Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Dure-Mansoor - Aal-i-Imraan : 154
ثُمَّ اَنْزَلَ عَلَیْكُمْ مِّنْۢ بَعْدِ الْغَمِّ اَمَنَةً نُّعَاسًا یَّغْشٰى طَآئِفَةً مِّنْكُمْ١ۙ وَ طَآئِفَةٌ قَدْ اَهَمَّتْهُمْ اَنْفُسُهُمْ یَظُنُّوْنَ بِاللّٰهِ غَیْرَ الْحَقِّ ظَنَّ الْجَاهِلِیَّةِ١ؕ یَقُوْلُوْنَ هَلْ لَّنَا مِنَ الْاَمْرِ مِنْ شَیْءٍ١ؕ قُلْ اِنَّ الْاَمْرَ كُلَّهٗ لِلّٰهِ١ؕ یُخْفُوْنَ فِیْۤ اَنْفُسِهِمْ مَّا لَا یُبْدُوْنَ لَكَ١ؕ یَقُوْلُوْنَ لَوْ كَانَ لَنَا مِنَ الْاَمْرِ شَیْءٌ مَّا قُتِلْنَا هٰهُنَا١ؕ قُلْ لَّوْ كُنْتُمْ فِیْ بُیُوْتِكُمْ لَبَرَزَ الَّذِیْنَ كُتِبَ عَلَیْهِمُ الْقَتْلُ اِلٰى مَضَاجِعِهِمْ١ۚ وَ لِیَبْتَلِیَ اللّٰهُ مَا فِیْ صُدُوْرِكُمْ وَ لِیُمَحِّصَ مَا فِیْ قُلُوْبِكُمْ١ؕ وَ اللّٰهُ عَلِیْمٌۢ بِذَاتِ الصُّدُوْرِ
ثُمَّ
: پھر
اَنْزَلَ
: اس نے اتارا
عَلَيْكُمْ
: تم پر
مِّنْۢ بَعْدِ
: بعد
الْغَمِّ
: غم
اَمَنَةً
: امن
نُّعَاسًا
: اونگھ
يَّغْشٰى
: ڈھانک لیا
طَآئِفَةً
: ایک جماعت
مِّنْكُمْ
: تم میں سے
وَطَآئِفَةٌ
: اور ایک جماعت
قَدْ اَهَمَّتْھُمْ
: انہیں فکر پڑی تھی
اَنْفُسُھُمْ
: اپنی جانیں
يَظُنُّوْنَ
: وہ گمان کرتے تھے
بِاللّٰهِ
: اللہ کے بارے میں
غَيْرَ الْحَقِّ
: بےحقیقت
ظَنَّ
: گمان
الْجَاهِلِيَّةِ
: جاہلیت
يَقُوْلُوْنَ
: وہ کہتے تھے
ھَلْ
: کیا
لَّنَا
: ہمارے لیے
مِنَ
: سے
الْاَمْرِ
: کام
مِنْ شَيْءٍ
: کچھ
قُلْ
: آپ کہ دیں
اِنَّ
: کہ
الْاَمْرَ
: کام
كُلَّهٗ لِلّٰهِ
: تمام۔ اللہ
يُخْفُوْنَ
: وہ چھپاتے ہیں
فِيْٓ
: میں
اَنْفُسِھِمْ
: اپنے دل
مَّا
: جو
لَا يُبْدُوْنَ
: وہ ظاہر نہیں کرتے
لَكَ
: آپ کے لیے (پر)
يَقُوْلُوْنَ
: وہ کہتے ہیں
لَوْ كَانَ
: اگر ہوتا
لَنَا
: ہمارے لیے
مِنَ الْاَمْرِ
: سے کام
شَيْءٌ
: کچھ
مَّا قُتِلْنَا
: ہم نہ مارے جاتے
ھٰهُنَا
: یہاں
قُلْ
: آپ کہ دیں
لَّوْ كُنْتُمْ
: اگر تم ہوتے
فِيْ
: میں
بُيُوْتِكُمْ
: اپنے گھر (جمع)
لَبَرَزَ
: ضرور نکل کھڑے ہوتے
الَّذِيْنَ
: وہ لوگ
كُتِبَ
: لکھا تھا
عَلَيْهِمُ
: ان پر
الْقَتْلُ
: مارا جانا
اِلٰى
: طرف
مَضَاجِعِھِمْ
: اپنی قتل گاہ (جمع)
وَلِيَبْتَلِيَ
: اور تاکہ ٓزمائے
اللّٰهُ
: اللہ
مَا
: جو
فِيْ صُدُوْرِكُمْ
: تمہارے سینوں میں
وَلِيُمَحِّصَ
: اور تاکہ صاف کردے
مَا
: جو
فِيْ قُلُوْبِكُمْ
: میں تمہارے دل
وَاللّٰهُ
: اور اللہ
عَلِيْمٌ
: جاننے والا
بِذَاتِ الصُّدُوْرِ
: سینوں والے (دلوں کے بھید)
