Dure-Mansoor - Al-Baqara : 59
فَبَدَّلَ الَّذِیْنَ ظَلَمُوْا قَوْلًا غَیْرَ الَّذِیْ قِیْلَ لَهُمْ فَاَنْزَلْنَا عَلَى الَّذِیْنَ ظَلَمُوْا رِجْزًا مِّنَ السَّمَآءِ بِمَا كَانُوْا یَفْسُقُوْنَ۠   ۧ
فَبَدَّلَ : پھر بدل ڈالا الَّذِیْنَ : جن لوگوں نے ظَلَمُوْا : ظلم کیا قَوْلًا : بات غَيْرَ الَّذِیْ : دوسری وہ جو کہ قِیْلَ لَهُمْ : کہی گئی انہیں فَاَنْزَلْنَا : پھر ہم نے اتارا عَلَى : پر الَّذِیْنَ ظَلَمُوْا : جن لوگوں نے ظلم کیا رِجْزًا :عذاب مِنَ السَّمَآءِ : آسمان سے بِمَا : کیونکہ کَانُوْا يَفْسُقُوْنَ : وہ نافرمانی کرتے تھے
سو بدل دیا ان لوگوں نے جنہوں نے ظلم کیا بات کو اس بات کے علاوہ جو ان سے کہی گئی تھی سو ہم نے نازل کردیا ان لوگوں پر آسمان سے عذاب جنہوں نے ظلم کیا، اس وجہ سے کہ وہ نافرمانی کرتے تھے
(1) ابن جریر اور ابن ابی حاتم نے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ ہر چیز اللہ کتاب میں ” رجزا “ سے مراد عذاب ہے۔ (2) امام احمد، عبد بن حمید، مسلم، نسائی، ابن جریر اور ابن ابی حاتم نے سعید بن مالک، اسامہ بن زید اور خزیمہ بن ثابت ؓ (تینوں حضرات) سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا بالشبہ یہ طاعون رجز ہے اور اس عذاب کا بقیہ ہے جس سے تم سے پہلے لوگوں کو عذاب دیا گیا۔ جب یہ (طاعون) اس زمین میں ہو جس میں تم رہتے ہو تو وہاں سے نہ نکلو اور جب تم کو یہ (بات) پہنچے کہ (طاعون) فلاں زمین میں ہے تو اس میں داخل نہ ہو۔ (3) امام ابن جریر نے ابو العالیہ (رح) سے اس آیت کے بارے میں روایت کیا کہ رجز سے مراد غضب ہے۔
Top