Dure-Mansoor - An-Naml : 8
فَلَمَّا جَآءَهَا نُوْدِیَ اَنْۢ بُوْرِكَ مَنْ فِی النَّارِ وَ مَنْ حَوْلَهَا١ؕ وَ سُبْحٰنَ اللّٰهِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ
فَلَمَّا : پس جب جَآءَهَا : اس ( آگ) کے پاس آیا نُوْدِيَ : ندا دی گئی اَنْۢ بُوْرِكَ : کہ برکت دیا گیا مَنْ : جو فِي النَّارِ : آگ میں وَمَنْ : اور جو حَوْلَهَا : اس کے آس پاس وَسُبْحٰنَ : اور پاک اللّٰهِ : اللہ رَبِّ : پروردگار الْعٰلَمِيْنَ : سارے جہانوں
سو جب وہ وہاں آئے تو آواز دی گئی کہ وہ شخص مبارک ہے جو آگ میں ہے اور وہ بھی مبارک ہیں جو اس کے اردگرد ہیں اور اللہ پاک ہے جو رب العالمین ہے
بابرکت آگ اور ہدایت 2۔ ابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم نے سعید بن جبیر سے ابن مردویہ نے ابن عباس ؓ سے آیت ” نودی ان بورک من فی النار ومن حولہا “ کے بارے میں روایت کیا کہ برکت دی گئی ہے آگ میں اور اللہ تعالیٰ نے ان کو آوازدی اور وہ نور میں تھے۔ 3۔ ابن ابی حاتم نے ابن عباس ؓ سے اس آیت کے بارے میں روایت کیا کہ وہ آگ نور تھی آیت ” ان بورک من فی النار ومن حولہا “ (یعنی برکت دی گئی) جو آگ کے اردگرد ہے۔ 4۔ الفریابی وعبد بن حمید وابن المنذر نے ابن عباس سے روایت کیا کہ آیت ” ان بورک من فی النار ومن حولہا “ یعنی آگ کو برکت دی گئی۔ 5۔ الفریابی وعبد بن حمید وابن جریر وابن ابی حاتم نے مجاہد (رح) سے اسی طرح روایت کیا۔ 6۔ عبد بن حمید وابن المنذر وابن ابی حاتم نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ ابی بن کعب کے مصحف میں یوں ہے آیت ” ان بورک من فی النار ومن حولہا “ لیکن آگ کے بارے میں وہ گمان کرتے تھے کہ وہ رب العالمین کا نور تھا۔ آیت ” ومن حولہا “ اور ( اس کے اردگرد) فرشتے تھے۔ 7۔ عبد بن حمید نے عکرمہ (رح) سے روایت کیا کہ وہ اسے آیت ” ان بورک من فی النار “ پڑھتے تھے۔ 8۔ ابن المنذر نے محمد بن کعب (رح) سے اس آیت کے بارے میں روایت کیا کہ آگ رحمن کا نور تھا آیت ” ومن حولہا “ سے مراد موسیٰ (علیہ السلام) اور فرشتے ہیں۔ 9۔ ابن ابی حاتم نے سدی (رح) سے روایت کیا کہ آیت ” بورک “ سے مراد ہے پاکیزہ۔ 10۔ عبد بن حمید وامسلم وابن ماجہ وابن المنذر وابن ابی حاتم وابن مردویہ وابوا لشیخ فی العظمۃ والبیہقی فی الاسماء والصفات ابو عبیدہ کے طریق سے ابو موسیٰ اشعری ؓ سے روایت کیا کہ ہمارے درمیان رسول اللہ ﷺ کھڑے ہوئے اور فرمایا اللہ تعالیٰ نہیں سوتے اور نہ ان کو یہ لائق ہے کہ وہ سوجائیں وہ ترازو کو نیچا کرتے ہیں اور اس کو اونچا کرتے ہیں اس کی طرف اٹھائے جاتے ہیں دن کے عمل سے پہلے رات کا عمل اس کے ہاں پیش کیا جاتا ہے اور رات کے عمل سے پہلے دن کا عمل اس کے ہاں پیش کیا جاتا ہے اس کا حجاب نور ہے اگر وہ حجاب کو اٹھادے حد نگاہ تک اس کے انوار و تجلیات ہر چیز کو جلادیں پھر ابو عبیدہ نے (یہ آیت) پڑھی آیت ” ان بورک من فی النار ومن حولہا وسبحن اللہ رب العالین “ یعنی برکت دی گئی ہے جو آگ میں ہے اور جو اس کے اردگرد ہے اللہ تعالیٰ کی ذات پاک ہے جو جہان والوں کا رب ہے )
Top