Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
201
202
203
204
205
206
207
208
209
210
211
212
213
214
215
216
217
218
219
220
221
222
223
224
225
226
227
228
229
230
231
232
233
234
235
236
237
238
239
240
241
242
243
244
245
246
247
248
249
250
251
252
253
254
255
256
257
258
259
260
261
262
263
264
265
266
267
268
269
270
271
272
273
274
275
276
277
278
279
280
281
282
283
284
285
286
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Dure-Mansoor - Al-Baqara : 234
وَ الَّذِیْنَ یُتَوَفَّوْنَ مِنْكُمْ وَ یَذَرُوْنَ اَزْوَاجًا یَّتَرَبَّصْنَ بِاَنْفُسِهِنَّ اَرْبَعَةَ اَشْهُرٍ وَّ عَشْرًا١ۚ فَاِذَا بَلَغْنَ اَجَلَهُنَّ فَلَا جُنَاحَ عَلَیْكُمْ فِیْمَا فَعَلْنَ فِیْۤ اَنْفُسِهِنَّ بِالْمَعْرُوْفِ١ؕ وَ اللّٰهُ بِمَا تَعْمَلُوْنَ خَبِیْرٌ
وَالَّذِيْنَ
: اور جو لوگ
يُتَوَفَّوْنَ
: وفات پاجائیں
مِنْكُمْ
: تم سے
وَيَذَرُوْنَ
: اور چھوڑ جائیں
اَزْوَاجًا
: بیویاں
يَّتَرَبَّصْنَ
: وہ انتظار میں رکھیں
بِاَنْفُسِهِنَّ
: اپنے آپ کو
اَرْبَعَةَ
: چار
اَشْهُرٍ
: مہینے
وَّعَشْرًا
: اور دس دن
فَاِذَا
: پھر جب
بَلَغْنَ
: وہ پہنچ جائیں
اَجَلَهُنَّ
: اپنی مدت (عدت)
فَلَا جُنَاحَ
: تو نہیں گناہ
عَلَيْكُمْ
: تم پر
فِيْمَا
: میں۔ جو
فَعَلْنَ
: وہ کریں
فِيْٓ
: میں
اَنْفُسِهِنَّ
: اپنی جانیں (اپنے حق)
بِالْمَعْرُوْفِ
: دستور کے مطابق
وَاللّٰهُ
: اور اللہ
بِمَا تَعْمَلُوْنَ
: جو تم کرتے ہو اس سے
خَبِيْرٌ
: باخبر
اور تم میں سے جو لوگ وفات پاجائیں اور بیویاں چھوڑ جائیں تو یہ بیویاں اپنی جانوں کو روکے رکھیں چار مہینے دس دن، پھر جب وہ پہنچ جائیں اپنی میعاد کو سو تم پر کوئی گناہ نہیں اس بات میں کہ وہ عورتیں اپنی جانوں کے بارے میں خوبی کے ساتھ کوئی فیصلہ کرلیں، اور جو تم کرتے ہو اللہ اس کی خبر رکھنے والا ہے
(1) ابن جریر، ابن المنذر، ابن ابی حاتم، انحاس، بیہقی نے اپنی سنن میں حضرت ابن عباس ؓ سے لفظ آیت ” والذین یتوفون “ کے بارے میں روایت کیا کہ جب کوئی آدمی مرجاتا تھا اور اپنی بیوی کو چھوڑ جاتا تھا تو وہ عورت اپنے گھر میں ایک سال عدت گزارتی تھی اور مرنے والے کے مال میں سے (اس عورت) پر خرچ کیا جاتا تھا۔ پھر اللہ تعالیٰ نے (یہ حکم) اتارا لفظ آیت ” والذین یتوفون منکم ویذدون ازواجا یتربٓصن بانفسھن اربعۃ اشھر وعشرا “ تو چاہ ماہ اور دس دن عدت ہے اس عورت کی جس کا خاوند مرجائے اور اگر حاملہ ہو تو اس کی عدت بچہ پیدا ہونے تک ہے اور اس کی میراث کے بارے میں فرمایا لفظ آیت ” ولہن الربع مما ترکتم “ (النساء آیت 14) تو اس آیت میں عورت کی میراث کو بیان فرمایا اور وصیت اور نفقہ کو چھوڑ دیا (پھر فرمایا) لفظ آیت ” فاذا بلغن اجلہن فلا جناح علیکم “ یعنی جب عورت کو طلاق ہوجائے یا اس کا خاوند مرجائے تو پھر جب اس کی عدت گزر جائے تو اس پر کوئی گناہ نہیں کہ وہ اپنے آپ کو آراستہ بناؤ سنگھار اور دوسری شادی کے لئے اپنے آپ کو پیش کر اور یہ معروف طریقہ پر ہو۔ (2) عبد بن حمید، ابن جریر، ابن المنذر، ابن ابی حاتم، بیہقی نے الاسماء والصفات میں ابو العالیہ (رح) سے روایت کیا کہ ان دس دنوں کو چار ماہ کی طرف ملا دیا گیا اس لئے کہ دس دنوں میں روح پھونکی جاتی ہے۔ (3) ابن جریر نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ میں نے سعید بن مسیب (رح) (تابعی) سے پوچھا کہ یہ دس دن اوپر کیوں ہیں تو انہوں نے فرمایا کہ اس میں روح پھونکی جاتی ہے۔ (4) ابن ابی حاتم نے ربیعہ اور یحییٰ بن سعید (رح) سے روایت کیا کہ ” وعشرا “ سے مراد دس راتیں ہیں۔ (5) ابن ابی حاتم نے ضحاک (رح) نے لفظ آیت ” فاذا بلغن اجلھن “ کے بارے میں فرمایا کہ جب عورت کی عدت گزر جائے۔ (6) ابن ابی حاتم نے ضحاک (رح) نے لفظ آیت ” فلا جناح علیکم “ کے بارے میں روایت کیا کہ یعنی اس میں عورت کے اولیاء کو خطاب ہے (کہ تم پر کوئی گناہ نہیں جو کچھ وہ عورتیں اپنی ذات کے بارے میں کریں) (7) الفریابی، عبد بن حمید، بخاری، ابو داؤد، نسائی، ابن جریر، ابن ابی حاتم، حاکم بیہقی نے ابن ابی نجیح کے طریق سے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” والذین یتوفون منکم ویذرون ازواجا یتربصن بانفسھن اربعۃ اشھر وعشرا “ سے مراد ہے کہ یہ عدت عورت کے لئے اپنے خاوند کے گھر میں گزارنا واجب ہے۔ پھر اللہ تعالیٰ نے (یہ آیت) اتاری لفظ آیت ” والذین یتوفون منکم ویذرون ازواجا، وصیۃ لازواجھم متاعا الی الحول غیر اخراج، فان خرجن فلا جناح علیکم فی ما فعلن فی انفسھن من معروف “ (البقرہ آیت 240) یعنی اللہ تعالیٰ نے عورت کے لئے بطور روایت کے پورا سال کردیا جس میں سات مہینے اور بیس راتیں وصیۃ کی ہیں عورت اگر چاہے تو اپنی وصیت (کی مدت) میں ٹھہری رہے اگر چاہے تو ثلی جائے اور وہ اللہ تعالیٰ کا قول ہے لفظ آیت ” غیر اخراج “ اور عطا (رح) نے کہا کہ ابن عباس ؓ نے فرمایا کہ اس آیت نے اپنی عدت خاوند کے گھر میں گزارنے کو منسوخ کردیا اب وہ جہاں چاہے عدت گزارے اور وہ اللہ تعالیٰ کا قول ہے ” غیر اخراج “ عطا نے فرمایا اگر چاہے تو اپنے خاوند کے اہل کے پاس عدت گزارے اور اپنی وصیت میں ٹھہری رہے اور اگر چاہے تو چلی جائے جیسے اللہ تعالیٰ نے فرمایا لفظ آیت ” فان خرجن فلا جناح علیکم فیما فعلن فی انفسھن “ عطا نے فرمایا پھر جب میراث (کا حکم) آیا تو سکونت منسوخ ہوگئی اب جہاں چاہے عدت گزارے اب اس کے لئے سکنی نہیں ہے۔ (8) عبد الرزاق، عبد بن حمید، ابن جریر، ابن المنذر، ابن ابی حاتم نے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ وہ اس عورت کے لئے جس کا شوہر مرجائے خوشبو لگانا اور زیب وزینت کرنا ناپسند فرماتے تھے۔ اور کہا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا لفظ آیت ” والذین یتوفون منکم ویذرون ازواجا یتربصن بانفسھن اربعۃ اشھر وعشرا “ اور ” فی بیوتکم “ (یعنی تمہارے گھروں میں رہیں نہیں فرمایا اس لئے عورت جہاں چاہے عدت گزارے۔ عدت وفات کہاں گزاری جائے (9) امام مالک، عبدالرزاق، ابن سعد، ابو داؤد، ترمذی، نسائی، ابن ماجہ حاکم نے فریعہ بنت مالک بن سنان ؓ سے روایت کیا کہ جو ابوسعید خدری (رح) کی بہن تھیں۔ وہ رسول اللہ ﷺ کے پاس آئیں اور ان سے پوچھا کہ میں اپنے والدین کے گھر بنو خدرہ میں واپس چلی جاؤں گی۔ کیونکہ ان کا خاوند میرے غلاموں کو ڈھونڈنے کے لئے نکلا ہے جو بھاگ گئے تھے یہاں تک کہ ان کو قدوم (ایک جگہ کا نام) ان کے غلاموں نے ان کو قتل کردیا گیا۔ تو میں رسول اللہ ﷺ سے پوچھا کہ میں اپنے گھر واپس چلی جاؤں کیونکہ میرے خاوند نے میرے کوئی مکان نہیں چھوڑا جو اس کی ملکیت ہو اور نہ نفقہ چھوڑا۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہاں (چلی جاؤ) میں چلی یہاں تک کہ جب میں اپنے کمرے میں یا اپنی نماز پڑھنے کی جگہ میں تھی تو آپ نے مجھے بلانے کا حکم فرمایا (جب میں آگئی) تو آپ نے (پھر) پوچھا کہ تو نے کیا کہا تھا ؟ میں نے اپن قصہ لوٹایا جو میں نے اپنے خاوند کے بارے میں بتاتا تھا۔ تو آپ نے فرمایا اپنے گھر میں ٹھہری رہے یہاں تک کہ کتاب اپنی مدت کو پہنچ جائے۔ (یعنی عدت کی مدت پوری ہوجائے) کہنے لگی کہ میں نے اس میں چار ماہ دس دن اپنی عدت پوری کی۔ پھر کہنے لگی جب حضرت عثمان ؓ خلیفہ تھے تو انہوں نے مجھے بلوایا مجھ سے اس بارے میں سوال کیا تو میں نے ان کو پورا قصہ بتادیا۔ انہوں نے بھی اس کے مطابق فیصلہ فرمایا۔ (10) مالک، عبد الرزاق نے حضرت عمر بن خطاب ؓ سے روایت کیا کہ وہ ان عورتوں کو جن کے خاوند وفات پاچکے ہوتے تھے مقام بیداء سے واپس کر دئیے تھے اور ابھی عدت میں ہوتی تھیں۔ آپ انہیں حج سے روکتے تھے۔ (11) مالک، عبد الرزاق نے حضرت ابن عباس ؓ نے فرمایا کہ وہ عورت جس کا خاوند مرگیا ہو یا جس کو خاوند نے طلاق بائنہ دے دی ہو تو وہ اپنے گھر میں ہی رات گزارے۔ (12) مالک، عبد الرزاق، بخاری، مسلم، ابو داؤد، ترمذی، نسائی نے حمید بن نافع (رح) سے روایت کیا اور وہ زینب بنت ابی سلمہ ؓ سے روایت کیا کرتے ہیں کہ انہوں نے ان کو یہ تینوں احادیث بتائیں چانچہ حضرت زینب ؓ نے فرمایا کہ میں ام حبیبہ ؓ جو نبی اکرم ﷺ کی اہلیہ تھیں کے پاس آئیں جبکہ ان کا والد سفیان بن حرب وفات پا گیا تھا۔ انہوں نے زرد رنگ کی خوشبو منگوائی پھر لونڈی نے اس اس خوشبو میں تیل ملایا پھر ام حبیبہ ؓ نے اس کو پیٹ پر ملا فرمایا للہ کی قسم مجھے خوشبو کی کوئی ضرورت نہیں کیونکہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو منبر پر یہ فرماتے ہوئے سنا کسی عورت کے لئے حلال نہیں جو اللہ پر اور آخرت کے دن ایمان رکھتی ہو کہ وہ کسی میت پر تین دن سے زیادہ سوگ منائے مگر خاوند (کے مرنے) پر چار ماہ اور دس دن سوگ منائے۔ اور زینب نے فرمایا کہ میں زینب بنت جحش ؓ کے پاس آئی۔ جب اس کا بھائی عبد اللہ مرگیا۔ تو انہوں نے اس میں سے خوشبو لگائی پھر فرمایا اللہ کی قسم مجھے خوشبو کی کوئی حاجت نہیں سوائے اس کے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا منبر پر کہ کسی عورت کے لئے یہ حلال نہیں جو اللہ پر اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتی ہو کہ وہ میت پر تین راتوں سے اوپر سوگ منائے مگر خاوند پر چار ماہ دس دن سوگ منائے۔ اور زینب ؓ نے فرمایا میں نے اپنی والدی ام سلمہ ؓ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ ایک عورت رسول اللہ ﷺ کے پاس آئی اور کہنے لگی یا رسول اللہ ! میری بیٹی کا خاوند فوت ہوگیا اور اس کی آنکھ میں تکلیف ہے کیا میں اس کو سرمہ لگا دوں ؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا نہیں۔ دو تین مرتبہ کے پوچھنے پر بھی آپ نے فرمایا نہیں پھر فرمایا اس کے لئے چار ماہ اور دس رن سوگ کے ہیں۔ اور زمانہ جاہلیت میں کوئی سال کے مکمل ہونے پر مینگنیاں پھینکی تھیں اور حمید نے کہا میں نے زینب سے پوچھا کہ سال کے مکمل ہونے پر مینگنیاں کیوں پھینکی تھی ؟ زینب نے فرمایا جب عورت کا خاوند فوت ہوجاتا تھا تو وہ ایک جھونپڑی میں داخل ہوجاتی تھی اور خراب کپڑے پہن لیتی تھی اور خوشبو نہ لگاتی تھیں یہاں تک کہ سال گزر جاتا تھا پھر کوئی جانور گدھا یا بکری یا پرندہ لایا جاتا تھا پھر وہ اس کے کمرے کے اندر داخل کیا جاتا۔ جب بھی کوئی چیز داخل کی جاتی تو وہ مرجاتی۔ پھر وہ عورت گھر سے نکلتی اور اس کو مینگنی یا (گوبر) دی جاتی وہ اس کو پھینکتی تھی اس کے بعد خوشبو وغیرہ لگانا چاہتی تھی تو اس کی طرف رجوع کرتی تھی۔ (13) مالک و مسلم نے صفیہ بنت عبید رحمہا اللہ سے اور وہ ام المؤمنین حضرت عائشہ و حفصہ ؓ سے روایت کرتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کسی عورت کے لئے حلال نہیں جو اللہ پر اور دن آخرت پر ایمان رکھتی ہو کسی میت پر تین دن سے زیادہ سوگ منائے مگر خاوند (کے مرنے) پر چار ماہ اور دس دن سوگ منائے۔ نسائی اور ابن ماجہ حدیث صفیہ کو حفصہ سے روایت کیا اور حدیث عائشہ ؓ کو عروہ سے روایت کیا۔ (14) بخاری، مسلم، ابو داؤد، نسائی، ابن ماجہ نے ام عطیہ ؓ سے روایت کیا کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا کسی عورت کے لئے حلال نہیں جو اللہ پر اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتی ہو کسی میت پر تین دن سے زیادہ سوگ منائے مگر شوہر (کے مرنے) پر چار ماہ اور دس دن ہیں۔ اس وجہ سے وہ سرمہ نہ لگائے۔ رنگا ہوا کپڑا نہ پہنے مگر جو پہننے سے پہلے رنگا ہوا ہو۔ اور خوشبو نہ لگائے مھر جب حیض سے پاک ہو تو تھوڑا سا قسط یا اظفار خوشبو لگا سکتی ہے (قسط اور اظفار دونوں ایک قسم کی خوشبو ہیں) (15) ابو داؤد اور نسائی نے ام سلمہ زوجۃ النبی ﷺ سے روایت کیا کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا جس عورت کا خاوند مرجائے وہ زعفران سے رنگا ہوا کپڑا اور گیرو سے رنگا ہوا کپڑا اور زیور اور خضاب اور سرمہ استعمال نہ کرے۔ (16) ابو داؤد، نسائی نے ام سلمہ ؓ سے روایت کیا کہ میں رسول اللہ ﷺ کے پاس آئی جب ابو سلمہ وفات پاگئے تھے اور میں نے اپنی آنکھ میں سرمہ لگا لیا تھا آپ نے فرمایا ام سلمہ یہ کیا ہے ؟ میں نے عرض کیا یہ صبر ہے یا رسول اللہ ! اس میں خوشبو نہیں ہے . آپ نے فرمایا یہ چہرہ کو خوبصورت بنا دیتا ہے اس کو رات کو لگا لیا کر۔ اور خوشبو اور مہندی کے ساتھ کنگھانہ کیا کر کیونکہ یہ خضاب ہے۔ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! پھر کس چیز سے کنگھی کیا کروں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا بیری کے پتوں کے ساتھ تو اپنے سر کو چھانک لیا کر (17) مالک نے سعید بن مسیب اور سلیمان بن یسار رحمہا اللہ سے روایت کیا کہ باندی کی عدت جب اس کا خاوند مرجائے دو ماہ اور پانچ راتیں ہے۔ (18) مالک نے ابن عمر ؓ سے روایت کیا کہ ام ولد کی عدت جب اس کا آقا مرجائے ایک حیض ہے۔ (19) مالک نے قاسم بن محمد (رح) سے روایت کیا کہ ام ولد کی عدت جب اس کے آقا مرجائے دو حیض ہے۔ (20) مالک نے قاسم بن محمد (رح) سے روایت کیا کہ یزید بن عبد المالک نے کہا کہ امہات الاولاد کے آقا فوت ہوجائیں تو ایک حیض یا دو حیض کے بعد ان کے نکاح کر دو اور دوسری عورتوں کے خاوند فوت ہوجائیں تو وہ چار ماہ اور دس دن عدت گزاریں۔ قاسم بن محمد نے کہا سبحان اللہ ! اللہ تعالیٰ کا اراشاد ہے لفظ آیت ” والذین یتوفون منکم ویذرون “ اور ام الولد آقا کی بیوی نہیں ہوتی۔ (21) احمد، ابو داؤد، ابن ماجہ، حاکم نے عمرو بن عاص ؓ سے روایت کیا کہ ہم پر ہمارے نبی کی سنت گڈمڈ نہ کرو۔ ام الولد کے بارے میں جب اس کا آقا فوت ہوجائے تو اس کی عدت چار ماہ اور دس دن ہے۔
Top