Dure-Mansoor - Aal-i-Imraan : 130
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تَاْكُلُوا الرِّبٰۤوا اَضْعَافًا مُّضٰعَفَةً١۪ وَّ اتَّقُوا اللّٰهَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَۚ
يٰٓاَيُّھَا : اے الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا : جو ایمان لائے (ایمان والے) لَا تَاْ كُلُوا : نہ کھاؤ الرِّبٰٓوا : سود اَضْعَافًا : دوگنا مُّضٰعَفَةً : دوگنا ہوا (چوگنا) وَاتَّقُوا : اور ڈرو اللّٰهَ : اللہ لَعَلَّكُمْ : تاکہ تم تُفْلِحُوْنَ : فلاح پاؤ
اے ایمان والو مت کھاؤ سود چند در چند بڑھا کر اور اللہ سے ڈرو تاکہ تم کامیاب ہوجاؤ۔
(1) ابن المنذر اور ابن ابی حاتم نے مجاہد (رح) سے روایت کیا ہے کہ وہ لوگ مدت تک کے لیے آپس میں معاملہ کرتے تھے جب وہ مدت آجاتی تو وہ قیمت میں اضافہ کردیتے اور مدت میں بھی اضافہ کردیتے تو اس پر نازل ہوا لفظ آیت ” یایھا الذین امنوا لا تاکلوا الربوا اضعافا مضعفۃ “۔ (2) ابن جریر اور ابن المنذر نے عطا (رح) سے روایت کیا کہ قبیلہ ثقیف بنو مغیرہ والوں سے ادھار بیع کرتے تھے زمانہ جاہلیت میں جب مدت پوری ہوجاتی تو وہ لوگ کہتے کہ ہم رقم میں اضافہ کردیتے اور مدت میں اضافہ کر دو (اس پر یہ آیت) نازل ہوئی لفظ آیت ” لا تاکلوا الربوا اضعافا مضعفۃ “۔ دوگنا سود کی صورت (3) ابن ابی حاتم نے سعید بن جبیر (رح) سے اس آیت کے بارے میں روایت کیا ہے کہ ایک آدمی کا کسی آدمی کے ذمہ مال ہوتا تھا جب مدت پوری ہوجاتی تو وہ قرضدار سے مطالبہ کرتا تھا اور مطلوب کہتا تھا مجھ سے قرضہ موخر کر دے تو میں تیرے مال میں اضافہ کردوں گا تو دونوں ایسا کرلیتے تھے یہ ہے لفظ آیت ” الربوا اضعافا مضعفۃ “ (یعنی دوگنا در دوگنا) (اس پر) اللہ تعالیٰ نے نصیحت فرمائی اور فرمایا ” واتقو النار “ سود کے معاملہ میں اللہ تعالیٰ سے ڈرو اور اس کو نہ کھاؤ ” لعلکم ترحمون “ تاکہ تم کامیاب ہوجاؤ (پھر فرمایا) لفظ آیت ” واتقو النار التی اعدت للکفرین “ پس ڈرایا گیا سود کھانے والوں کو ایمان والوں میں سے آگ سے جو کافروں کے لیے تیار کی گئی (پھر فرمایا) لفظ آیت ” واطیعوا اللہ والرسول “ یعنی اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرو سود کو حرام قرار دینے میں ” لعلکم ترحمون “ یعنی تاکہ تم رحم کئے جاؤ اور تم کو عذاب نہ دیا جائے۔ (4) ابن المنذر اور بن ابی حاتم نے معاویہ بن قرہ (رح) سے روایت کیا ہے کہ لوگ یعنی علماء اس آیت کی تاویل کرتے تھے لفظ آیت ” وتقوا النار التی اعدت للکفرین “ یعنی ڈرو تم عذاب دوں گا میں تم کو تمہارے گناہوں کے سبب اس آگ میں جس کو میں نے کافروں کے لیے تیار کر رکھی ہے۔
Top