Dure-Mansoor - Aal-i-Imraan : 138
هٰذَا بَیَانٌ لِّلنَّاسِ وَ هُدًى وَّ مَوْعِظَةٌ لِّلْمُتَّقِیْنَ
ھٰذَا : یہ بَيَانٌ : بیان لِّلنَّاسِ : لوگوں کے لیے وَھُدًى : اور ہدایت وَّمَوْعِظَةٌ : اور نصیحت لِّلْمُتَّقِيْنَ : پرہیزگاروں کے لیے
یہ بیان ہے لوگوں کے لئے اور ہدایت ہے اور نصیحت ہے متقیوں کے لئے۔
(1) ابن ابی شیبہ نے کتاب المصاحب میں سعید بن جبیر (رح) سے روایت کیا ہے سب سے پہلے آل عمران میں (یہ آیت) لفظ آیت ” ھذا بیان للناس وھدی وموعظۃ للمتقین “ نازل ہوئی پھر اس کے بعد بقیہ (سورۃ) احد کے دن نازل ہوئی۔ (2) ابن جریر نے حسن (رح) سے روایت کیا ہے کہ لفظ آیت ” ھذا بیان للناس “ سے مراد ہے یہ قرآن۔ (3) عبد بن حمید اور ابن جریر نے قتادہ (رح) سے روایت کیا ہے کہ لفظ آیت ” ھذا بیان للناس “ سے مراد ہے کہ یہ قرآن مجید ہے کہ جس کو اللہ تعالیٰ نے بیان بنایا عام لوگوں کے لیے (اور) لفظ آیت ” وھدی وموعظۃ للمتقین “ سے مراد ہے خصوصی لوگوں (یعنی متقین) کے لیے ہدایت اور نصیحت بنائی۔ (4) سعید بن منصور عبد بن حمید ابن جریر ابن المنذر اور ابن ابی حاتم نے شعبی (رح) سے اس آیت کے بارے میں روایت کیا ہے کہ یہ بیان ہے اندھے پن سے اور ہدایت ہے گمراہی سے اور نصیحت ہے جہالت سے۔
Top