یعنی ابراہیم و اسماعیل) پہلے ہی مسلمان تھے لیکن ان دونوں نے اللہ تعالیٰ سے ثابت قدم رہنے کا سوال کیا تھا۔ (3) ابن جریر اور ابن ابی حاتم نے سدی (رح) سے روایت کیا کہ اس قول لفظ آیت ” ومن ذریتنا امۃ مسلمۃ لک “ سے عرب کے لوگ مراد ہیں۔ واما قولہ تعالیٰ : وارنا مناسکنا : (4) سعید بن منصور، ابن ابی حاتم الازرق نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ ابراہیم (علیہ السلام) نے فرمایا اے ہمارے رب ہم کو حج کے احکام بتلا دیجئے۔ جبرائیل ان کے پاس تشریف لائے اور ان کو بیت اللہ کے پاس کے آئے (پھر) ان سے فرمایا (اس کی) بنیادوں کو اونچا کرو انہوں نے بنیادوں کو اونچا کیا اور دیواریں مکمل کیں پھر ان کا ہاتھ پکڑ کر باہر لے گئے اور صفا پر لے جا کر فرمایا کہ یہ اللہ کے شعائر میں سے ہیں پھر ان کو مروہ کی طرف لے گئے اور فرمایا کہ یہ بھی اللہ کے شعائر میں سے ہے۔ پھر منی کی طرف لے گئے جب (یہ لوگ) عقبہ میں تھے تو شیطان درخت کے پاس کھڑا ہوا تھا جبرائیل نے فرمایا آپ تکبیر پڑھو اور اس کو کنکری مارو آپ نے تکبیر پڑھی اور اس کو کنکری ماری ابلیس وہاں سے چلا اور جمرہ وسطی کے پاس کھڑا ہوگیا جب جبرائیل اور ابراہیم اس کے برابر پر پہنچے تو جبرائیل نے فرمایا تکبیر پڑھئے اور اس کو کنکری مارئیے آپ نے تکبیر پڑھی اور کنکری ماری۔ ابلیس وہاں سے چلا اور جمرہ قصوی پر آگیا جبرائیل نے آپ سے فرمایا تکبیر پڑھیئے اس کو کنکری مارئیے آپ نے تکبیر پڑھی اور کنکری ماری۔ ابلیس وہاں سے چلا گیا اور خبیث کا ارادہ تھا کہ حج (کے احکام) میں کوئی چیز (اپنے پاس سے) داخل کر دے مگر نہ کرسکا۔ پھر جبرائیل نے ابراہیم کا ہاتھ پکڑا یہاں تک کہ ان کو (مزدلفہ) مشعر الحرام لے آئے اور ان سے فرمایا یہ مشعر الحرام ہے پھر ان کو عرفات (کے میدان میں) لے آئے اور جبرائیل نے پوچھا جو (مقامات) میں نے دکھائے ہیں کیا آپ نے ان کو پہچان لیا ہے ؟ تین مرتبہ ایسا کہا جواب دیا ہاں (پہچان لیا) پھر کہا لوگوں میں حج کا اعلان کرو فرمایا کیسے اعلان کروں ؟ انہوں نے کہا کہ اے لوگو ! اپنے رب کا حکم مانو یہ آپ نے تین مرتبہ کہا بندوں نے جواب دیا ” لبیک اللہم لبیک “ جس نے مخلوق میں سے ابراہیم کی پکار پر اس دن لبیک کہا وہ حج کرنے والا بن گیا۔ (5) ابن جریر نے ابن المسیب سے حضرت علی ؓ سے روایت کیا کہ جب ابراہیم (علیہ السلام) بیت اللہ کی تعمیر سے فارغ ہوگئے تو عرض کیا اے میرے رب میں نے وہ کام پورا کرلیا (جو آپ نے حکم فرمایا تھا) اب ہم کو مناسک حج دکھا دیجئے ہمارے لئے وہ ظاہر دیجئے اور ہم کو سکھا دیجئے۔ اللہ تعالیٰ نے جبرائیل کو بھیجا انہوں نے ان کے ساتھ حج کیا۔ (6) سعید بن منصور الازرق نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ ابراہیم اور اسماعیل (علیہما السلام) نے پیدل حج کیا۔ (7) ابن المنذر نے حضرت ابن عباس ؓ نے فرمایا کہ مقام کعبہ کی بنیاد میں تھا اس پر ابراہیم (علیہ السلام) کھڑے ہوئے تو یہ پہاڑ ابو قیس اور اس کے ساتھ (یعنی ساتھ والے پہاڑ) سب نظر آگئے۔ پس اس طرح سے اللہ تعالیٰ نے آپ کو مناسک حج دکھا دئیے پھر ان سے پوچھا عرفت (کیا آپ نے پہچان لیا) انہوں نے فرمایا ہاں ! اس لئے اس کا نام عرفات رکھ دیا گیا۔ (8) ابن ابی شیبہ نے ابو مجلز (رح) سے اللہ تعالیٰ کا قول لفظ آیت ” واذ یرفع ابرہم القواعد من البیت واسمعیل “ کے تحت روایت کیا کہ ابراہیم جب بیت اللہ (کی تعمیر) سے فارغ ہوگئے تو ان کے پاس جبرائیل تشریف لائے ان کو بیت اللہ کا طواف اور صفا مروہ دکھایا پھر دونوں عقبہ (گھاٹی) کی طرف چلے شیطان ان کے سامنے آیا جبرائیل نے سات کنکریاں اٹھالیں اور ابراہیم کو بھی دیں جبرائیل نے وہ کنکریاں ماریں اور تکبیریں کہیں پھر ابراہیم سے فرمایا کنکری مارئیے اور تکبیر پڑھئیے ہر کنکری کے سات یہاں تک کہ شیطان اکتا گیا پھر دونوں جمرہ وسطی کی طرف چلے تو (پھر) شیطان اس کے سامنے آیا جبرائیل نے کنکریاں اٹھائیں (اور ابراہیم کو بھی پیش کیں) پھر دونوں نے کنکریاں ماریں اور ہر کنکری کے ساتھ تکبیر کہی یہاں تک کہ شیطان اکتا گیا۔ پھر دونوں جمرہ قصوی کے پاس آئے ان کے سامنے شیطان پھر آیا جبرائیل نے سات کنکریاں اٹھائیں اور ابراہیم (علیہ السلام) کو دے کر کہا مارئیے اور تکبیر پڑھئیے تو انہوں نے کنکریاں پھینکیں اور اللہ اکبر کہا اور رمی کے ساتھ یہاں تک کہ شیطان اکتا گیا۔ پھر ان کو منی کی طرف لے آئے اور کہا کہ یہاں لوگ اپنے سروں کا حلق کریں گے پھر مزدلفہ لے آئے اور کہا کہ یہاں لوگ نمازوں کو جمع کریں گے پھر ان کو عرفات لے آئے کہا ” عرفت “ آپ نے پہچان لیا ! عرض کیا ہاں اس وجہ سے ان کا نام عرفات رکھا گیا۔ حج کے احکام سکھانے کی دعاء (9) الازرقی نے زبیر بن محمد (رح) سے روایت کیا کہ جب ابراہیم بیت اللہ کی تعمیر سے فارغ ہوئے تو فرمایا اے ہمارے رب میں نے وہ کام کرلیا (جس کا آپ نے حکم فرمایا تھا) اب ہم کو ہمارے حج کے احکام سکھا دیجئے اللہ تعالیٰ نے جبرائیل (علیہ السلام) کو بھیجا انہوں نے ان کے ساتھ حج کیا یہاں تک کہ جب دسویں الحج کا دن تھا شیطان سامنے آیا جبرائیل نے کہا کنکریاں مارئیے انہوں نے سات کنکریاں ماریں پھر دوسرے دن پھر تیسرے دن بھی اسی طرح ہوا دو پہاڑوں کے درمیان کا خلا بھر دیا پھر آپ منبر پر چڑھے اور اعلان کیا اے اللہ کے بندو اپنے اب کا حکم مانو آپ کی دعوت کو سمندر کے درمیان ہر اس شخص نے سن لیا جس کے دل میں رائی کے دانہ کے برابر بھی ایمان تھا (جواب میں) لوگوں نے کہا ” لبیک اللہم لبیک “ اور زمین پر سات مسلمان یا اس سے زیادہ باقی رہے اگر ایسا نہ ہوتا تو زمین اور زمین پر رہنے والے ہلاک ہوچکے ہوتے اور سب سے پہلے جنہوں نے آپ کے اعلان کا جواب دیا اہل یمن تھے۔ (10) الازرقی نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” وارنا مناسکنا “ میں مناسکنا سے مراد مذابحنا ہے۔ یعنی ہماری قربان گاہیں۔ (11) الجندی نے مجاہد سے روایت کیا کہ اللہ تعالیٰ نے ابراہیم (علیہ السلام) سے فرمایا کھڑے ہوجائیے اور میرے لئے گھر بنائے عرض کیا اے میرے رب کہاں بناؤں ؟ فرمایا عنقریب میں تم کو بتاؤں گا اللہ تعالیٰ نے ان کی طرف ایک بادل بھیجا جس کا ایک سر تھا اس نے کہا اے ابراہیم کہ تیرا رب تجھ کو حکم دیتا ہے کہ اس بادل کے برابر خط کھینچ لو۔ ابراہیم نے بادل کی طرف خط کھینچے گئے بادل نے پوچھا کیا خط کھینچ لیا کہا ہاں۔ بادل چلا گیا تو ابراہیم نے (وہاں) بنادیں کھودیں زمین میں سے بنیاد ظاہر ہوگئی تو (اسی پر) ابراہیم نے بیت اللہ کی تعمیر شروع کردی۔ جب تعمیر سے فارغ ہوئے تو عرض کیا اے میرے رب میں نے کام (پورا) کرلیا اب ہم کو حج کے احکام سکھا دیجئے۔ اللہ تعالیٰ نے جبرائیل کو بھیجا تو آپ نے جبرائیل کے ساتھ حج کیا جب دس ذی الحجہ کا دن تھا تو ابلیس سامنے آیا جبرائیل نے ان سے کہا ان کو کنکری مارئیے۔ انہوں نے سات کنکریاں ماریں پھر اسی طرح دوسرے دن، تیسرے دن اور چوتھے دن بھی ایسا ہوا پھر جبرائیل نے کہا کہ ثبیر (پہاڑ) پر چڑھ جاؤ۔ دونوں ثبیر پہاڑ پر چڑھ گئے اور ابراہیم نے اعلان فرمایا کہ اے اللہ کے بندو اپنے رب کا حکم مانو اے اللہ کے بندو اللہ کی اطاعت کرو دونوں سمندوروں کے درمیان ہر اس شخص نے ان کی آواز کو سن لیا جس کے دل میں رائی کے دانہ کے برابر ایمان تھا۔ ان لوگوں نے کہا ” لبیک اللہم لبیک “ اے اللہ ہم نے تیری اطاعت کی، اے اللہ ! ہم نے تیری اطاعت کی اور یہ وہ احکام تھے جو اللہ تعالیٰ نے ابراہیم کو سکھائے تھے ” لبیک اللہم لبیک “ ہمیشہ زمین پر سات مسلمان یا اس سے زیادہ ہوں گے اگر ایسا نہ ہوتا تو زمین اور زمین والے ہلاک ہوجاتے۔ مناسک حج کی ادائیگی میں شیطان کی رکاوٹ (12) ابن خزیمہ، طبرانی، حاکم انہوں نے اسے صحیح بھی کہا ہے اور امام بیہقی نے الشعب الایمان میں حضرت ابن عباس ؓ سے مرفوع روایت نقل کی فرمایا کہ ابراہیم نے حج کے احکام کو ادا فرمایا تو شیطان جمرہ عقبہ کے پاس آپ کے سامنے آیا تو انہوں نے اس کو سات کنکریاں ماریں یہاں تک کہ وہ زمین میں دھنس گیا پھر دوسرے جمرہ کے پاس ظاہر ہوا تو انہوں نے اس کو سات کنکریاں ماریں یہاں تک کہ وہ زمین میں دھنس گیا پھر تیسرے جمرہ کے پاس ظاہر ہوا تو انہوں نے اس کو سات کنکریاں ماریں یہاں تک کہ وہ زمین میں دھنس گیا حضرت ابن عباس ؓ نے فرمایا شیطان کو تم رجم کرتے رہو اور تم اپنے باپ ابراہیم (علیہ السلام) کی ملت کی اتباع کرتے ہو۔ (13) امام الطیالسی، احمد، ابی حاتم اور بیہقی نے الشعب میں حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ جب ابراہیم نے حج کے مقامات کو دیکھا تو شیطان سعی کرنے کی جگہ کے پاس سامنے آیا اس نے ابراہیم (علیہ السلام) سے آگے بڑھنے کی کوشش کی تو ابراہیم اس سے آگے بڑھ گئے پھر جبرائیل ان کے لے کر چلے یہاں تک کہ ان کو منیٰ دکھایا اور کہا یہ لوگوں کے اونٹ بٹھانے کی جگہ ہے جب جمرہ عقبہ پر پہنچے تو شیطان پھر سامنے آیا انہوں نے اس کو سات کنکریاں ماریں تو وہ بھاگ گیا پھر جبرائیل حضرت ابراہیم کو ساتھ لے کر جمرہ وسطی پر لے آئے وہاں شیطان پھر سامنے آگیا تو انہوں نے سات کنکریاں ماریں تو وہ بھاگ گیا پھر ان کو جمرہ قصوی پر لے آئے شیطان پھر سامنے آگیا تو اس کو سات کنکریاں ماریں یہاں تک کہ وہ بھاگ گیا پھر ان کو مزدلفہ لے آئے اور کہا یہ مشعر ہے پھر ان کو عرفہ میں لے آئے اور جبرائیل (علیہ السلام) نے ان سے کہا کیا (عرفت) آپ نے ان کو پہچان لیا اسی وجہ سے اسود کو عرفہ کہتے ہیں کیا تم جانتے ہو تلبیہ کس طرح سے ہوا ؟ جب ابراہیم کو حکم ہوا کہ لوگوں میں حج کا اعلان کرو تو پہاڑوں کو حکم کیا گیا کہ اپنے سروں کو نیچا کرلیں ان کے لیے سارے شہروں کو اونچا کردیا گیا پھر آپ نے لوگوں میں حج کا اعلان فرمایا۔ (14) عبد بن حمید نے قتادہ (رح) سے اللہ تعالیٰ کے اس قول لفظ آیت ” وارنا مناسکنا “ کے بارے میں روایت کیا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ان دونوں (یعنی ابراہیم و اسماعیل علیہما السلام) کو حج کے ارکان سکھائے وقوف عرفات مزدلفہ سے لوٹنا جمرات کو کنکری مارنا بیت اللہ کا طواف کرنا صفا مروہ کے درمیان سعی کرنا۔
Top