Dure-Mansoor - Al-Qasas : 14
وَ لَمَّا بَلَغَ اَشُدَّهٗ وَ اسْتَوٰۤى اٰتَیْنٰهُ حُكْمًا وَّ عِلْمًا١ؕ وَ كَذٰلِكَ نَجْزِی الْمُحْسِنِیْنَ
وَلَمَّا : اور جب بَلَغَ اَشُدَّهٗ : وہ پہنچا اپنی جوانی وَاسْتَوٰٓى : اور پورا (توانا) ہوگیا اٰتَيْنٰهُ : ہم نے عطا کیا اسے حُكْمًا : حکمت وَّعِلْمًا : اور علم وَكَذٰلِكَ : اور اسی طرح نَجْزِي : ہم بدلہ دیا کرتے ہیں الْمُحْسِنِيْنَ : نیکی کرنے والے
اور جب موسیٰ اپنی بھری جوانی کو پہنچے اور پوری طرح درست ہوگئے تو ہم نے ان کو حکمت اور علم عطا فرمایا اور اچھا کام کرنے والوں کو ہم اسی طرح بدلہ دیا کرتے ہیں
1۔ عبد بن حمید وابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم وابوا لشیخ والمحاملی فی امالیہ مجاہد کے طریق سے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ آیت ولما بلغ اشدہ میں اشدہ سے مراد 33 سال کی عمر اور واستوی سے مراد چالیس سال کی عمر ہے۔ 2۔ ابن ابی الدنیا میں فی کتاب المعمرین کلبی عن ابی صالح کے طریق سے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ آیت ولما بلغ اشدہ واستوی میں اشدہ سے مراد اٹھارہ سال کی عمر سے تیس سال کی عمر ہے آیت واستوی سے مراد تیس سال کی عمر سے چالیس سال کی عمر ہے جب وہ چالیس سال کی عمر سے بڑھ جاتا ہے تو وہ نقصان میں پڑجاتا ہے۔ 3۔ الفریابی وعبد بن حمید وابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ آیت ولما بلغ اشدہ سے مراد تینتیس سال آیت واستوی چالیس سال ہے اتینہ حکم وعلما کہ ہم نے اس کو حکم اور علم عطا فرمایا اور حکما سے مراد ہے فقہ اوعر عقل اور علما سے مراد ہے علم نبوت۔ 4۔ ابن ابی حاتم نے ابوقبیصہ (رح) سے اس آیت کے بارے میں روایت کیا کہ آیت واستوی سے مراد ہے اس کی داڑھی کا نکلنا 5۔ عبدالرزاق وعبد بن حمید وابن جریر نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ آیت ولما بلغ اشدہ سے مراد ہے تینتیس سال اور واستوی سے مراد ہے چالیس سال۔
Top