Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Dure-Mansoor - Al-Anbiyaa : 96
حَتّٰۤى اِذَا فُتِحَتْ یَاْجُوْجُ وَ مَاْجُوْجُ وَ هُمْ مِّنْ كُلِّ حَدَبٍ یَّنْسِلُوْنَ
حَتّٰٓي
: یہانتک کہ
اِذَا
: جب
فُتِحَتْ
: کھول دئیے جائینگے
يَاْجُوْجُ
: یاجوج
وَمَاْجُوْجُ
: اور ماجوج
وَهُمْ
: اور وہ
مِّنْ
: سے
كُلِّ
: ہر
حَدَبٍ
: بلندی (ٹیلہ)
يَّنْسِلُوْنَ
: پھیلتے (دوڑتے) آئیں گے
یہاں تک کہ جب یاجوج ماجوج کھول دیئے جائیں گے اور وہ ہر اونچی جگہ سے جلدی جلدی چلے آئیں گے۔
یاجوج ماجوج کا خروج : 1:۔ عبد بن حمید نے عاصم (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے (آیت) ” حتی اذا فتحت “ کو تخفیف کے ساتھ پڑھا اور (آیت) ” یاجوج وماجوج “ کو ہمزہ کے ساتھ۔ 2:۔ عبد بن حمید اور ابن جریر نے مجاہد (رح) سے (آیت) ” وھم من کل حدب ینسلون “ کے بارے میں روایت کیا قیامت کے دن سب لوگ ہر جگہ سے آئیں گے وہ بلند ہوگی۔ 3:۔ عبدالرزاق، ابن جریر اور ابن منذر نے قتادہ ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ” من کل حدب “ سے مراد ہے ہر ٹیلے سے نیچے اتریں گے۔ 4:۔ ابن جریر، ابن منذر اور ابن ابی حاتم نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ” من کل حدب “ سے مراد ہے ہر اونچی جگہ سے (آیت) ” ینسلون “ کہ وہ چلے آئیں گے۔ 5:۔ طستی نے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ نافع بن ازرق (رح) نے ان سے پوچھا کہ مجھے اللہ تعالیٰ کے اس قول (آیت) ” من کل حدب ینسلون “ کے بارے میں بتائیے فرمایا اس سے مراد ہے کہ وہ پھیل جائیں گے زمین کے جوف میں ہر طرف سے پھر پوچھا کیا عرب کے لوگ اس معنی سے واقف ہیں ؟ فرمایا ہاں کیا آپ نے طرفہ کو نہیں سنا کہ وہ کہتا ہے : فاما یومہم فیوم سوء تخطفھمن بالحدب الصقور ترجمہ : وہ دن برادن تھا جس میں شکاری پرندے ان کو بلندی سے اچک رہے تھے۔ 6:۔ ابن جریر نے ابن زیدرحمۃ اللہ علیہ سے (آیت) ” حتی اذا فتحت یاجوج وماجوج “ کے بارے میں سے روایت کیا کہ یاجوج ماجوج کا نکلنا قیامت کے دن کا آغاز ہوگا۔ 7:۔ حاکم نے ابن مسعود ؓ روایت کیا کہ انہوں نے (آیت) ” من کل حدب “ جیم اور ثاء کے ساتھ پڑھا اس قول کی طرح (آیت) ” فاذا ھم من الاجداث الی ربھم ینسلون “ (یسین آیت 51) اس میں اجداث سے مراد ہے قبریں۔ یاجوج ماجوج کا فتنہ : 8:۔ احمد، ابویعلی، ابن ماجہ، ابن جریر، ابن منذر ابن حبان، حاکم اور ابن مردویہ نے (حاکم نے صحیح بھی کہا ہے) ابوسعید خدری ؓ سے روایت کیا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا، یاجوج ماجوج کو کھولا جائے گا اور وہ لوگوں پر نکلیں گے جیسے اللہ تعالیٰ نے فرمایا (آیت) ” من کل حدب ینسلون “ وہ لوگوں کو ڈھانک لیں گے اور مسلمان ان سے بھاگ جائیں گے اپنے شہروں اور اپنے قلعوں کی طرف اپنے مویشی بھی اپنے ساتھ ملالیں گے اور زمین کا پانی پی جائیں گے یہاں تک کہ اس کو خشک کردیں گے ان میں سے بعض لوگ اس نہر سے گذریں گے تو کہیں گے یہاں پانی تھا اور لوگوں میں سے کوئی باقی نہیں رہے گا مگر وہ قلعہ یا شہر میں بند ہوگا ان میں ایک کہنے والا کہے گا یہ زمین والے تھے ہم ان سے فارغ ہوگئے اور اب آسمان والے باقی رہ گئے پھر ان میں سے ایک اپنے نیز کو ہلائے گا پھر اس کو آسمان کی طرف پھینکے گا تو وہ اس کی طرف خون آلود ہو کر واپس آئے گا (ان کے) فتنے اور آزمائش کے طور پر وہ اسی حال میں ہوگے اچانک اللہ تعالیٰ ایک کیڑا ان کی گردنوں میں پیدا فرمائے گا مکڑی کے کیڑے کی طرح اور صبح کو ہو سب مرجائیں گے ان کی کوئی آہٹ سنائی نہیں دے گی مسلمان کہیں گے کیا کوئی آدمی ایسا نہیں ہے جو ہمارے لئے اپنی جان کی قربانی دے اور ایکھے ان دشمنوں کو کیا ہوا ؟ ان میں سے ایک آدمی ثواب کی نیت سے نکلے گا جبکہ وہ اپنے قتل کا یقین کرچکا ہوگا وہ نیچے اترے گا تو ان کے بعض کو بعض پر مرا ہوا پائے گا تو وہ مسلمانوں کی جماعت کو آواز دے گا کہ خوشخبری ہو کہ اللہ تعالیٰ نے تمہاری طرف سے تمہارے دشمن کو ملیا میٹ کردیا ہے تو مسلمان نکل آئیں گے اپنے شہروں سے اور اپنے قلعوں سے اور اپنے جانوروں کو چرائیں گے اور ان کے لئے کوئی چراگاہ نہ ہوگی سوائے یاجوج ماجوج کے گوشت کے اور پس وہ (اللہ تعالیٰ کا) شکر ادا کریں گے پس وہ اس کا ایسا شکر ادا کریں گے جو انہوں نے نباتات کے ملنے پر بھی کبھی ادا نہ کیا ہوگا جو ان کو پہلے ملتی تھی۔ 9:۔ ابن ابی شیبہ، احمد، ابن ماجہ، ابن جریر، ابن منذر، حاکم ابن مردویہ اور بیہقی نے البعث میں (حاکم نے اس کو صحیح بھی کہا ہے) ابن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ معراج کی رات میں ابراہیم، موسیٰ اور عیسیٰ (علیہم السلام) سے میری ملاقات ہوئی انہوں نے قیامت کے معاملے میں آپس میں تذکرہ کیا پھر انہوں نے اپنا معاملہ ابراہیم (علیہ السلام) کی طرف لوٹایا تو انہوں نے فرمایا مجھے اس کا کوئی علم نہیں پھر انہوں نے اپنا معاملہ موسیٰ (علیہ السلام) کی طرف لوٹایا تو انہوں نے فرمایا مجھے اس کا کوئی علم نہیں پھر انہوں نے اپنا معاملہ عیسیٰ (علیہ السلام) کی طرف لوٹایا تو انہوں نے فرمایا اس کا واقع ہونا اللہ کے سوا کوئی نہیں جانتا لیکن میرے رب نے مجھے یہ بتایا ہے کہ دجال نکلے گا اور میرے پاس دو چھڑیاں ہوں گی جب وہ دیکھے گا تو اس طرح پگھل جائے گا جیسے سیسہ پگھلتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کو ہلاک کردے گا جب وہ مجھے دیکھے گا یہاں تک کہ پتھر اور درخت کہے گا اے مسلمان، میرے نیچے کافر (چھپا ہوا) ہے آؤ اور اسے قتل کردے (پھر) اللہ تعالیٰ ان (سب) کو ہلاک کردے گا پھر لوگ اپنے شہروں کی طرف لوٹ آئیں گے پھر (یاجوج ماجوج) جس چیز پر آئیں گے اس کو ہلاک کردیں گے اور جس پانی پر گذریں گے اس کو پی ڈالیں گے پھر لوگ لوٹیں گے اور ان کی شکایت کریں گے پھر وہ اللہ تعالیٰ سے دعا کریں گے تو اللہ تعالیٰ ان کو ہلاک کردیں گے یہاں تک کہ زمین ان کی بدبو سے بھر جائے گی پھر اللہ تعالیٰ بارش کو نازل فرمائیں گے وہ ان کے جسموں کو بہا کرلے جائے گی یہاں تک کہ انکو سمندر میں پھینک دے گی اور مجھے اللہ تعالیٰ نے بتایا ہے جب یہ ہوگا تو قیامت اس حاملہ عورت کی طرح ہوگی جو بچہ جننے کے قریب ہو اور اس کے گھروالے نہیں جانتے کہ کب اچانک اس کا بچہ رات یا دن میں پیدا ہوجائے (اسی طرح قیامت بھی اچانک قائم ہوجائے گی) ابن مسعود ؓ نے فرمایا کہ میں نے اس بات کی تصدیق اللہ کی کتاب میں پائی (اور وہ یہ ہے) (آیت) ” حتی اذا فتحت یاجوج وماجوج وھم من کل حدب ینسلون (96) واقترب الوعد الحق “ پھر فرمایا سب لوگ ہر جگہ جس سے قیامت کے دن آئیں گے وہ بلند جگہ ہوگی۔ 10:۔ احمد، ابن ابی حاتم اور ابن مردویہ نے خالد بن عبداللہ بن حرملۃ کے طریق سے حذیفہ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے خطبہ ارشاد فرمایا اس حال میں کہ آپ بچھو کے ڈنک مارنے کی وجہ سے اپنی انگلی مبارک کو لپیٹے ہوئے تھے آپ نے فرمایا تم کہتے ہو کہ تمہارا کوئی دشمن نہیں اور تم ہمیشہ دشمن سے لڑوگے یہاں تک کہ یاجوج ماجوج آئیں گے چوڑے چہروں اور چھوٹی آنکھوں والے سرخ پلکوں والے ہر اونچی جگہ سے چلے آئیں گے ان کے چہرے گویا چمڑے کی چوڑی ڈھالیں ہیں۔ 11:۔ ابن جریر نے عبداللہ بن ابی یزید (رح) سے روایت کیا کہ ابن عباسؓ نے بچوں کو کھیلتے ہوئے دیکھا کہ بعض بچے بعض پر کود رہے تھے ابن عباس ؓ نے فرمایا اسی طرح یاجوج ماجوج نکلیں گے۔ 12:۔ احمد، مسلم ابوداود، ترمذی، نسائی، ابن ماجہ، ابن جریر، ابن منذر اور بیہقی نے البعث میں نواس بن سمعان ؓ سے راویت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک دن دجال کا ذکر فرمایا گفتگو کے درمیان کبھی آواز پست ہوجاتی اور کبھی بلند ہوجاتی آپ کے وعظ سے یوں محسوس ہونے لگا گویا وہ (دجال) کھجوروں کے جھنڈ میں ہے فرمایا دجال کے علاوہ بھی میں تم پر خوف کرتا ہوں اگر وہ نکل آئی اور میں تمہارے درمیان موجود ہوں تو میں اس سے جھگڑا کروں گا تمہاری طرف سے اگر وہ نکلا اور میں