بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
Dure-Mansoor - Al-Muminoon : 1
قَدْ اَفْلَحَ الْمُؤْمِنُوْنَۙ
قَدْ اَفْلَحَ : فلائی پائی (کامیاب ہوئے) الْمُؤْمِنُوْنَ : مومن (جمع)
تحقیق ایمان والے کامیاب ہوگئے
1۔ عبدالرزق واحمد وعنبسہ بن حمید والترمذی والنسائی وابن المنذر والعقیلی والحاکم وصححہ والبیہقی فی الدلائل والضیاء فی المختار نے عمر بن خطاب ؓ نعہ سے روایت کیا کہ جب رسول اللہ ﷺ پر وحی اترتی تھی تو آپ کے سامنے شہد کی مکھیوں کی بھنبھناہٹ کی طرح آواز سنائی دیتی تھی ایک دن آپ پر کچھ نازل ہوا ہم کچھ دیر ٹھہرے رہے جب یہ کیفیت آپ سے دور ہوئی تو آپ نے اپنا رخ قبلہ کی طرف کیا اور اپنے ہاتھوں کو اٹھاکر یہ دعا فرمائی : اللہم زدنا ولا تنقصنا واکرمنا ولا تھنا واعطنا ولا تحرمنا وٓثرنا ولا تؤثر علینا وارض عنا وارضنا ترجمہ : اے اللہ ہم کو زیادہ کرلو اور ہم سے کم نہ کر اور ہم کو عزت دے اور ہم کو ذلیل نہ فرما اور ہم کو عطا کر اور ہم کو محروم نہ فرما اور ہم کو فضیلت دیجئے ہم پر کسی اور کو فضیلت نہ دیجئے ہم سے راضی ہوجا اور ہم کو اپنی رضا سے نواز۔ پھر فرمایا مجھ پر دس آیات نازل ہوئیں جس نے ان کو قائم کیا یعنی ان پر عمل کیا تو وہ جنت میں داخل ہوگا۔ پھر یہ آیت قد افلح المومنون۔ پڑھی یہاں کہ دس آیتوں کو ختم فرمایا۔ 2۔ البکاری والادب المفرد والنسائی وابن الملنذر والحاکم وصححہ وابن مردویہ والبیہقی فی الدلائل نے یزید بن بابنوس (رح) سے روایت ہے کہ ہم نے حضرت عائشہ ؓ سے کہا کہ رسول اللہ ﷺ کے اخلاق کیسے تھے تو انہوں نے فرمایا آپ کا خلق قرآن تھا پھر فرمایا تو سورة المؤمنون پڑھتا ہے، قد افلح المومنون، پھر انہوں نے ان آیات کی تلاوت کی یہاں تک کہ دسویں آیت تک پہنچیں۔ حضرت عائشہ ؓ نے فرمایا اسی طرح رسول اللہ ﷺ کا اخلاق تھا۔ 3۔ ابن عدی والحاکم والبیہقی فی الاسماء والصفات میں انس ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے جنت عدن کو پیدا فرمایا اور اس کے درختوں کو اپنے ہاتھ سے بویا اور اس سے فرمایا بات کر تو اس نے کہا قد افلح المومنون (ایمان والے کامیاب ہوگئے) الطبرانی نے السنۃ میں اور ابن مردویہ نے ابن عباس ؓ کی حدیث سے اسی طرح روایت کیا ہے۔ 4۔ عبدالرزاق وابن جریر نے قتادہ رھمۃ اللہ علیہ سے روایت کیا کہ قد افلح المومنون کے بارے میں کعب ؓ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے ہاتھ سے تین چیزیں بنائیں۔ آدم (علیہ السلام) کو اپنے ہاتھ سے پیدا فرمایا تورات کو اپنے ہاتھ سے لکھا، جنت عدن میں اپنے ہاتھ سے پودے لگائے پھر اس نے فرمایا تو مجھ سے بات کر تو اس نے کہا، قد افلح المومنون، جب اس نے جان لیا، ایمان والوں کی عزت واکرام کو۔ 5۔ ابن جریر نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ جب آللہ تعالیٰ نے جنت عدن میں پودے لگائے تو ان کی طرف دیکھ کر فرمایا۔ قد افلح المومنون۔ 6۔ ابن جریر نے ابوالعالیہ (رح) سے روایت کیا جب اللہ تعالیٰ نے جنت کو پیدا فرمایا تو فرمایا قد افلح المونون اور اللہ تعالیٰ نے اس کو قرآن میں نازل فرمایا۔ 7۔ ابن ابی حاتم نے سعید بن جبیر سے روایت کیا آیت قد افلح المؤمنون، یعنی تصدیق کرنے والے اللہ کی توحید کی سعادت مند ہوں گے۔ 8۔ عبد بن حمید نے طلحہ بن مصرف (رح) سے روایت کیا کہ وہ اس طرح پڑھتے تھے۔ آیت قد افلح المؤمنون افلح کے رفع کے ساتھ (یعنی افلح کو مجہول کا صیغہ پڑھتے تھے) ۔ 9۔ عاصم (رح) سے روایت کیا کہ وہ ” افلح “ کو نصب کے ساتھ پڑھتے تھے۔ 10۔ الطستی فی مسائلہ حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ نافع بن ارزق نے ان سے اللہ تعالیٰ کے اس قول آیت قد افلح المأمنون کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے فرمایا کہ وہ لوگ کامیاب ہوگئے اور سعادت مند ہوگئے پھر پوچھا کیا عرب کے لوگ اس معنی سے واقف ہیں فرمایا کہ ہاں ! کیا تو نے لبید کا قول نہیں سنا۔ فاعقلی ان کنت ما تعقلی ولقد افلح من کان عقل ترجمہ : سمجھو تو اگر تو سمجھنے والی ہے یقیناوہ کامیاب ہوا جس نے سمجھا
Top