Dure-Mansoor - Aal-i-Imraan : 143
وَ لَقَدْ كُنْتُمْ تَمَنَّوْنَ الْمَوْتَ مِنْ قَبْلِ اَنْ تَلْقَوْهُ١۪ فَقَدْ رَاَیْتُمُوْهُ وَ اَنْتُمْ تَنْظُرُوْنَ۠   ۧ
وَلَقَدْ : اور البتہ كُنْتُمْ تَمَنَّوْنَ : تم تمنا کرتے تھے الْمَوْتَ : موت مِنْ قَبْلِ : سے قبل اَنْ : کہ تَلْقَوْهُ : تم اس سے ملو فَقَدْ رَاَيْتُمُوْهُ : تو اب تم نے اسے دیکھ لیا وَاَنْتُمْ : اور تم تَنْظُرُوْنَ : دیکھتے ہو
اور اس میں شک نہیں کہ تم لوگ موت کے سامنے آنے سے پہلے اس کی آرزو کرتے تھے، سو اب تم نے موت کو دیکھ لیا اس حال میں کہ وہ آنکھوں کے سامنے ہے۔
(1) ابن ابی حاتم نے عوفی کے طریق سے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے اصحاب میں سے کچھ لوگ یہ کہتے تھے کہ کاش ہم کو بھی اسی طرح قتل کردیا جاتا جیسے بدری صحابہ کو قتل کردیا گیا ہم بھی شہادت پاتے اور بدر کے دن کی طرح ہمارے لیے بھی یہ دن آتا کہ ہم اس میں مشرکوں سے لڑتے اور ہم اس میں خیر کو پاتے اور ہم شہادت کو اور جنت کو اور (جنت والی) زندگی کو اور رزق کو تلاش کرتے تو اللہ تعالیٰ نے ان کو احد کی شہادت سے نوازا تو ان دعا کرنے والوں میں سے کوئی بھی نہ بچا وہی جس کو اللہ تعالیٰ نے چاہا (اسی پر) اللہ تعالیٰ نے نازل فرمایا لفظ آیت ” ولقد کنتم تمنون الموت من قبل ان تلقوہ فقد رایتموہ وانتم تنظرون “۔ (2) عبد بن حمید ابن جریر اور ابن المنذر نے مجاہد (رح) سے اس آیت کے بارے میں روایت کیا کہ بدر میں کچھ لوگ غائب رہے تو وہ تمنا کیا کرتے تھے کہ بدر کی طرح وہ بھی (دشمنوں سے) لڑتے اور اجر کو اور خیر کو پاتے جیسے بدر والوں نے پایا جب احد کا دن تھا تو پیٹھ پھیر کر بھاگ گئے اس طرز عمل پر اللہ تعالیٰ نے انہیں عتاب فرمایا۔ (3) عبد بن حمید اور ابن جریر نے قتادہ (رح) سے اور ربیع (رح) دونوں سے روایت کیا ہے کہ کچھ لوگ ایمان والوں میں سے بدر کے دن حاضر نہ ہو سکے اور اس چیز کو نہ پاسکے جو اللہ تعالیٰ نے ان کو اپنے فضل سے عطا فرمایا تو وہ تمنا کیا کرتے تھے کہ وہ جنگ میں شریک ہوں اور دشمنوں سے جنگ کریں جب جنگ کا موقع آگیا یہاں تک کہ جب مدینہ کے اطراف میں غزوہ احد ہوا تو اس پر اللہ تعالیٰ نے نازل فرمایا لفظ آیت ” ولقد کنتم تمنون الموت “۔ (4) ابن جریر نے حسن (رح) سے روایت کیا کہ مجھ کو یہ بات پہنچی ہے کہ کچھ لوگ نبی ﷺ کے اصحاب میں سے یوں کہتے تھے اگر ہم نبی ﷺ کے ساتھ (مل کر) دشمنوں سے لڑتے تو ہم ضرور ایسا کریں گے اور ضرور ایسا کریں گے پھر جب وہ اس میں مبتلا کئے گئے تو انہوں نے ایسا نہ کیا (جیسے کہتے تھے) اللہ کی قسم ! ان میں سب نے اللہ تعالیٰ سے سچ نہیں بولا تو اس پر اللہ تعالیٰ نے اتارا لفظ آیت ” ولقد کنتم تمنون الموت “۔ (5) سدی (رح) سے روایت کیا ہے کہ کچھ لوگ صحابہ میں سے بدر میں حاضر نہ ہوئے تھے جب انہوں نے بدر والوں کی فضیلت کو دیکھا تو کہنے لگے اے اللہ ہم آپ سے سوال کرتے ہیں کہ ہم کو بدر کے دن کی طرف ایک دن دکھا کہ ہم تیری طرف سے اس میں خیر کو پہنچیں پھر انہوں نے احد (کا دن) دیکھا اور ان کے لیے اللہ تعالیٰ نے فرمایا لفظ آیت ” ولقد کنتم تمنون الموت “۔
Top