Dure-Mansoor - Al-Muminoon : 104
تَلْفَحُ وُجُوْهَهُمُ النَّارُ وَ هُمْ فِیْهَا كٰلِحُوْنَ
تَلْفَحُ : جھلس دے گی وُجُوْهَهُمُ : ان کے چہرے النَّارُ : آگ وَهُمْ : اور وہ فِيْهَا : اس میں كٰلِحُوْنَ : تیوری چڑھائے ہوئے
ان کے چہروں کو آگ جھلستی ہوگی اور اس میں ان کے منہ بگڑے ہوئے ہوں گے۔
1۔ ابن جریر نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ آیت ” تلفح وجوہہم النار “ سے مراد ہے تنفح یعنی آگ ان کی ہڈیوں سے گودا پگھلادے گی۔ 2۔ ابن مردویہ نے والضیاء فی صفۃ النار ابودرداء ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے اللہ تعالیٰ کے اس قول آیت ” تلفح وجوہہم النار “ کے بارے میں فرمایا کہ (آگ) ان کو جلادے گی تو ان کے گوشت ان کے پٹھوں پر بہہ جائیں گے۔ 3۔ ابن ابی حاتم والطبرانی فی الاوسط وابن مردویہ و ابونعیم فی الحلیہ ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ نبی ﷺ نے فرمایا جب جہنم کے رہنے والوں کو جہنم کی طرف ہانکا جائے گا تو گردن کے ساتھ ان کو جہنم پکڑ لے گی اور ان کو جلا ڈالے گی۔ ہڈی پر گوشت کو نہ چھوڑے گی مگر اس کو کونچوں پر ڈال دے گی۔ 4۔ ابونعیم فی الحلیہ میں روایت کیا کہ ابن مسعود ؓ نے آیت ” تلفح وجوہہم النار “ کے بارے میں فرمایا کہ ان کو آگ کی ایسی لپٹ لگے گی جو ان کے گوشت کو ان کی ہڈیوں پر نہیں چھوڑے گی مگر اسے ان کی ایڑیوں پر ڈال دے گی۔ 5۔ ابن ابی شیبہ وعبد بن حمید نے ابولہذیل سے اسی طرح روایت کیا۔ 6۔ احمد وعبد بن حمید والترمذی وصححہ وابن ابی الدنیا فی صفۃ النار وابو یعلی وابن المنذر وابن ابی حاتم والحاکم وصححہ وابن مردویہ و ابونعیم فی الحلیہ ابو سعید خدری ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے اللہ تعالیٰ کے اس قول آیت ” تلفح وجوہہم النار وہم فیہا کلحون، کے بارے میں فرمایا کہ آگ ان کے چہروں کے جلا دے گی اس کا اوپر والا ہونٹ سکڑ کر آدھے سر پر پہنچ جائے گا اور نیچے والا ہونٹ لٹک کر ناف تک پہنچ جائے گا۔ سانپ بچھو کا تحفہ ملے گا 7۔ ابن ابی شیبہ مغیث بن سمی (رح) سے روایت کیا کہ جب آدمی کو آگ کی طرف لایا جائے گا تو اس سے کہا جائے گا انتظار کر ہم تجھ کو تحفہ دیں دے تو اس کے پاس بچھو اور سانپوں کی زہر کا ایک پیالہ لایا جائے گا جب اس کے منہ کے قریب ہوگا تو اس کا گوشت علیحدہ جا پڑے گا۔ اور ہڈیاں علیحدہ ہوجائیں گی۔ 8۔ عبدالرزاق والفریابی وابن ابی شیبہ وہناد وابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم والطبرانی والحاکم وصححہ ابن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ آیت ” وہم فیہا کلحون “ میں کلوح الرأس مراد ہے سر کا پکنا ان کے دانت ظاہر ہوجائیں گے اور ان کے ہونٹ سکڑ جائیں گے۔ 9۔ ابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ ” کلحون “ سے مراد ہے تیوری چڑھاتے ہوئے۔
Top