Dure-Mansoor - Ash-Shu'araa : 105
كَذَّبَتْ قَوْمُ نُوْحِ اِ۟لْمُرْسَلِیْنَۚۖ
كَذَّبَتْ : جھٹلایا قَوْمُ نُوْحِ : نوح کی قوم الْمُرْسَلِيْنَ : رسولوں کو
نوح کی قوم نے پیغمبروں کو جھٹلایا
قوم نوح کا تذکرہ 1۔ ابن المنذر نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ آیت ” قالوا انومن لک “ یعنی کیا ہم تیری تصدیق کریں۔ 2۔ ابن ابی حاتم نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ آیت ” واتبعک الارذلون “ یعنی تیری تابعداری کی ہے گھٹیا لوگوں نے یعنی جولا ہوں نے۔ 3۔ ابن ابی حاتم نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ آیت ” واتبعک الارذلون “ سے مراد ہے نیچے درجے کے کمینے لوگ 4۔ عبدالرزاق وابن المنذر نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ آیت ” واتبعک الارذلون “ سے مراد ہے جولا ہے۔ 5۔ ابن المنذر نے ابن جریج (رح) سے روایت کیا کہ آیت ” ان حسابہم الا علی ربی “ یعنی اللہ تعالیٰ اسے خوب جانتا ہے جو کچھ ان کے دلوں میں ہے۔ 6۔ عبد بن حمید وابن المنذر وابن ابی حاتم نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ آیت ” لئن لم تنتہ ینوح لتکونن من المرجومین “ یعنی پتھروں کے ساتھ تم پر بارش نہ کیا جائے۔ 7۔ ابن ابی حاتم نے حسن بصری (رح) سے روایت کیا کہ آیت ” لتکونن من المرجومین “ یعنی تم کو ضرور گالیاں دی جائیں گے۔ 8،۔ عبدالرزاق وعبد بن حمید وابن جریر وابن ابی حاتم نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ آیت ” فافتح بینی وبینہم فتحا “ سے مراد ہے کہ ہمارے اور ان کے درمیان فیصلہ فرمادیجیے۔ ابن المنذر نے ابو صالح (رح) سے اسی طرح روایت کیا۔ 9۔ الطستی نے حضرت ابن عباس رضی الہ عنہما سے روایت کیا کہ ان سے نافع بن ازرق (رح) نے پوچھا کہ مجھے اللہ تعالیٰ کے اس قول آیت ” فی الفلک المشحون “ کے بارے میں بتائیے کہ اس سے کیا مراد ہے تو انہوں نے فرمایا اس سے مراد ہے بھری ہوئی کشتی پھر پوچھا کیا عرب کے لوگ اس سے واقف ہیں ہاں کیا تو نے عبد بن ابرص کو یہ کہتے ہوئے نہیں سنا۔ شحنا ارضہم بالخیل حتی ترکناہم اذال من الصراط ترجمہ : ہم نے بھردیا ان کی زمین کو گھوڑوں سے یہاں تک کہ ہم نے ان کو راستہ سے زیادہ تر دیل سے چھوڑا۔ 10۔ ابن ابی شیبہ وابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم سعید بن جبیر کے طریق سے سعید بن جبیر ؓ سے روایت کیا کہ ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ آیت ’ ’ فی الفلک المشحون “ سے مراد ہے بھری ہوئی کشتی۔ 12۔ الفریابی وابن ابی شیبہ وعبد بن حمید وابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ آیت ’ ’ فی الفلک المشحون “ سے مراد ہے وہ کشتی جو سامان سے بھری ہوئی ہو۔ 13۔ عبدالرزاق وعبد بن حمید وابن جریر نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ آیت ” فی الفلک المشحون “ سے مراد ہے سامان سے بھری ہوئی۔ 14۔ عبدبن حمید نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ آیت ” فی الفلک المشحون “ سے مراد ہے کہ سامان سے بھری ہوئی۔ 15۔ سعید بن منصور وعبد بن حمید وابن المنذر نے شعبی (رح) سے روایت کیا کہ آیت فی الفلک المشحون “ سے مراد ہے بوجھل 16۔ عبد بن حمید نے ابو صالح (رح) سے روایت کیا کہ آیت ” فی الفلک المشحون “ سے مراد ہے نوح (علیہ السلام) کی کشتی۔
Top