Dure-Mansoor - Al-Ankaboot : 64
وَ مَا هٰذِهِ الْحَیٰوةُ الدُّنْیَاۤ اِلَّا لَهْوٌ وَّ لَعِبٌ١ؕ وَ اِنَّ الدَّارَ الْاٰخِرَةَ لَهِیَ الْحَیَوَانُ١ۘ لَوْ كَانُوْا یَعْلَمُوْنَ
وَمَا : اور نہیں هٰذِهِ : یہ الْحَيٰوةُ الدُّنْيَآ : دنیا کی زندگی اِلَّا لَهْوٌ : سوائے کھیل وَّلَعِبٌ ۭ : اور کود وَاِنَّ : اور بیشک الدَّارَ الْاٰخِرَةَ : آخرت کا گھر لَھِىَ : البتہ وہی الْحَيَوَانُ ۘ : زندگی لَوْ : کاش كَانُوْا يَعْلَمُوْنَ : وہ جانتے ہوتے
اور یہ دنیا والی زندگی نہیں ہے مگر لہو ولعب اور بلاشبہ آخرت والا گھر ہی زندگی ہے کاش لوگ جانتے ہوتے
1۔ ابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ آتی وان الدار الاٰخرۃ لہی الحیوان، سے مراد ہے کہ آخرت کا گھر ہی باق رہنے والا ہے۔ 2۔ الفریابی وابن ابی شیبہ وابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم نے ضحاک (رح) سے روایت کیا آیت لہی الحیوان سے مراد ہے دائمی زندگی۔ 3۔ ابن ابی الدنیا والبیہقی فی شعب الایمان ابو جعفر ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرما کیا بہت زیادہ تعجب اس آدمی پر جو تصدیق کرنے والا ہے دائمی زندگی کے گھر کی کہ جب وہ کوشش کرتا ہے دھوکے والے گھر یعنی دنیا کے لیے۔ 4۔ عبد بن حمید وابن المنذر وابن ابی حاتم نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ آیت ولیتمتعوا فسوف یعلمون یعنی عنقریب تم دیکھ لوگے جو کچھ دنیا میں ہے اور جو کچھ آخرت میں ہوگا عنقریب وہ تمہارے لیے ظاہر ہوجائے گا۔
Top