تمہارے درمیان میں نہ ہوا تو ہر آدمی خود اس کا مقابلہ کرے گا اور اللہ تعالیٰ میرا خلیفہ ہے ہر مسلمان پر وہ دجال سخت گھنگھریالے بالوں والا ہوں گا اور اس کی آنکھ ابھری ہوئی ہوگی اور اس کے گھوڑے شام اور عراق کے درمیان نکلیں گے اور وہ دائیں اور بائیں فساد پھیلائے گا اے اللہ کے بندو ثابت قدم رہو ہم نے عرض کیا یا رسول اللہ وہ کتنی مدت زمین میں رہے گا ؟ فرمایا چالیس دن، ایک دن ایک سال کی طرح اور ایک دن ایک ماہ کی طرح اور ایک دن ایک جمعہ کی طرح اور پھر سب دن تمہارے دنوں کی طرح ہوں گے ہم نے عرض کیا یا رسول اللہ ! وہ دن جو سال کی طرح ہوگا کیا ہمارے لئے اس میں ایک دن کی نمازیں کافی ہوں گی ؟ فرمایا نہیں بلکہ تم اندازے سے نماز ادا کرنا ہم نے عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ دجال کتنا جلدی چلے گا زمین میں ؟ آپ نے فرمایا جیسے بارش کہ جس کے ساتھ تیز ہوا چلے (یعنی تیز ہوا کی طرح وہ زمین میں چلے گا) وہ ایک قبیلہ کے پاس سے گذرے گا اور ان کو دعوت دے گا وہ اس پر ایمان لے آئیں گے وہ آسمان کو حکم دے گا تو وہ بارش برسائے گا اور زمین کو حکم دے تو وہ (کھیتی) اگائے گی ان کے مویشی انکے پاس شام کے وقت آئیں گے تو ان کی کوہانیں لمبی ہوں گی پہلے کی نسبت اور ان کے تھن بھرے ہوئے ہوں گے اور ایک اور قبیلے سے گذرے گا ان کو دعوت دے گا تو وہ اس کی دعوت کو رد کردیں گے تو ان کے مال اس کے پیچھے چلے جائیں گے اور صبح کے و قت وہ ہلاک ہوجائیں گے (اس طرح پر) کہ ان کے مال میں کچھ بھی باقی نہ ہوگا پھر وہ ایک ویران جگہ سے گذرے گا اس سے کہے گا اپنے خزانے باہر نکال دے تو زمین کے خزانے دجال کے ساتھ اس طرح ہوجائیں گے جیسے شہد کی مکھیاں اپنے سرداروں کے پاس اکٹھی ہوجاتی ہیں اور وہ ایک آدمی کو حکم دے اس کو تلوار سے قتل کرکے اس کے دو ٹکڑے کردے گا پھر اس کو بلائے گا تو وہ (زندہ ہوکر) اس کی طرف چلا آئے گا وہ اسی حال میں ہوں گے کہ اللہ تعالیٰ اچانک مسیح بن مریم کو بھیجیں گے وہ سفید منارہ کے پاس دمشق کے شرقی جانب نازل ہوں گے دو فرشتوں کے پروں پر اپنے ہاتھ رکھے ہوئے ہوں گے دجال کے پیچھے جائیں گے اس کو پالیں گے اور اس کو لد کے شرقی دروازے کے پاس قتل کردیں گے وہ اسی حال میں ہوں گے کہ اللہ تعالیٰ عیسیٰ بن مریم (علیہ السلام) کی طرف وحی فرمائیں گے کہ میں اپنے بندوں میں سے ایسے بندوں کو نکالنے والا ہوں کہ ان سے لڑنے کی کسی کو طاقت نہ ہوگی میرے بندوں کو کوہ طور پر اکٹھا کرلو تو اللہ تعالیٰ یاجوج ماجوج کو بھیجیں گے جیسے اللہ تعالیٰ نے فرمایا (آیت) ” من کل حدب ینسلون “ پھر عیسیٰ (علیہ السلام) اور اس کے اصحاب