Dure-Mansoor - Al-Qasas : 40
فَاَخَذْنٰهُ وَ جُنُوْدَهٗ فَنَبَذْنٰهُمْ فِی الْیَمِّ١ۚ فَانْظُرْ كَیْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الظّٰلِمِیْنَ
فَاَخَذْنٰهُ : تو ہم نے پکڑا اسے وَجُنُوْدَهٗ : اور اس کا لشکر فَنَبَذْنٰهُمْ : پھر ہم نے پھینک دیا انہیں فِي الْيَمِّ : دریا میں فَانْظُرْ : سو دیکھو كَيْفَ : کیسا كَانَ : ہوا عَاقِبَةُ : انجام الظّٰلِمِيْنَ : ظالم (جمع)
سو ہم نے اسے اور اس کے لشکروں کو پکڑ لیا سو انہیں سمندر میں پھینک دیا۔ سوائے مخاطب دیکھ لے ظالموں کا کیسا انجام ہوا
1۔ عبد بن حمید وابن ابی حاتم نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ آیت و جنودہ فنبذنہم فی الیم میں الیم سے مراد ہے سمندر، اس سمندر کو ساف کہا جاتا ہے جو مصر سے آگے ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اس کو غرق کردیا۔ 2۔ ابن ابی حاتم نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ آیت وجعلنہم ائمۃ یدعون الی النار یعنی اللہ تعالیٰ نے اسے سردار بنایا کہ وہ گناہوں کی طرف بلاتے ہیں۔ 3۔ ابن المنذر نے ابن جریج (رح) سے روایت کیا کہ آیت واتبعنہم فی ہذہ الدنیا لعنۃ، ویوم القیمۃ یعنی قیامت کے دن ایک اور لعنت ہوگی پھر ان کی طرف توجہ کرتے ہوئے فرمایا آیت ہم من المقبوحین، کہ وہ قیامت کے دن قباحت والوں میں سے ہوں گے۔ 4۔ عبد بن حمید نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ آیت واتبعنہم فی ہذہ الدنیا لعنۃ ویوم القیمۃ یعنی لعنت کیے گئے دنیا میں اور آخرت میں اسی کو فرمایا آیت واتبعنہم فی ہذہ الدنیالعنۃ ویوم القیمۃ، یعنی لعنت کیے گئے دنیا میں لعنت ان کے پیچھے لگی اور قیامت کے دن بھی لعنت ہوگی۔
Top