Dure-Mansoor - Al-Muminoon : 21
وَ اِنَّ لَكُمْ فِی الْاَنْعَامِ لَعِبْرَةً١ؕ نُسْقِیْكُمْ مِّمَّا فِیْ بُطُوْنِهَا وَ لَكُمْ فِیْهَا مَنَافِعُ كَثِیْرَةٌ وَّ مِنْهَا تَاْكُلُوْنَۙ
وَاِنَّ : اور بیشک لَكُمْ : تمہارے لیے فِي الْاَنْعَامِ : چوپایوں میں لَعِبْرَةً : عبرت۔ غور کا مقام نُسْقِيْكُمْ : ہم تمہیں پلاتے ہیں مِّمَّا : اس سے جو فِيْ بُطُوْنِهَا : ان کے پیٹوں میں وَلَكُمْ : اور تمہارے لیے فِيْهَا : ان میں مَنَافِعُ : فائدے كَثِيْرَةٌ : بہت وَّمِنْهَا : اور ان سے تَاْكُلُوْنَ : تم کھاتے ہو
اور بلاشبہ تمہارے لیے چوپایوں میں عبرت ہے ہم تمہیں ان میں سے پلاتے ہیں جو ان کے پیٹوں میں ہے اور تمہارے لیے ان میں بہت منافع ہیں اور ان میں سے تم کھاتے ہو
1۔ ابن جریر وابن ابی حاتم نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ آیت ” وان لکم فی الانعام لعبرۃ “ یعنی ان جانوروں میں تمہارے لیے بڑی نشانی ہے انعام سے مراد ہے اونٹ گائے، بھیڑ اور دنبہ آیت ” ولکم فیہا منافع “ یعنی جو وہ بچے جنتے ہیں اور اس میں سے (تمہارے لیے) سوار ہے اور دودھ ہے اور گوشت ہے۔ 2۔ ابن ابی حاتم نے ابو صالح (رح) سے روایت کیا کہ آیت ” وعلی الفلک “ سے مراد کشتیاں ( کہ جس پر تم سواری کرتے ہو)
Top