عاجزی و انکساری سے اللہ تعالیٰ سے (یاجوج ماجوج کے ہلاک ہونے کی) دعا کریں گے تو اللہ تعالیٰ ان کی گردنوں میں ایسے کیڑے بھیج دیں گے تو وہ صبح کو (سب) مرجائیں گے ایک آدمی کے مرنے کی طرح عیسیٰ (علیہ السلام) اور ان کے ساتھی زمین کی طرف اترآئیں گے اور ان کی بدبو کو پائیں گے پھر عیسیٰ (علیہ السلام) اور ان کے ساتھی عاجزی کے ساتھ اللہ تعالیٰ سے سوال کریں گے تو اللہ تعالیٰ ان پر اونٹ کی گردونوں کی طرح پرندے بھیجیں گے جو ان (کی لاشوں) کو جہاں اللہ تعالیٰ چاہیں گے وہاں پھینک دیں گے پھر اللہ تعالیٰ بارش کو بھیجیں گے کہ جس سے کوئی مٹی کا اور نہ بالوں کا گھر بچے گا کہ ساری زمین کو دھو دے گی یہاں تک کہ اس کو آئینہ (کی طرح) صاف کردے گی پھر زمین سے کہا جائے گا اپنے پھل اگادے تو اس دن ایک جماعت ایک انار کو کھائے گی اور اس کے یعنی چھلکے کے نیچے سایہ حاصل کریں گے اور اونٹوں میں برکت ہوجائے گی یہاں تک کہ بہت دودھ دینی والی اونٹنی کا دودھ ایک بڑی جماعت کو کافی ہوجائے گا اور بہت دودھ دینے والی گائے کئی گروہوں کے لئے کافی ہوگی اور ایک بکری کا دودھ گھر کو کافی ہوگا وہ لوگ اسی حال میں ہوں گے کہ اچانک اللہ تعالیٰ ایک پاکیزہ ہوا ان کی بغلوں کے نیچے بھیجیں گے اور ہر مسلمان کی روح پرواز کرجائے گی اور برے لوگ باقی رہ جائیں گے جو گدھوں کی طرح لڑتے ہوں گے اور ان پر قیامت قائم ہوگی۔ 13:۔ ابن منذر نے ابن جریج (رح) سے روایت کیا کہ ہم کو یہ بات ذکر کی گئی کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا یاجوج ماجوج کہ نکلنے کے وقت گھوڑی بچہ جن دے گی اور اس کے بچے پر سواری نہیں کی جائے گی کہ قیامت قائم ہوجائے گی۔ 14:۔ ابن جریر نے حذیفہ بن یمان ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا پہلی نشانی (قیامت کی) یہ ہوں گی دجال کا نکلنا، عیسیٰ (علیہ السلام) کا نازل ہونا، عدن کی گہرائی سے آگ کا نکلنا جو لوگوں کو محشر کی طرف ہانک لے جائے گی جب لوگ قیلولہ کریں گے تو یہ بھی ان کے ساتھ قیلولہ کرے گی (یعنی دوپہر کو ٹھہر جائے گی) جب وہ کہیں گے اور ان کے ساتھ رات گذارے گی جب وہ رات گذاریں گے اور دھویں ( کا چھا جانا) اور جانور کا نکلنا اور یاجوج ماجوج (کانکلنا ) ۔ حذیفہ ؓ نے عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ یاجوج ماجوج کون ہیں ؟ فرمایا یاجوج ماجوج امتیں ہیں ہر امت چار لاکھ امت ہے ان میں سے کوئی آدمی نہیں مرتا یہاں تک کہ اپنی صلب سے ہزار آنکھ اپنے سامنے چلتے ہوئے دیکھتا ہے اور وہ آدم (علیہ السلام) کی اولاد ہیں وہ دنیا کی خرابی کی طرف چلیں گے ان کے آگے کا حصہ شام میں ہوگا اور ان کا پچھلا حصہ عراق میں ہوگا وہ دنیا کی نہروں کے پاس سے گذریں گے اور فرات دجلہ اور بحیرہ طبریہ (کے پانی) کو پی جائیں گے یہاں تک کہ وہ بیت المقدس میں آئیں گے اور کہیں گے ہم نے دنیاوالوں کو قتل کردیا (ہم) ان کو قتل کریں گے جو آسمان میں ہیں وہ آسمان کی طرف تیر پھینکیں گے تو ان کے تیر خون آلود ہو کر آئیں گے تو وہ کہیں گے کہ ہم نے ان کو قتل کردیا جو آسمان میں ہیں۔ عیسیٰ (علیہ السلام) اور مسلمان طور سینا پر ہوں گے تو اللہ تعالیٰ عیسیٰ (علیہ السلام) کی طرف وحی فرمائیں گے میرے بندوں کو اور ایلہ والوں کو جو ان سے ملے ہوئے ہیں (یعنی ان کے قریب رہتے ہیں) ان سب طور پر اکٹھا کرلو پھر عیسیٰ (علیہ السلام) اپنے ہاتھوں کو آسمان کی طرف اٹھائیں گے اور مسلمان آمین کہیں گے تو اللہ تعالیٰ ان پر ایک کیڑا مسلط کردے گا جسے النغف کہا جاتا ہے وہ ان کی نتھنوں میں داخل ہوجائے گا جس سے یہ سب (یاجوج ماجوج) مرجائیں گے شام سے لے کر مشرق تک یہاں تک کہ ان کی لاشوں سے زمین بدبودار ہوجائے گی پھر اللہ تعالیٰ آسمان کو حکم فرمائیں گے وہ بارش برسائے گا گویا کہ مشکیزوں کے منہ کھل گئے ہیں اور زمین کو ان کی لاشوں اور ان کی بدبو سے دھودے گی اس وقت سورج مغرب سے طلوع ہوگا۔ یاجوج ماجوج کا فساد : 15:۔ ابن جریر نے ابن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ یاجوج ماجوج نکلیں گے اور زمین میں سمندر کی موجوں کی طرح آئیں گے اور اس میں فساد برپا کریں گے پھر ابن مسعود ؓ نے یہ (آیت) ” من کل حدب ینسلون “ پڑھی پھر اللہ تعالیٰ ان پر نغف کیڑے کی طرح ایک جانور مسلط کریں گے وہ ان کے کانوں میں اور ان کے نتھنوں میں گھس جائیں گے جس سے یہ (سب) مرجائیں گے اس سے زمین بدبودار ہوجائے گی پھر اللہ تعالیٰ بارش برسائے گا اور وہ زمین کو پاک کردے گا۔ 16:۔ ابن جریر نے عطیہ کے طریق سے ابو سعید خدری ؓ سے روایت کیا کہ یاجوج ماجوج نکلیں گے اور کسی کو نہیں چھوڑیں گے مگر اس کو قتل کردیں گے سوائے قلعوں والوں کے (کہ وہ بچ جائیں گے) وہ بحیرہ طبریہ پر گذریں گے اور اس کو پی جائیں گے ایک گذرنے والا کہے گا کہ یہاں پانی تھا پھر اللہ تعالیٰ ان پر نغف کیڑے کو مسلط کردے گا یہاں تک کہ وہ ان کی گردنوں کو توڑ دے گا اور وہ ہلاک ہوجائیں گے قلعوں والے کہیں گے اللہ کے دشمن ہلاک ہوگئے وہ کسی آدمی کو بھیجیں گے تاکہ وہ دیکھ آئے اور وہ ان پر شرط لگائے گا کہ اگر ان کو زندہ پائیں گے پھر اللہ تعالیٰ آسمان سے پانی اتارے گے وہ ان ( کی لاش) کو سمندر میں پھینک دے گا اور زمین ان سے پاک ہوجائے گی ان کے بعد لوگ درخت اور کھجوریں لگائیں گے اور زمین اپنے پھل نکالے گی جیسے یاجوج ماجوج کے زمانے میں نکالا تھا۔ 