Dure-Mansoor - Al-Anbiyaa : 91
وَ الَّتِیْۤ اَحْصَنَتْ فَرْجَهَا فَنَفَخْنَا فِیْهَا مِنْ رُّوْحِنَا وَ جَعَلْنٰهَا وَ ابْنَهَاۤ اٰیَةً لِّلْعٰلَمِیْنَ
وَالَّتِيْٓ : اور عورت جو اَحْصَنَتْ : اس نے حفاظت کی فَرْجَهَا : اپنی شرمگاہ (عفت کی) فَنَفَخْنَا : پھر ہم نے پھونک دی فِيْهَا : اس میں مِنْ رُّوْحِنَا : اپنی روح سے وَجَعَلْنٰهَا : اور ہم نے اسے بنایا وَابْنَهَآ : اور اس کا بیٹا اٰيَةً : نشانی لِّلْعٰلَمِيْنَ : جہانوں کے لیے
اور اس عورت کو یاد کیجئے جس نے اپنے ناموس کو محفوظ رکھا سو ہم نے اس میں اپنی روح پھونک دی اور اسے اور اس کے بیٹے کو جہان والوں کے لئے نشانی بنادیا۔
1:۔ ابن ابی حاتم نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ قیصر نے معاویہ ؓ کی طرف لکھا آپ پر سلام ہو اما بعد مجھے بتائیے کہ اللہ کے بندوں میں کون سب سے زیادہ عزت والا ہے اور اس کی بندیوں میں سے کون سب سے زیادہ عزت والی ہے ؟ تو انہوں نے (جواب دیتے ہوئے) ان کی طرف لکھا اما بعد تو نے میری طرف لکھا اور مجھ سے سوال کیا تو میں کہتا ہوں کہ اس کے بندوں میں سے سب سے زیادہ عزت والے آدم (علیہ السلام) ہیں (کیونکہ اللہ تعالیٰ نے) ان کو اپنے ہاتھ سے پیدا فرمایا اور ان کو سارے نام سکھائے اور بندیوں میں سے سب سے زیادہ عزت والی مریم بنت عمران ہے کہ ان کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا (آیت ) ’ التی احصنت فرجھا “ یعنی جس نے اپنی ناموس کو محفوظ رکھا۔ 2:۔ عبدالرزاق اور ابن ابی حاتم نے قتادہ ؓ سے (آیت) ” فنفخنا فیھا من روحنا “ کے بارے میں روایت کیا کہ اس کے گریبان میں پھونک دیا گیا۔ 3:۔ ابن ابی حاتم نے مقاتل (رح) سے روایت کیا کہ ان کی فرج میں پھونک مار دی گئی۔
Top