پھر اللہ نے غم کے بعد تم پر امن کو نازل فرما دیا جو اونگھ کی صورت میں تھی جو تم میں سے ایک جماعت پر چھائی ہوئی تھی، اور ایک جماعت ایسی تھی جن کو اپنی ہی جانوں کی فکر پڑی ہوئی تھی یہ لوگ اللہ کے بارے میں حق کے خلاف جاہلیت والا خیال کرر ہے تھے، یوں کہہ رہے تھے کہ کیا ہمارے ہاتھ میں بھی کچھ اختیار ہے، آپ فرما دیجئے کہ بلاشبہ سب اختیار اللہ ہی کو ہے، یہ لوگ اپنے نفسوں میں ایسی بات چھپا رہے ہیں جسے آپ کے سامنے ظاہر نہیں کرتے تھے، یہ لوگ کہہ رہے تھے کہ اگر ہمارا کچھ بھی اختیار چلتا تو ہم یہاں قتل نہ کئے جاتے، آپ فرمایا دیجئے اگر تم اپنے گھروں میں ہوتے تب بھی بلاشبہ وہ لوگ جن کے بارے میں قتل ہونا مقدر ہوچکا تھا اپنی ان جگہوں کے لئے نکل کھڑے ہوتے جہاں جہاں وہ قتل ہو کر گرے اور تاکہ اللہ آزمائے جو تمہارے سینوں میں ہے اور تاکہ اس کو صاف کرے جو تمہارے دلوں میں ہے اور اللہ سینوں کی باتوں کو جاننے والا ہے۔
(1) ابن جریر نے سدی (رح) سے روایت کیا ہے کہ مشرکین احد کے دن چلے گئے اس واقعہ کے (ختم ہونے کے) بعد جو ان مشرکوں کو اور مسلمانوں کو پیش آیا تو انہوں نے نبی ﷺ سے آئندہ سال بدر کے مقام پر جنگ کرنے کا وعدہ کیا آپ نے ان سے فرمایا ہاں (وعدہ ہوگیا) لیکن مسلمان اس بات سے ڈر رہے تھے کہ وہ لوگ (یعنی مشرکین) پلٹ کر پھر مدینہ میں نہ آجائیں تو رسول اللہ ﷺ نے ایک آدمی کو بھیجا اور فرمایا (اس سے) اگر تم دیکھو کہ وہ اپنے اونٹوں پر پھر بیٹھے ہوئے ہیں اور اپنے گھوڑوں سے الگ ہیں تو بلاشبہ یہ قوم جانے والی ہے اور اگر تم ان کو دیکھو کہ وہ اپنے گھوڑوں پر سوار ہیں اور اپنے اونٹوں سے الگ ہیں تو سمجھ لو کہ قوم مشرکین مدینہ پر حملہ کا ارادہ رکھتے ہیں سو ڈرو تم اللہ سے اور صبر کرو اور سب (صحابہ) کو قتال پر آمادہ کیا جب رسول اللہ ﷺ نے دیکھا کہ وہ اپنے اونٹوں پر بیٹھے ہوئے ہیں اور جلدی میں آپ نے اونچی آواز سے ان کے جانے کی خبر دی جب ایمان والوں نے اس بات کو سنا تو انہوں نے اللہ کے نبی ﷺ کی تصدیق کی اور سو گئے اور منافق لوگ باقی رہ گئے کیونکہ انہوں نے یہ گمان کیا تھا کہ مشرک قوم ان کے پاس آنے والی ہے تو اللہ تعالیٰ نے اس بات کا ذکر فرمایا جب ان کو نبی ﷺ نے خبر دی لفظ آیت ” ثم انزل علیکم من بعد الغم امنۃ نعاسا یغشی طائفۃ منکم وطائفۃ قد اھمتہم انفسہم “۔ (2) ابن جریر نے حضرت ابن عباس ؓ سے اس آیت کے بارے میں روایت کیا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ان کو اس دن امن عطا فرمایا اونگھ کے ساتھ جس نے ان کو ڈھانک لیا اور بلاشبہ اونگھ اس کو آتی ہے جو امن والا ہوتا ہے۔ (3) ابن جریر ابن المنذر ابن ابی حاتم طبرانی اور بیہقی نے دلائل میں مسعود بن مخرمہ (رح) سے روایت کیا ہے میں نے عبد الرحمن بن عوف ؓ سے اللہ تعالیٰ کے اس قول لفظ آیت ” ثم انزل علیکم من بعد الغم امنۃ نعاسا “ کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے فرمایا کہ ہم پر احد کے دن نیند کو ڈال دیا گیا۔ (4) ابن ابی شیبہ عبد بن حمید بخاری و ترمذی و نسائی وابن جریرابن المنذر وابن ابی حاتم نے وابن حبان و طبرانی وابو شیخ وابن مردویہ ابو نعیم و بیہقی نے دلائل میں انس ؓ سے روایت کیا ہے کہ ابو طلحہ ؓ نے فرمایا کہ احد کے دن نیند نے ہم کو ڈھانک لیا اور ہم صف باندھنے کی جگہ میں تھے اور انہوں نے یہ بھی بیان کیا کہ میں ان لوگوں میں سے تھا جن کو اس دن اونگھ نے لپیٹ لیا انہوں نے فرمایا کہ میری تلوار میرے ہاتھ سے گر رہی تھی اور میں اس کو پکڑ رہا تھا اور وہ گر جاتی تھی اور میں اس کو پھر اٹھا لیتا تھا اسی بات کو اللہ تعالیٰ نے بیان فرمایا لفظ آیت ” ثم انزل علیکم من بعد الغم امنۃ نعاسا یغشی طائفۃ منکم “ اور دوسری جماعت وہ منافقوں کی تھی جن کو اپنی فکر پڑی ہوئی تھی ایک قوم (یعنی مشرکوں) نے وہ بزدل اور مرعوب ہوگئے تھے ان پر اللہ تعالیٰ نے رعب طاری کردیا تھا اور حق سے ان کو دور کردیا تھا اللہ تعالیٰ کے بارے میں وہ ایسا گمان کر رہے تھے جو حق نہیں تھا اور جو جاہلیت والا گمان تھا اللہ تعالیٰ نے ان کی بات جھٹلایا یہی لوگ شک وشبہ میں مبتلا تھے اللہ تعالیٰ کے بارے میں۔ احد کے دن سکینہ نازل ہونا (5) ابن سعد ابن ابی شیبہ نے عب بن حمید ترمذی اور حاکم نے اس کو صحیح کہا اور ابن مردویہ وابن جریر و طبرانی وابو نعیم و بیہقی نے اپنے دلائل میں زبیر بن عوام ؓ سے روایت کیا ہے کہ میں نے احد کا دن اپنا سر اٹھایا اور میں نے دیکھنا شروع کیا تو ان میں سے ہر ایک جھک رہا تھا اپنی ڈھال کے نیچے اونگھ سے اسی کو اللہ تعالیٰ نے فرمایا لفظ آیت ” ثم انزل علیکم من بعد الغم امنۃ نعاسا “ اور یہ آیت بھی تلاوت فرمائی لفظ آیت ” ثم انزل علیکم من بعد الغم امنۃ نعاسا “۔ (6) زبیر بن عوام ؓ سے روایت کیا ہے کہ احد کے دن میں نے اپنے سر کو اٹھایا اور میں نے دیکھنا شروع کیا تو ہر ایک ان میں سے جھک رہا تھا اپنی ڈھال کے نیچے اونگھ کی وجہ سے اور یہ آیت تلاوت فرمائی لفظ آیت ” ثم انزل علیکم من بعد الغم امنۃ نعاسا “ (7) زبیر ؓ سے روایت کیا ہے کہ میں نے دیکھا رسول اللہ ﷺ کے ساتھ جب ہم پر خوف زیادہ ہوا تو ہم پر اللہ تعالیٰ نے نیند کو بھیج دیا ہم میں سے کوئی آدمی ایسا نہیں تھا کہ اس کی ٹھوڑی اس کے سینے میں نہ (لگ رہی) ہو (نیند کی وجہ سے) اللہ کی قسم ! بلاشبہ میں معتب بن قشیر کی بات سن رہا تھا اور میں نے اس کو نہیں سنا مگر خواب کی طرح لفظ آیت ” لو کان لنا من الامر شیء ما قتلنا ہہنا “ تو میں نے اس سے اس کو یاد کرلیا اور اس بارے میں اللہ تعالیٰ نے (یہ آیت) نازل فرمائی لفظ آیت ” ثم انزل علیکم من بعد الغم امنۃ نعاسا “ سے لے کر لفظ آیت ” ما قتلنا ہہنا “ تک معتب بن قشیر کے قول کو۔ (8) ابراہیم (رح) سے روایت کیا ہے کہ انہوں نے آل عمران میں اس کو یوں پڑھا لفظ آیت ” امنۃ نعاسا تغشی “ تا کے ساتھ۔ (9) ابن مسعود ؓ سے روایت کیا ہے کہ ” النعاس “ سے مراد ہے کہ قتال کے وقت اونگھ امن ہے اللہ تعالیٰ کی طرف سے اور نماز میں اونگھ شیطان کی طرف سے ہوتی ہے۔ (10) ابن جریر اور ابن المنذر نے ابن جریج (رح) سے روایت کیا ہے کہ منافقین نے عبد اللہ بن ابی کو کہا جو منافقین کا سردار تھا اپنے لوگوں کو آج کے دن بنو خزرج والے مارے گئے اس نے کہا کیا ہمارے بھی اس معاملہ میں کوئی اختیار ہے ؟ تو (منافقین نے کہا) اللہ کی قسم ! لفظ آیت ” قل لو کنتم فی بیوتکم لبرز الذین کتب علیہم القتل الی مضاجعہم “۔ (11) ابن جریر نے قتادہ اور ربیع (رح) دونوں سے روایت کیا ہے کہ لفظ آیت ” ظن الجاہلیۃ “ سے مراد ہے کہ انہوں نے اہل مشرک والوں کا گمان رکھا۔ (12) ابن اسحاق وابن ابی حاتم نے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا ہے کہ معتب نے کہا وہ جو اس نے احد کے دن کہا تھا لفظ آیت ” لو کان من الامر شیء ما قتلنا ہہنا “ یعنی اگر ہمارے لیے کچھ اختیار ہوتا تو ہم یہاں قتل نہ ہوتے تو اس بارے میں اللہ تعالیٰ نے ان کے قول میں سے یہ (آیت) اتاری لفظ آیت ” وطائفۃ قد اہمتہم انفسہم یظنون باللہ “ قصہ کے آخر تک۔ (13) ابن ابی حاتم نے ربیع (رح) سے لفظ آیت ” یخفون فی انفسہم ما لا یبدون لک “ تک کے بارے میں روایت کیا ہے کہ ان باتوں میں سے جن سے وہ اپنے دلوں میں ڈرتے تھے انہوں نے یہ کہا لفظ آیت ” لو کان لنا من الامر شیء ما قتلنا ہہنا “ یعنی اگر ہمارے اختیار میں کچھ ہوتا تو ہم یہاں قتل نہ ہوتے۔ (14) ابن ابی حاتم نے حسن (رح) سے روایت کیا ہے کہ ان سے اس آیت کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے فرمایا نبی کریم ﷺ کے صحابہ کرام میں سے شہید کیے گئے تو وہ لوگ عبد اللہ بن ابی کے پاس آئے اور انہوں نے اس سے کہا تیرا کیا خیال ہے (اس بارے میں) تو اس نے کہا اللہ کی قسم ! ہم سے کوئی پوچھتا ہی نہیں لفظ آیت ” لو کان لنا من الامر شیء ما قتلنا ہہنا “۔ (15) ابن جریر نے حسن (رح) سے روایت کیا ہے کہ جب ان سے اللہ تعالیٰ کے اس قول لفظ آیت ” قل لو کنتم فی بیوتکم لبرز الذین کتب علیہم القتل الی مضاجعہم “ کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے فرمایا اللہ تعالیٰ نے ایمان والوں پر فرض کیا ہے کہ وہ اللہ کے راستہ میں قتال کریں اور ہر وہ شخص جو قتال کرتا ہے وہ قتل نہیں ہوتا لیکن وہ شخص قتل ہوتا ہے جس پر اللہ تعالیٰ نے قتل ہونا لکھ دیا ہو۔
Top