Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Dure-Mansoor - Al-Hajj : 5
یٰۤاَیُّهَا النَّاسُ اِنْ كُنْتُمْ فِیْ رَیْبٍ مِّنَ الْبَعْثِ فَاِنَّا خَلَقْنٰكُمْ مِّنْ تُرَابٍ ثُمَّ مِنْ نُّطْفَةٍ ثُمَّ مِنْ عَلَقَةٍ ثُمَّ مِنْ مُّضْغَةٍ مُّخَلَّقَةٍ وَّ غَیْرِ مُخَلَّقَةٍ لِّنُبَیِّنَ لَكُمْ١ؕ وَ نُقِرُّ فِی الْاَرْحَامِ مَا نَشَآءُ اِلٰۤى اَجَلٍ مُّسَمًّى ثُمَّ نُخْرِجُكُمْ طِفْلًا ثُمَّ لِتَبْلُغُوْۤا اَشُدَّكُمْ١ۚ وَ مِنْكُمْ مَّنْ یُّتَوَفّٰى وَ مِنْكُمْ مَّنْ یُّرَدُّ اِلٰۤى اَرْذَلِ الْعُمُرِ لِكَیْلَا یَعْلَمَ مِنْۢ بَعْدِ عِلْمٍ شَیْئًا١ؕ وَ تَرَى الْاَرْضَ هَامِدَةً فَاِذَاۤ اَنْزَلْنَا عَلَیْهَا الْمَآءَ اهْتَزَّتْ وَ رَبَتْ وَ اَنْۢبَتَتْ مِنْ كُلِّ زَوْجٍۭ بَهِیْجٍ
يٰٓاَيُّهَا النَّاسُ
: اے لوگو !
اِنْ كُنْتُمْ
: اگر تم ہو
فِيْ رَيْبٍ
: شک میں
مِّنَ
: سے
الْبَعْثِ
: جی اٹھنا
فَاِنَّا
: تو بیشک ہم
خَلَقْنٰكُمْ
: ہم نے پیدا کیا تمہیں
مِّنْ تُرَابٍ
: مٹی سے
ثُمَّ
: پھر
مِنْ نُّطْفَةٍ
: نطفہ سے
ثُمَّ
: پھر
مِنْ عَلَقَةٍ
: جمے ہوئے خون سے
ثُمَّ
: پھر
مِنْ مُّضْغَةٍ
: گوشت کی بوٹی سے
مُّخَلَّقَةٍ
: صورت بنی ہوئی
وَّ
: اور
غَيْرِ مُخَلَّقَةٍ
: بغیر صورت بنی
لِّنُبَيِّنَ
: تاکہ ہم ظاہر کردیں
لَكُمْ
: تمہارے لیے
وَنُقِرُّ
: اور ہم ٹھہراتے ہیں
فِي الْاَرْحَامِ
: رحموں میں
مَا نَشَآءُ
: جو ہم چاہیں
اِلٰٓى
: تک
اَجَلٍ مُّسَمًّى
: ایک مدت مقررہ
ثُمَّ
: پھر
نُخْرِجُكُمْ
: ہم نکالتے ہیں تمہیں
طِفْلًا
: بچہ
ثُمَّ
: پھر
لِتَبْلُغُوْٓا
: تاکہ تم پہنچو
اَشُدَّكُمْ
: اپنی جوانی
وَمِنْكُمْ
: اور تم میں سے
مَّنْ
: کوئی
يُّتَوَفّٰى
: فوت ہوجاتا ہے
وَمِنْكُمْ
: اور تم میں سے
مَّنْ
: کوئی
يُّرَدُّ
: پہنچتا ہے
اِلٰٓى
: تک
اَرْذَلِ الْعُمُرِ
: نکمی عمر
لِكَيْلَا يَعْلَمَ
: تاکہ وہ نہ جانے
مِنْۢ بَعْدِ
: بعد
عِلْمٍ
: علم (جاننا)
شَيْئًا
: کچھ
وَتَرَى
: اور تو دیکھتا ہے
الْاَرْضَ
: زمین
هَامِدَةً
: خشک پڑی ہوئی
فَاِذَآ
: پھر جب
اَنْزَلْنَا
: ہم نے اتارا
عَلَيْهَا
: اس پر
الْمَآءَ
: پانی
اهْتَزَّتْ
: وہ تروتازہ ہوگئی
وَرَبَتْ
: اور ابھر آئی
وَاَنْۢبَتَتْ
: اور اگا لائی
مِنْ
: سے
كُلِّ زَوْجٍ
: ہر جوڑا