17:۔ ابن جریر نے کعب ؓ سے روایت کیا کہ یاجوج ماجوج کے خروج کا وقت جب ہوگا تو وہ دیوار کو کھودیں گے یہاں تک کہ قریب والے لوگ ان کی ہتھوڑوں کی آواز کو سنیں گے جب شام ہوگی تو وہ کہیں گے کل ہم آئیں گے تو ہم نکل جائیں گے اللہ تعالیٰ اس دیوار کو پہلے کی طرح بنادیں گے جیسے وہ تھی وہ دوسرے دن آئیں گے تو پھر دیوار کھودیں گے یہاں تک کہ وہ کہ قریب والے ان کے ہتھوڑوں کی آواز کو سنیں گے جب رات ہوگی تو کہیں گے کہ ہم کل کو آئیں گے تو ہم باہر نکل جائیں گے وہ جب کل کو آئیں گے تو دیکھیں گے کہ اللہ تعالیٰ نے اس دیوار کو ویسا ہی بنادیا ہے جیسے وہ تھی پھر وہ دیوار کو کھودیں گے یہاں تک کہ قریب والے ان کے ہتھوڑوں کی آواز کو سنیں گے جب رات ہوگی تو اللہ تعالیٰ ان میں سے ایک آدمی کی زبان پر یہ بات ڈالیں گے کہ ہو کہے گا ہم کل کو آئیں گے اور ہم انشاء اللہ نکل جائیں گے پھر وہ کل کو آئیں گے تو اس کو پائیں گے جیسے وہ چھوڑ کر گئے تھے وہ (پردے کو) پھاڑدیں گے اور (باہر) نکل پڑیں گے پہلا گروہ بحیرہ کے پاس سے گذرے گا تو اس کا پانی پی جائے گا پھر دوسرا گروہ گذرے گا تو اس کی مٹی چاٹے گا پھر تیسرا گروہ گذرے گا تو وہ کہیں گے یہاں پانی تھا ان سے لوگ بھاگیں گے کوئی چیز بھی ان کے سامنے نہ ٹھہرے گی وہ اپنے تیروں کو آسمان کی طرف پھینکیں گے وہ خون آلود ہو کر واپس آئیں گے تو وہ کہیں گے کہ ہم نے غلبہ پالیا زمین کو آسمان والوں پر عیسیٰ (علیہ السلام) ان پر بدعا کریں گے اور عرض کریں گے اے اللہ (ہماری) کوئی طاقت نہیں (ان کے مقابلہ میں) تو خود ہماری طرف سے ان کو کفایت فرما تو اللہ تعالیٰ نے ان پر ایک کیڑا مسلط فرمائے گا جس کو نغف کہا جاتا ہے پس وہ ان کی گردنوں کو توڑ دے گا پھر اللہ تعالیٰ نے ان پر پرندوں کو بھیجے گا جو ان کو پانی چونچوں میں اٹھاکر سمندر میں پھینک دیں گے پھر اللہ تعالیٰ بارش برسائے گا جس کو حیاۃ یعنی زندگی کہا جاتا ہے وہ زمین کو ان کے جسموں سے پاک کردے گی اور زمین اپنا اناج اگائے گی (پھلوں میں ایسی برکت ہوگی) کہ اس میں سے ایک انار سے السکن سیر ہوگا کہا اے کعب السکن کیا ہے ؟ فرمایا ایک گھرانہ کعب نے فرمایا لوگ اس حال میں ہوں گے کہ اچانک ان کے پاس چیخنے والا آئے گا اور کہے گا کہ پتلی پنڈلیوں والا بیت اللہ کو گرانے کے ارادہ سے آچکا ہے پھر عیسیٰ (علیہ السلام) کو اللہ تعالیٰ سات سو یا سات سو اور آٹھ سو فرشتوں کے درمیان بھیجیں گے جب وہ راستہ پر ہوگا تو اللہ تعالیٰ دائیں طرف سے پاکیزہ ہوا چلائے گا تو اس میں ہر مومن کی روح کو قبض کرلیا جائے گا پھر بدکردار لوگ باقی رہ جائیں گے جو ایک دوسرے پر جفتی کریں گے جیسے جانور ایک دوسرے پر جفتی کرتے ہیں قیامت کی مثال اس آدمی کی مثال کی طرح ہے جو اپنی گھوڑی کے گرد گھومتا ہے اور اس کو دیکھتا ہے کہ کب وہ بچہ جنتی ہے۔ 