Dure-Mansoor - Al-Furqaan : 75
اُولٰٓئِكَ یُجْزَوْنَ الْغُرْفَةَ بِمَا صَبَرُوْا وَ یُلَقَّوْنَ فِیْهَا تَحِیَّةً وَّ سَلٰمًاۙ
اُولٰٓئِكَ : یہ لوگ يُجْزَوْنَ : انعام دئیے جائیں گے الْغُرْفَةَ : بالاخانے بِمَا صَبَرُوْا : ان کے صبر کی بدولت وَيُلَقَّوْنَ فِيْهَا : اور پیشوائی کیے جائینگے اس میں تَحِيَّةً : دعائے خیر وَّسَلٰمًا : اور سلام
یہ وہ لوگ ہیں جنہیں ثابت قدم رہنے کی وجہ سے بالاخانے ملیں گے اور اس میں ان کو بقاء کی دعا اور سلام ملے گا
1۔ الحکیم الترمذی نے نوادر الاصول میں سہل بن سعد ؓ سے روایت کیا کہ نبی ﷺ نے آیت ” اولئک یجزون الغرفۃ “ کے بارے میں فرمایا کہ یہ بالا خانے سرخ یاقوت یا سبز زبرجد کے یا سفید موتی کے ہوں گے اس میں نہ کوئی چیز ٹوٹی ہوئی ہوگی اور نہ پھٹی ہوئی ہوگی۔ 2۔ ابن ابی شیبہ وابن المنذر وابن ابی حاتم نے ضحاک (رح) سے روایت کیا کہ آیت ” اولئک یجزون الغرفۃ “ سے مراد ہے جنت۔ 3۔ ابن ابی حاتم وابو نعیم فی الحلیہ ابو جعفر (رح) سے روایت کیا کہ آیت ” اولئک یجزون الغرفۃ بما صبرو “ سے مراد ہے کہ یہ بالا خانے ان کو دنیا میں وہ جو فقر پر صبر کرتے رہے اس پر ان کو بد دیا جائے گا۔ 4۔ زاہر بن طاہر الشحانمی نے انس ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جنت میں ایسے بالاخانے ہوں گے کہ جن میں اوپر سے زنجیر اور نیچے سے ستون نہ ہوں گے کہا گیا یا رسول اللہ اس میں ان کے رہنے والے کس طرح داخل ہوں گے ؟ آپ نے فرمایا کہ اس میں پرندے کی شکل میں داخل ہوں گے کہا گیا یارسول اللہ ! یہ بالاخانے کن کے لیے ہوں گے۔ آپ نے فرمایا (دنیا میں) میں بیمار رہنے والے درد میں مبتلا رہنے والے اور مصیبت زدہ لوگوں کے لیے ہوں گے۔ 5۔ احمد نے ابو مالک اشعری ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ جنت میں کچھ بالا خانے ایسے ہیں جن کے اندر کی حالت باہر سے اور باہر کی حالت اندر سے دکھائی دے گی۔ اللہ تعالیٰ نے ان کو اس کے لیے تیار کیا ہے جو غریبوں کو کھانا کھلائے نرم کلام کرے متواتر روزے رکھے اور رات کو ایسے وقت نماز پڑھے جبکہ اور لوگ سو رہے ہوں۔ 6۔ ابن ابی حاتم نے سعید بن جبیر (رح) سے روایت کیا کہ آیت ” اولئک “ سے مراد وہ لوگ ہیں جن کا ذکر ان آیات میں ہوا آیت ” یجزون الغرفۃ “ یعنی آخرت میں آیت ” الغرفۃ “ یعنی جنت آیت ” بما صبروا “ یعنی اپنے رب کے حکم پر صبر کیا آیت ” ویلقون فیہا “ یعنی ان سے فرشتے سلام کے ساتھ ملاقات کریں گے آیت ” خلدین فیہا “ یعنی وہ نہیں مریں گے۔ آیت ” حسنت مستقرا “ یعنی ان کا اچھا ٹھکانہ جنت میں ہوگا ” ومقاما “ اور اچھی قیام گاہ ہوگی۔ 7۔ ابن ابی حاتم نے عاصم (رح) سے روایت کیا کہ ایک آدمی ابن سیرین سے ملا اور کہا ” حیتاک اللہ “ اللہ تجھ کو زندہ رکھے، تو انہوں نے فرمایا کہ بہترین سلام جنت والوں کا سلام ہے۔ 8۔ عبد بن حمید نے عاصم (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے آیت ” اولئک یجزون الغرفۃ “ میں الغرفہ کو واحد آیت ” بما صبروا ویلقون “ تخفیف اور یا کے نصب کے ساتھ پڑھا واللہ تعالیٰ اعلم۔
Top