Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
201
202
203
204
205
206
207
208
209
210
211
212
213
214
215
216
217
218
219
220
221
222
223
224
225
226
227
228
229
230
231
232
233
234
235
236
237
238
239
240
241
242
243
244
245
246
247
248
249
250
251
252
253
254
255
256
257
258
259
260
261
262
263
264
265
266
267
268
269
270
271
272
273
274
275
276
277
278
279
280
281
282
283
284
285
286
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Dure-Mansoor - Al-Baqara : 207
وَ مِنَ النَّاسِ مَنْ یَّشْرِیْ نَفْسَهُ ابْتِغَآءَ مَرْضَاتِ اللّٰهِ١ؕ وَ اللّٰهُ رَءُوْفٌۢ بِالْعِبَادِ
وَ
: اور
مِنَ
: سے
النَّاسِ
: لوگ
مَنْ
: جو
يَّشْرِيْ
: بیچ ڈالتا ہے
نَفْسَهُ
: اپنی جان
ابْتِغَآءَ
: حاصل کرنا
مَرْضَاتِ
: رضا
اللّٰهِ
: اللہ
وَاللّٰهُ
: اور اللہ
رَءُوْفٌ
: مہربان
بِالْعِبَادِ
: بندوں پر
اور لوگوں میں ایسا شخص بھی ہے جو خرید لیتا ہے اپنے نفس کو اللہ کی رضا تلاش کرنے کے لئے اور اللہ اپنے بندوں پر بڑا مہربان ہے
(1) ابن مردویہ نے حضرت صہب ؓ سے روایت کیا کہ جب میں نے ہجرت کا ارادہ کیا مکہ سے نبی اکرم ﷺ کی بارگاہ میں مجھ سے قریش نے کہا اے صہب تو ہماری طرف آیا تھا اور تیرے لئے کوئی مال نہیں تھا۔ اب تو جا رہا ہے۔ اور تیرے پاس مال ہے اللہ کی قسم ! ہرگز ایسا نہیں ہوگا۔ میں نے اس سے کہا تم مجھ کو بتاؤ اگر میں تم کو اپنے مال دے دوں۔ کیا تم میرا راستہ چھوڑ دو گے۔ انہوں نے کہا ہاں ! میں نے ان لوگوں کو اپنا مال دے دیا اور انہوں نے میرا راستہ چھوڑ دیا میں نکلا اور مدینہ منورہ آگیا جب میرے اس سودے کی خبر نبی اکرم ﷺ کو پہنچی تو آپ نے فرمایا ” ریح البیع صھیب “ صہیب کو اس سودے میں نفع ہوا۔ دو مرتبہ آپ نے ایسا فرمایا۔ (2) ابن سعد، الحرث بن ابی اسامہ نے اپنی سند میں، ابن المنذر، ابن ابی حاتم نے، ابو نعیم نے الحلیہ میں اور ابن عساکر نے سعید بن مسیب (رح) سے روایت کیا کہ صہیب ؓ ہجرت کرتے ہوئے نبی اکرم ﷺ کی طرف چل پڑے۔ قریش میں سے ایک گروہ اس کے پیچھے لگ گیا وہ اپنی سواری سے نیچے اترے اور اپنے ترکش میں جو کچھ تھا اس کو خالی کردیا۔ (ان سے) فرمایا اے قریش کی جماعت ! تم جانتے ہو کہ میں تم میں سے زیادہ تیر اندازی کرنے والا ہوں۔ ایک آدمی ہوں اور اللہ کی قسم ! تم میری طرف نہیں پہنث سکو گے یہاں تک کہ میں اپنی ترکش کے سارے تیر ماروں گا پھر اپنی تلوار سے ماروں گا جب تک میرے ہاتھوں میں طاقت ہے۔ پھر تم کرلینا جو کچھ تم چاہو۔ اگر تم چاہو تو اپنا مال اور خزانہ تم کو مکہ میں بتادیتا ہوں اور تم میرا راستہ چھوڑ دو انہوں نے کہا ہاں (یہ ٹھیک ہے) جب یہ نبی اکرم ﷺ کے پاس پہنچے۔ تو آپ نے ” ربح البیع “ سودا نفع بخش ہے سودا نفع بخش ہے اور (یہ آیت) نازل ہوئی لفظ آیت ” ومن الناس من یشری نفسہ ابتغاء مرضات اللہ، واللہ رء وف بالعباد “ (3) طبرانی اور ابن عساکر نے ابن جریج (رح) سے لفظ آیت ” ومن الناس من یشتری نفسہ “ کے بارے میں روایت کیا کہ یہ آیت صہیب بن سنان اور ابوذر ؓ کے بارے میں نازل ہوئی۔ (4) ابن جریر اور طبرانی نے عکرمہ (رح) سے روایت کیا کہ یہ آیت ” ومن الناس من تشری نفسہ “ (الآیہ) صہیب بن سنان ؓ ، ابوذر غفاری اور جنذب بن سکن ؓ جو ابوذر ؓ کے خاندان کے فرد تھے۔ ان کے بارے میں نازل ہوئی۔ ابوذر ؓ ان میں سے بچ نکلے۔ اور نبی اکرم ﷺ کے پاس پہنچے جب یہ ہجرت میں تھے تو (رات میں) نبی اکرم ﷺ کے پاس پہنچے۔ جب یہ سفر ہجرت میں تھے تو (راستہ میں) کافر ان کو آڑے آگئے اور وہ لوگ مرا لظہران میں تھے۔ تو آپ ان سے بھاگ کر آگئے یہاں تک کہ نبی اکرم ﷺ کے پاس پہنچ گئے۔ اور صہیب ؓ کو ان کے خاندان والوں نے پکڑ لیا تو انہوں نے ان میں سے اپنے مال کا فدیہ دیا پھر ہجرت کرتے ہوئے نکل کھڑے ہوئے تو ان کو (پھر) قنفاز بن عمیر بن جدعان نے پالیا تو بقیہ مال ان سے لے لیا اور ان کا راستہ چھوڑ دیا۔ صہیب بن سنان ؓ کی تجارت آخرت (5) طبرانی حاکم بیہقی نے دلائل میں اور ابن عساکر نے صہیب ؓ سے روایت کیا کہ جب نبی اکرم ﷺ مدینہ منورہ کی طرف تشریف لے گئے تو میں نے بھی جانے کا ارادہ کیا تو مجھ کو قریش کے دو جوانوں نے روک لیا۔ پھر میں (موقعہ پاکر) نکلا بعد اس کے جب میں رات کا سفر کر رہا تھا کچھ لوگ ان (کافروں) میں سے مل گئے تاکہ وہ مجھے واپس لوٹا دیں۔ میں نے ان سے کہا اگر میں تم کو (کچھ) اوقیہ سونے کا دے دوں تو تم میرا راستہ چھوڑ دو گے ؟ انہوں نے ایسا کرلیا۔ تو میرے دروازہ کی چوکھٹ کے نیچے گھڑا کھودو اس کے نیچے رواتی (سونے) کی موجود ہیں اور میں نکلا یہاں تک کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس قبا شریف میں پہنچ گیا وہاں سے آپ کے جانے سے پہلے۔ جب آپ نے مجھے دیکھا اے یحییٰ کے باپ ! (تیری) تجارت بڑی منافع بخش ہے۔ پھر یہ آیت تلاوت فرمائی۔ (6) ابن جریر نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ اس آیت ” ومن الناس من یشری نفسہ “ سے مراد مہاجر انصار ہیں۔ (7) امام وکیع، الفریابی، عبد بن حمید، ابن جریر، ابن ابی حاتم نے مغیرہ بن شعبہ ؓ سے روایت کیا کہ ہم ایک غزوہ میں تھے۔ ایک آدمی آیا اور وہ لڑنے لگا یہاں تک کہ اس کو قتل کردیا گیا لوگوں نے کہا کہ اس نے اپنے ہاتھوں کو ہلاکت میں ڈال دیا اس بارے میں انہوں نے حضرت عمر ؓ کو دیکھا تو حضرت عمر نے جواب دیا۔ ایسا نہیں ہے جیسے کہ ان لوگوں نے کہا بلکہ وہ ان لوگوں میں سے ہے۔ جن کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا لفظ آیت ” ومن الناس من یشری نفسہ ابتغاء مرضات اللہ “ (8) عبد بن حمید، ابن جریر نے محمد بن سیرین (رح) سے روایت کیا کہ ہشام بن عامر (رح) نے (دشمن کی) صف پر حملہ کیا یہاں تک کہ اس کو پھاڑ دیا۔ تو لوگوں نے کہا انہوں نے اپنے ہاتھوں کو (ہلاکت میں) ڈال دیا تو ابوہریرہ ؓ نے فرمایا لفظ آیت ” ومن الناس من یشری نفسہ ابتغاء مرضات اللہ “ (9) بیہقی نے سنن میں مدرکہ بن عوف احمسی (رح) سے روایت کیا کہ وہ حضرت عمر ؓ کے پاس بیٹھے ہوئے تھے لوگوں نے ایک آدمی کے بارے میں ذکر کیا کہ جس نے جنگ میں اپنی جان کو خریدا وہ میرا ماموں تھا لوگوں نے گمان کیا کہ اس نے اپنی جان کو ہلکات میں ڈالا۔ حضرت عمر ؓ نے فرمایا ان لوگوں نے جھوٹ کہا بلکہ وہ ان میں سے ہیں جنہوں نے دنیا کے بدلہ میں آخرت کو خرید کیا۔ (10) ابن عساکر نے کلبی سے انہوں نے ابو صالح سے حضرت ابن عباس ؓ نے اس آیت لفظ آیت ” ومن الناس من یشری نفسہ ابتغاء مرضات اللہ “ کے بارے میں روایت کیا کہ یہ آیت صہب ؓ اور صحابہ کی اس جماعت کے بارے میں نازل ہوئی جن کو مکہ والوں نے پکڑا اور ان کو تکلیفیں دیں تاکہ وہ اللہ کے ساتھ شرک کرنے کی طرف لوٹ آئیں۔ ان (صحابہ) میں عمار امیہ، سمیہ، ابو یاسر، بلال خباب اور عباس مولی حویطب بن عبد العزی ؓ تھے۔ (11) طبرانی، ابو نعیم نے الحلیہ میں اور ابن عساکر نے صہیب ؓ سے روایت کیا کہ مشرکین نے جب رسول اللہ ﷺ کا گھیراؤ کیا پھر غار پر آگئے اور پھر پیٹھ پھیر کر چلے گئے۔ تو آپ نے فرمایا صہیب ! اور میرے لئے صہیب نہیں ہے۔ جب رسول اللہ ﷺ نے (مدینہ کی طرف) نکلنے کا ارادہ فرمایا تو ابوبکر ؓ کو دو یا تین مرتبہ صہیب ؓ کے پاس بھیجا، انہوں نے اس کو نماز میں پایا تو ابوبکر نے نبی اکرم ﷺ سے عرض کیا میں نے اس کو نماز پڑھتے ہوئے پایا۔ میں نے اس بات کو ناپسند فرمایا کہ ان کی نماز کاٹ دوں۔ آپ نے فرمایا تو نے اچھا کیا۔ اور (پھر) دونوں اسی رات (مدینہ منورہ کی طرف) چل پڑے۔ جب صبح ہوئی تو آپ گھر سے نکلے اور ام رومان زرجہ ابوبکر ؓ کے پاس آئے انہوں نے فرمایا میں تجھے یہاں کیوں دیکھ رہی ہوں۔ اور تیرے دونوں بھائی جا چکے ہیں اور دونوں نے تیرے لئے اپنے توشہ میں کوئی چیز رکھی ہے َ صہیب نے فرمایا میں نکلا یہاں تک کہ اپنی بیوی ام عمرو کے پاس داخل ہوا میں نے اپنی تلوار۔ اپنا ترکش اور اپنی کمان لی یہاں تک کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس مدینہ منورہ آگیا۔ میں نے آپ کو اور ابوبکر ؓ کو اکٹھے بیٹھے ہوئے پایا۔ جب مجھ کو ابوبکر ؓ نے دیکھا میری طرف آئے اور مجھے اس آیت کی خوشخبری دی جو میرے بارے میں نازل ہوئی تھی۔ اور پھر میرے ہاتھوں کو پکڑا میں نے کچھ ملاوٹ کا اظہار کیا انہوں نے عذر پیش کیا۔ اور مجھ کو رسول اللہ ﷺ نے منافع کی خوشخبری سنائی۔ اور فرمایا اے أوب یحییٰ تیرا سودا نفع بخش ہے۔ (12) ابن ابی خیثمہ اور ابن عساکر نے مصہب بن عبد اللہ ؓ سے روایت کیا کہ صہیب ؓ روم سے بھاگے اور ان کے ساتھ بہت مال تھا۔ وہ مکہ مکرمہ میں اترے تو عبد اللہ بن جدعان سے ان کا معاہدہ ہوا اور اس نے آپ کو حلف دیا اور روم والوں نے صہیب بن رضوی کو پکڑ لیا۔ جب نبی اکرم ﷺ نے مدینہ کی طرف ہجرت فرمائی تو صہیب ان کے ساتھ مل گئے قریش نے ان سے کہا اسے اہل و عیال اور مال نہیں ملے گا تو انہوں نے اپنا مال ان کو دے دیا نبی اکرم ﷺ نے فرمایا بہت نفع بخش سودا ہوا ہے۔ اور اس بارے میں آیت نازل ہوئی۔ لفظ آیت ” ومن الناس من یشری نفسہ ابتغاء مرضات اللہ “ اور ان کے بھائی مالک بن سنان ؓ تھے۔ (13) حاکم نے حضرت ابن عباس ؓ سے فرمایا کہ میں حضرت عمر ؓ کے پاس بیٹھا ہوا تھا اچانک ان کے پاس ایک خط آیا کہ کوفہ والوں میں سے کچھ لوگوں نے قرآن اس طرح سے پڑھا عمر ؓ نے تکبیر کہی۔ میں نے کہا انہوں نے اختلاف کیا ہے۔ حضرت عمر نے فرمایا تو نے کس چیز سے پہچانا۔ انہوں نے یہ آیت پڑھی۔ لفظ آیت ” ومن الناس من یعجبک قولہ فی الحیوۃ الدنیا “ (الایتین) جب وہ ایسا کریں گے تو صاحب القرآن انہیں برداشت نہیں کرے گا۔ پھر میں نے (یہ آیت) پڑھی لفظ آیت ” واذا قیل لہ اتق اللہ اخذتم العزۃ بالاثم فحسبہ جھنم ولبئس المھاد “ اور ” ومن الناس من یشری نفسہ ابتغاء مرضات اللہ “ حضرت عمر ؓ نے فرمایا اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے تو نے سچ کہا۔ (14) حاکم نے عبد اللہ بن عبید بن عمیر (رح) سے فرمایا اس درمیان کہ حضرت ابن عباس ؓ حضرت عمر ؓ کے ساتھ تھے۔ اور وہ اس کا ہاتھ پکڑے ہوئے تھے۔ حضرت عمر ؓ نے فرمایا کہ میں قرآن کو دیکھتا ہوں کہ قرآن لوگوں میں پھیل چکا ہے۔ میں نے کہا اے امیر المؤمنین میں اس بات کو پسند نہیں کرتا فرمایا کیوں ؟ میں نے کہا اس لئے کہ جب وہ قرآن پڑھیں گے تو ایک دوسرے پر غالب آنے کی کوشش کریں گے اور جب ایسا ہوگا تو اختلاف کریں گے اور جب وہ اختلاف کریں گے تو ایک دوسرے کی گردنوں کو ماریں گے (یعنی ان کو قتل کریں گے) حضرت عمر ؓ نے فرمایا اگر میرے بس میں ہوتا تو میں لوگوں سے چھپا دیتا۔ جان و مال اللہ کی رضا کے لئے خرچ کرنا (15) ابن جریر نے ابن زید (رح) سے روایت کیا کہ حضرت ابن عباس ؓ نے اس آیت کو حضرت عمر ؓ کے پاس پڑھا۔ اور فرمایا کہ دو آدمی آپس میں لڑ پڑے۔ حضرت عمر ؓ نے فرمایا کس لئے ؟ انہوں نے فرمایا اے امیر المؤمنین میں دیکھتا ہوں یہاں کچھ ایسے لوگ ہیں جب ان سے ڈرنے کا حکم کیا جاتا ہے تو ان کو گناہ کا غرور پکڑ لیتا ہے۔ اور میں دیکھتا ہوں کہ کچھ وہ ہیں جو اپنی جان کو خریدتے ہیں اللہ کی رضا مندی کے لئے وہ اس بات کو لے کر کھڑا ہوتا ہے اور دوسرے کو حکم دیتا ہے اللہ سے ڈرنے کا جب وہ اس کی بات کو قبول نہیں کرتا اور اسے گناہ کا غرور گھیر لیتا ہے۔ اور دوسرا کہتا ہے کہ میں نے اپنی جان کو اللہ کی رضا کے لئے بیچ دیا ہے اور پھر اس سے لڑ پڑتا ہے کہ وہ دونوں آپس میں لڑ پڑے (یہ سن کر) حضرت عمر ؓ نے فرمایا اے ابن عباس ! اللہ تجھے ہمیشہ خوش رکھے۔ (16) عبد بن حمید نے عکرمہ ؓ سے روایت کیا کہ حضرت عمر بن خطاب ؓ نے جب یہ آیت تلاوت فرمائی۔ لفظ آیت ” ومن الناس من یعجبک “ سے لے کر لفظ آیت ” ومن الناس من یشری نفسہ “ تک تو فرمایا دو آدمیوں نے آپس میں لڑائی کی (17) امام وکیع، عبد بن حمید، بخاری نے تاریخ میں، ابن جرار نے ابن ابی حاتم، اور الخطیب نے حضرت علی بن ابی طالب ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے یہ آیت تلاوت کرکے فرمایا کہ رب کعبہ کی قسم ! دو آدمیوں نے آپس میں لڑائی کی۔ (18) وکیع، عبد بن حمید، ابن جریر نے صالح بن ابی خلیل (رح) سے روایت کیا کہ حضرت عمر ؓ نے ایک انسا کو یہ آیت پڑھتے ہوئے سنا لفظ آیت ” واذا قیل لہ اتق اللہ “ سے لے کر لفظ آیت ” ومن الناس من یشری نفسہ ابتغاء مرضات اللہ “ تک تو انہوں نے فرمایا لفظ آیت ” ان للہ وانا الیہ راجعون “ ایک آدمی کھڑا ہوا جو نیکی کا حکم کرتا ہے اور برائی سے روکتا ہے پھر وہ قتل کردیا جاتا ہے۔ (19) ابن جریر اور ابن المنذر نے حسن (رح) سے روایت کیا کہ یہ آیت اس مسلمان کے حق میں نازل ہوئی جو کافر سے ملا اور اس سے کہا لا الہ الا اللہ کہہ لے گار تو اس کو کہہ لے گا تو مجھ سے اپنے خون اور اپنے مال کو بچا لے گا مگر ان دونوں کے حق کے ساتھ (یعنی شریک کی وجہ سے یہ دونوں چیزیں تجھ سے لی جاسکتی ہیں) اس کافر نے یہ کہنے سے انکار کردیا۔ مسلمان نے کہا اللہ کی قسم ! میں ضرور بیچ دوں گا اپنی جان کو اللہ کے لئے (یہ کہہ کر وہ آگے بڑھا (اور) اس سے لڑنے لگا یہاں تک کہ وہ قتل کردیا گیا۔
Top