18۔ ابن ابی حاتم نے عبداللہ بن عمر بن العاص ؓ سے روایت کیا کہ جب سے دنیا وجود میں آئی ہے اس کے ہر سو سال پر ایک نیا حادثہ رونما ہوتا ہے پھر فرمایا یاجوج اور ماجوج نکلیں گے اور وہ اس طرح نکلیں گے جیسے اللہ تعالیٰ نے فرمایا (آیت) ” من کل حدب ینسلون “ ان کا پہلا گروہ نہر عجاج پر آئے گا اور اس کا سارا پانی پی لے گا یہاں تک کہ اس میں سے ایک قطرہ بھی باقی نہ رہے گا پھر دوسرا گروہ آئے گا وہ وہاں سے گذرے گا تو کہے گا یہاں پر پانی ہوا کرتا تھا وہ زمین میں فساد کریں گے اور الیا شہر میں ایمان والوں کا گھیراؤ کریں گے پھر کہیں گے کہ زمین میں کوئی باقی نہیں رہا مگر ہم ان سب کو ذبح کردیا ہے (پھر وہ ایک دوسرے کو کہیں گے) آجاؤ ہم ان پر تیر پھینکیں جو آسمان میں ہیں پھر وہ آسمان کی طرف تیر پھینکیں گے تو وہ خون آلود ہو کر واپس آئیں گے تو (اس پر) وہ کہیں گے کہ کوئی بھی نہ زمین میں باقی ہے اور نہ آسمان میں مگر یہ کہ ہم نے اس کو قتل کردیا ہے ایمان والے لوگ کہیں گے اے روح اللہ ان پر بددعا کیجئے اللہ تعالیٰ سے چناچہ وہ ان پر بددعا کریں گے تو اللہ تعالیٰ ان کے کانوں میں نغف کیڑا پیدا فرمادیں گے جو ان سب کو ایک ہی رات میں قتل کردے گا یہاں تک کہ ان کی لاشوں سے زمین بدبودار ہوجائے گی تو ایمان والے لوگ کہیں گے اے روح اللہ اللہ تعالیٰ سے دعا کیجئے کہ ہم ڈرتے ہیں کہ ہم لاشوں کی بدبو سے مر نہ جائیں عیسیٰ (علیہ السلام) اللہ تعالیٰ سے دعا کریں گے تو اللہ تعالیٰ ان پر آسمان سے بارش بھیج دیں گے اور اس کو سیلاب بنادیں گے جو ان کی لاشوں کو سمندر میں پھینک دے گا۔ 19:۔ ابن جریر نے حذیفہ ؓ سے روایت کیا کہ اگر کوئی آدمی یاجوج ماجوج کے نکلنے کے بعد گھوڑے کا بچہ (پالنے کے لئے) رکھا ہوگا اس پر سواری نہیں کرے گا کہ قیامت قائم ہوجائے گی۔ 20:۔ ابن ابی شیبہ، احمد، بخاری، ابویعلی اور ابن منذر نے ابوسعید خدری ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ضرور حج اور عمرہ کیا جائے گا اس گھر کا یاجوج ماجوج نکلنے کے بعد بھی۔ 21:۔ ابن ابی حاتم نے زید (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” واقترب الوعد الحق “ سے مراد ہے کہ قیامت کا دن قریب آگیا۔ 22:۔ ابن ابی حاتم نے ربیع (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” واقترب الوعد الحق “ سے مراد ہے کہ اس وقت ان پر قیامت قائم ہوگی۔
Top