Dure-Mansoor - Ash-Shu'araa : 160
كَذَّبَتْ قَوْمُ لُوْطِ اِ۟لْمُرْسَلِیْنَۚۖ
كَذَّبَتْ : جھٹلایا قَوْمُ لُوْطِ : قومِ لوط ۨ الْمُرْسَلِيْنَ : رسولوں کو
لوط کی قوم نے پیغمبروں کو جھٹلایاّ
قوم لوط کا تذکرہ۔ 1۔ الفریابی وابن ابی شیبہ وعبد بن حمید وابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم نے مجاہد (رح) سے آیت ” وتذرون ما خلق لکم ربکم من ازواجکم “ کے بارے میں روایت کیا کہ تم نے چھوڑدیا ہے عورتوں کے سامنے سے اپنی خواہش کو پوری کرنے کو اور مردوں اور عورتوں کی پشت کی طرف خواہش پوری کرنے لگے۔ 2۔ ابن ابی حاتم نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ آیت ” وتذرون ماخلق لکم ربکم من ازواجکم “ سے مراد ہے کہ حصہ جو تمہارے لیے من اس تھا یعنی قبل اس کو تم نے چھوڑ دیا۔ 3۔ عبد بن حمید وابن المنذر نے عکرمہ (رح) سے روایت کیا کہ آیت ” وتذرون ما خلق لکم ربم من ازواجکم “ کے بارے میں فرمایا کہ تم نے عورتوں کے اگلے حصہ کو چھوڑ دیا اور مردوں کی دبر میں خواہش پوری کرنے لگے۔ 4۔ ابن المنذر نے ابن جریر (رح) سے روایت کیا کہ آیت ’ ’ بل انتم قوم عدون “ سے مراد ہے حد سے تجاوز کرنے والے 5۔ سعید بن منصور وابن المنذر نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ عبداللہ ؓ سے قراءت میں یوں تھا آیت ” وواعدنا ان یومئذ اجمعین الا عجوزا فی الغبرین “ 6۔ عبد بن حمید وابن ابی حاتم نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ آیت الا عجوزا فی الغبرین “ سے لوط (علیہ السلام) کی بیوی مراد ہے جو عذاب میں ٹھہری رہی۔ 7۔ الطستی نے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ نافع بن ازرق (رح) نے ان سے پوچھا کہ مجھے اللہ تعالیٰ کے اس قول آیت ” فی الغبری “ کے بارے میں بتائیے فرمایا باقی رہنے والے پھر پوچھا کیا عرب کے لوگ اس کو جانتے ہیں فرمایا ہاں کیا تو نے عبید بن ابرص کو یہ کہتے ہوئے نہیں سنا۔ ذہبوا وخلفنی المخلف فیہم فکاننی فی الغابری غریب ترجمہ وہ چلے گئے اور چھوڑنے والے نے مجھے ان میں چھوڑدیا کہ میں باقی رہنے والوں میں اجنبی ہوں۔
Top