Dure-Mansoor - Al-Baqara : 206
وَ اِذَا قِیْلَ لَهُ اتَّقِ اللّٰهَ اَخَذَتْهُ الْعِزَّةُ بِالْاِثْمِ فَحَسْبُهٗ جَهَنَّمُ١ؕ وَ لَبِئْسَ الْمِهَادُ
وَاِذَا : اور جب قِيْلَ : کہا جائے لَهُ : اس کو اتَّقِ : ڈر اللّٰهَ : اللہ اَخَذَتْهُ : اسے آمادہ کرے الْعِزَّةُ : عزت (غرور) بِالْاِثْمِ : گناہ پر فَحَسْبُهٗ : تو کافی ہے اسکو جَهَنَّمُ : جہنم وَلَبِئْسَ : اور البتہ برا الْمِهَادُ : ٹھکانا
اور جب اس سے کہا جاتا ہے کہ تو اللہ سے ڈر تو اس کا غرور نفس اس کو گناہ پر آمادہ کردیتا ہے، سو اس کے لئے جہنم کافی ہے اور بلاشبہ وہ برا بچھونا ہے
(1) امام وکیع، ابن المنذر، طبرانی اور بیہقی نے الشعب میں حضرت ابن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ اللہ تعالیٰ کے نزدیک سب سے بڑا گناہ یہ ہے کہ آدمی اپنے بھائی سے کہے ” اتق اللہ “ یعنی اللہ سے ڈر تو وہ (جواب میں) کہتا ہے تو اپنے نفس کا خیال کر کیا تو مجھے حکم کرتا ہے ؟ (2) ابن المنذر بیہقی نے الشعب میں سفیان (رح) سے روایت کیا کہ ایک آدمی نے مالک بن مغول (رح) سے کہا تو صرف اللہ سے ڈر تو اس نے تواضع اختیار کرتے ہوئے اپنی گالوں کو زمین پر رکھ دیا۔ (3) احمد والدیلمی نے حسن ؓ سے روایت کیا کہ ایک آدمی نے حضرت عمر بن خطاب ؓ سے کہا اللہ سے ڈرو وہ آدمی (جب) چلا گیا تو حضرت عمر نے فرمایا ہمارے درمیان خیر نہ ہوگی اگر ہم کو یہ نہ کہے اور ان کے درمیان بھی خیر نہ ہوگی اگر وہ ہمارے لئے یہ نہ کہیں۔ (4) ابن المنذر حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” ولبئس المھاد “ سے مراد ہے برا ہے وہ جو انہوں نے اپنے نفسوں کے لئے بچھونا بچھایا۔
Top