Tibyan-ul-Quran - An-Najm : 32
اِنَّاۤ اَنْزَلْنَا عَلَیْكَ الْكِتٰبَ لِلنَّاسِ بِالْحَقِّ١ۚ فَمَنِ اهْتَدٰى فَلِنَفْسِهٖ١ۚ وَ مَنْ ضَلَّ فَاِنَّمَا یَضِلُّ عَلَیْهَا١ۚ وَ مَاۤ اَنْتَ عَلَیْهِمْ بِوَكِیْلٍ۠   ۧ
اِنَّآ اَنْزَلْنَا : بیشک ہم نے نازل کی عَلَيْكَ : آپ پر الْكِتٰبَ : کتاب لِلنَّاسِ : لوگوں کے لیے بِالْحَقِّ ۚ : حق کے ساتھ فَمَنِ : پس جس اهْتَدٰى : ہدایت پائی فَلِنَفْسِهٖ ۚ : تو اپنی ذات کے لیے وَمَنْ : اور جو ضَلَّ : گمراہ ہوا فَاِنَّمَا : تو اس کے سوا نہیں يَضِلُّ : وہ گمراہ ہوتا ہے عَلَيْهَا ۚ : اپنے لیے وَمَآ : اور نہیں اَنْتَ : آپ عَلَيْهِمْ : ان پر بِوَكِيْلٍ : نگہبان
اہم نے لوگوں کی ہدایت کے لئے تم پر کتاب حق کے ساتھ اتاری ہے تو جو ہدایت حاصل کرے گا اپنے ہی لئے کرے گا اور جو گمراہ ہوگا تو اس کی گمراہی کا وبال اسی پر پڑے گا اور تم ان کے اوپر کوئی داروغہ نہیں مقرر کئے گئے ہو
آیت 41 رسول پر ذمہ داری صرف اتمام حجت کی ہے اعلان برأت کرانے کے بعد نبی ﷺ کو تسلی دی کہ تمہارے اوپر جو ذمہ داری تھی وہ تم نے ادا کردی اب ان کا غم کھانے کی ضرورت نہیں ہے۔ فرمایا ہم نے لوگوں کی ہدایت کے لئے تمہارے اوپر کتاب اتاری حق کے ساتھ یعنی اس کتاب کے ذریعے سے ہم نے دین کے معاملے میں حق و باطل کو بالکل ممیز کردیا۔ اب جو لوگ اس کو قبول کریں گے وہ اپنی دنیا اور عاقب سنواریں گے اور جو اس کی تکذیب کریں گے وہ خود اپنے آپ کو گمراہیوں میں مبتلا کریں گے تمہارا کچھ نہیں بگاڑیں گے۔ تمہارے اوپر ذمہ داری صرف ان کو اس حق کی دعوت دینے کی تھی، یہ ذمہ داری نہیں تھی کہ تم ان کو لازماً ایمان و اسلام کے راستہ پر لاکھڑا کرو تم اپنے فرض سے سبکدوش ہوئے اب ذمہ داری ان کی ہے اس وجہ سے ان کو ان کے حال پر چھوڑو۔
Top