بَهِيْجٍ
: رونق دار
اے لوگو ! اگر تم اٹھائے جانے کی طرف سے شک میں ہو تو بلاشبہ ہم نے مٹی سے پھر نطفہ سے پھر خون کے لوتھرے سے پھر بوٹی بنی ہوئی صورت سے اور جو صورت ابھی نہ بنی ہو اس سے تمہی پیدا کیا تاکہ ہم تمہیں بتائیں اور ہم اپنی مشیت کے موافق مقررہ مدت تک رحموں میں ٹھہراتے ہیں پھر تمہی اس ھال میں نکالتے ہیں کہ تم بچہ کی صورت میں ہوتے ہو، پھر تاکہ تم اپنی قوتوں کو پہنچ جاؤ، اور تم میں سے بعض وہ ہیں جو اٹھالیے جاتے ہیں اور اور تم میں سے بعض وہ ہیں جو نکمی عمر کو پہنچ جاتے ہیں۔ تاکہ علم کے بعد کچھ بھی نہ جانیں۔ اور اے مخاطب تو زمین کو بھی سوکھی پڑی ہوئی دیکھتا ہے پھر جب ہم اس پر پانی اتارتے ہیں تو وہ لہلہانے لگتی ہے اور وہ بڑھ جاتی ہے اور ہر طرح کے خوشنما جوڑے اگا دیتی ہے
1۔ احمد والبکاری ومسل موابوداوئد والترمذی والنسائی وابن ماجہ وابن المنذر وابن ابی حاتم والبیہقی نے شعب الایمان میں عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت کیا ہے کہ ہم کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ نے بیان فرمایا۔ اور آپ ﷺ سچے ہیں اور آپ ﷺ سے سچ کہا گیا کہ تم میں سے ہر ایک کی پیدائش اس طرح سے ہے کہ پہلے ماں کے پیٹ میں چالیس دن نطفہ کی صورت میں جمع کیا جاتا ہے اتنی مدت جمے ہوئے خون کی صورت میں رکھا جاتا ہے پھر اتنی مدت گوشت کے لوتھڑے کی صورت میں رکھا جاتا ہے پھر اس کی طرف ایک فرشتہ بھیجا جاتا ہے جو اس میں روح پھونک دیتا ہے۔ اور اس کو چار باتوں کے لکھنے کا حکم دیا جاتا ہے۔ وہ فرتہ اس کا رزق اس کی عمر اور بدبخت یا نیک بخت ہونا لکھتا ہے۔ پر قسم ہے اس ذات کی جس کے علاوہ کوئی معبود نہیں۔ بلاشبہ تم میں سے کوئی ایک اہل جنت کے عمل جیسا عمل کرتا رہتا ہے یہاں تک کہ اس کے اور اس کے درمیان صرف ایک ہاتھ کا فاصلہ رہ جاتا ہے۔ تو اس پر لکھا ہوا سبقت کرجاتا ہے۔ تو وہ دوزخ والے عمل کرنے لگتا ہے اور اس میں داخل ہوجاتا ہے۔ 2۔ ابن عباس ؓ نے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ نطفہ چالیس دن رحم میں اپنے حال پر رہتا ہے۔ جب چالیس دن گزر جاتے ہیں تو جما ہوا خون بن جاتا ہے۔ پھر اسی طرح گوشت کا لوتھڑا بن جاتا جاتا ہے۔ پھر اسی طرح اس کی ہڈیاں بن جاتی ہیں۔ جب (اللہ تعالیٰ ) اس کی پیدائش کو پورا کرنے کا ارادہ فرماتے ہیں تو اس کی طرف ایک فرشتے کو بھیجتے ہیں وہ پوچھتا ہے اے میرے رب ! کیا مذکر ہوگا یا مؤنث، کیا بدبخت ہوگا یا نیک بخت ہوگا۔ یا چھوٹا ہوگا یا لمبا ہوگا۔ ناقص ہوگا یا مکمل ہوگا۔ اس کی روزی اس کی عمر کیا ہوگی۔ تندرست ہوگا یا بیمار ہوگا۔ تو یہ ساری باتیں لکھ دی جاتی ہیں۔ 3۔ ابن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ نطفہ جب رحم میں قرار پکڑ جائے تو ارحام پر متعین فرشتہ اس کو اپنی ہتھیلی میں لے لیتا ہے اور پوچھتا ہے اے میرے رب ! یہ مخلقہ (یعنی مکمل پیدائش والا) یا غیر مخلقہ (یعنی نامکمل پیدائش والا) ہوگا۔ اگر اللہ تعالیٰ فرمادیں کہ یہ غیر مخلقہ ہے تو رحم اس کو خون کی صورت پھینک دیتا ہے اور اگر اللہ تعالیٰ اس کو مخلقہ فرمادیں تو فرشتہ پوچھتا ہے اے میرے رب ! یہ مذکر ہوگا یا مونث۔ بدبخت ہوگا یا نیک بخت، اس کی عمر کیا ہوگی۔ اس کا عمل کیا ہوگا۔ اس کا رزق کتنا ہوگا اور کسی زمین میں مرے گا۔ پھر نطفہ سے کہا جاتا ہے تیرا رب کون ہے ؟ تو وہ کہتا ہے اللہ۔ پھر کہا جاتا ہے تیرا رزاق کون ہے وہ کہتا ہے اللہ۔ پھر فرشتہ سے کہا جاتا ہے کہ لوح محفوظ کی طرف جاؤ بلاشبہ تو عنقریب اس میں اس نطفہ کا قصہ پائے گا۔ راوی نے فرمایا کہ پھر وہ بچہ پیدا ہوجاتا ہے۔ اپنی مدت میں زندہ رہتا ہے اپنے رزق میں سے کھاتا ہے اور اسی تقدیر کے مطابق چلتا ہے۔ یہاں تک کہ جب اس کی عمر پوری ہوجاتی ہے تو مرجاتا ہے اور اسی جگہ میں دفن ہوجاتا ہے۔ (جہاں کی مٹی سے پیدا کیا گیا ) ۔ 4۔ ابن جریر نے ابن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ جب نطفہ رحم میں قرار پکڑ لیتا ہے تو اللہ تعالیٰ ایک فرشتے کو بھیجتے ہیں۔ وہ پوچھتا ہے اے میرے رب ! مخلقہ (یعنی مکمل پیدائش والا) یا غیر مخلقہ (یعنی نامکمل پیدائش والا) ہوگا۔ اگر اللہ تعالیٰ غیر مخلقہ فرماتے ہیں رحم اسے خون کی شکل میں (باہر) پھینک دیتا ہے۔ اور اگر اللہ تعالیٰ مخلقہ قرار دیتے ہیں تو فرشتہ پوچھتا ہے اے میرے رب ! اس نطفہ کی کیا صفت ہوگی۔ یہ مذکر ہوگا یا مونث ہوگا ؟ اس کا رزق کیا ہوگا۔ اس کی عمر کتنی ہوگی۔ کیا یہ بد بخت ہوگا۔ یا نیک بخت ہوگا۔ اس سے کہا جاتا ہے ام الکتاب (یعنی لوح محفوظ) کی طرف جا۔ اس میں سے نقل کرلے اس نطفہ کی صفت کو۔ فرشتہ جاتا ہے اور اس میں سے نقل کرلیتا ہے بس وہ آخری مرحلہ تک اس کے ساتھ رہتا ہے۔ پانچ باتیں ماں کے پیٹ میں لکھدی جاتی ہیں 5۔ احمد ولبکاری ومسلم والیہقی نے ” الاسماء والصفات “ میں انس ؓ سے روایت کیا کہ نبی ﷺ نے فرمایا اللہ تبارک وتعالیٰ ہر رحم کے ساتھ ایک فرشتہ مقرر فرماتے ہیں۔ وہ پوچھتا ہے اے میرے رب یہ نطفہ رہے گا یا جما ہوا خون یا گوشت کی بوٹی (بنے گا یا نہیں بنے گا) جب اللہ تعالیٰ اس کو پیدا کرنے کا فیصلہ فرمالیتے ہیں تو فرشتہ عرض کرتا ہے اے میرے رب ! یہ بدبخت ہوگا یا نیک بخت ہوگا۔ مذکر ہوگا یا مونث ہوگا۔ رزق کیا ہوگا۔ عمر کتنی ہوگی۔ بس یہ سب چیزیں فرشتہ اس کے ماں کے پیٹ میں لکھ دیتا ہے۔ 6۔ احمد ومسلم والبیہقی نے الاسماء والصفات میں حضرت حذیفہ بن اسید غفاری ؓ سے روایت کیا کہ میں نے اپنے ان دونوں کانوں سے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ نطفہ رحم میں چالیس راتیں ٹھہرتا ہے۔ اور دوسرے لفظ میں جب جب نطفہ بیالیس راتیں گزار لیتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کی طرف ایک فرشتے کو بھیجتے ہیں وہ اس کی صورت بناتا ہے اور اس کے کان بناتا ہے اور اس کی آنکھیں بناتا ہے اور اس کی کھال اور اس کا گوشت اور اس کی ہڈیاں بناتا ہے۔ پھر فرشتہ پوچھتا ہے مذکر ہوگا یا مونث تو تیرا رب فیصلہ فرماتا ہے جو چاہتا ہے اور فرشتہ اسے لکھ لیتا ہے۔ پھر پوچھتا ہے اے میرے رب ! اس کی عمر کتنی ہوگی۔ تو تیرا رب فرماتا ہے جو چاہتا ہے۔ اور فرشتہ اس کو لکھ لیتا ہے۔ پھر پوچھتا ہے اے میرے رب اس کا رزق کتنا ہوگا۔ اور اللہ تعالیٰ فیصلہ فرماتے ہیں جو چاہتے ہیں۔ فرشتہ اس کو لکھ لیتا ہے پھر فرشتہ نکال دیتا ہے اعمال نامے کو اپنا ہاتھ میں۔ پھر اس میں نہ زیادتی ہوتی ہے اور نہ کمی ہوتی ہے۔ اور دوسرے لفظ میں یوں ہے۔ کہ فرشتہ داخل ہوتا ہے نطفہ پر رحم میں اس کے قرار پکڑنے کے بعد چالیس یا پینتالیس راتوں تک۔ پھر فرشتہ پوچھتا ہے اے میرے رب ! یہ بدبخت ہوگا یا نیک بخت۔ تو وہ ان کو لکھ لیتا ہے۔ پھر وہ پوچھتا ہے اے میرے رب ! یہ مرد ہوگا یا عورت ہوگی۔ تو وہ اس کو بھی لکھ لیتا ہے۔ پھر فرشتہ اس کا عمل اور اس کا اثر اور اس کی عمر اور اسکا رزق لکھ دیتا ہے۔ پھر صحیفہ لپیٹ دیا جاتا ہے۔ نہ اس میں زیادتی کی جاتی ہے اور نہ کمی کی جاتی ہے۔ 7۔ ابن ابی حاتم نے وصححہ ابن عباس ؓ سے روایت کہ مخلقہ وہ ہوتا ہے جو زندہ ہوتا ہے اور ” غیر مخلقہ “ وہ ہوتا ہے جو (ادھورا ‘ گر جاتا ہے۔ 8۔ عبد بن حمید وابن المنذر وابن ابی حاتم نے عکرمہ ؓ سے روایت کیا کہ ” العلقہ “ سے مراد ہے خون اور ” المضغۃ “ سے مراد ہے گوشت اور ” المخلقہ “ سے مراد ہے جس کی تخلیق مکمل ہوگئی ہو ” وغیر مخلقہ “ سے مراد ہے جس کی تخلیق مکمل نہ ہو۔ 9۔ عبدالرزاق عبد بن حمید وابن جریر نے قتادہ ؓ سے روایت کیا کہ ” مخلقۃ وغیر مخلقۃ، میں مخلق سے مراد ہے مکمل اور غیر مخلقہ سے مراد ہے نامکمل۔ 10۔ عبد بن حمید وابن جریر نے ابوالعالیہ ؓ سے روایت کیا کہ ” غیر مخلقہ “ سے مراد ہے (ادھورے بچے کا) گرجانا۔ 11۔ عبد بن حمدی وابن جریر نے شعبی ؓ سے روایت کیا جب بچہ چوتھی تخلیق (کے مرحلہ) میں داخل ہوجائے تو اس میں روح پھونکی جاتی ہے اور اس کو مخلقہ کہتے ہیں اور جب اس سے پہلے ہوتا ہے تو وہ غیر مخلقہ ہے۔ 12۔ عبد بن حمید وابن جریر و سعید بن منصور وابن ابی شیبہ وابن المنذر وابن ابی حاتم نے مجاہد ؓ سے روایت کیا کہ ” مخلقہ وغیر مخلقہ “ میں مخلقہ سے مراد ہے جس کی پیدائش مکمل ہو اور غیر مخلقہ سے مراد ہے جس کی پیدائش مکمل نہ ہو۔ آیت ونقر فی الارحام مانشاء الی اجل مسمی، سے مراد ہے پوری مدت۔ 13۔ ابن جریر وابن ابی حاتم نے روایت کیا ہے، آیت ونقر فی الارحام ما نشاء الی اجل مسمی، کے بارے میں فرمایا کہ اس سے مراد وہ بچہ ہے جو پورا پیدا کیا جاتا ہے۔ وہ ادھورا بچہ نہیں ہوتا۔ 15۔ ابن المنذر وابن ابی حاتم نے قتادہ ؓ سے روایت کیا کہ آیت لنبین لکم یعنی بلا شبہ تم بھی اسی طرح ماؤں کے پیٹوں میں تھے۔ 16۔ ابن جریر نے ابن جریج ؓ سے روایت کیا۔ کہ آیت وتری الارض ھامدۃ میں ھامدۃ اس زمین کو کہتے ہیں جس میں کوئی نبات نہ ہو۔ 17۔ عبدالرزاق وعبد بن حمید وابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم نے قتادہ ؓ سے روایت کیا کہ آیت وتری الارض ہامدۃ، یعنی ایسی زمین جو خش اور قحط زدہ ہو، آیت فاذا انزلنا علیہا الماء اہتزت وربت یعنی جب ہم اس کی شوریل اور اونچی زمین میں رحمت کا پانی نازل کرتے ہیں۔ آیت وانبتت من کل زوج بہیج۔ تو خوش نما جوڑے اگاتی ہے۔ 18۔ ابن ابی حاتم نے ابن عباس ؓ نے آیت زوج بہیج کے بارے میں فرمایا کہ اس سے مراد ہے خوبصورت
Top