Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Dure-Mansoor - Aal-i-Imraan : 188
لَا تَحْسَبَنَّ الَّذِیْنَ یَفْرَحُوْنَ بِمَاۤ اَتَوْا وَّ یُحِبُّوْنَ اَنْ یُّحْمَدُوْا بِمَا لَمْ یَفْعَلُوْا فَلَا تَحْسَبَنَّهُمْ بِمَفَازَةٍ مِّنَ الْعَذَابِ١ۚ وَ لَهُمْ عَذَابٌ اَلِیْمٌ
لَا تَحْسَبَنَّ
: آپ ہرگز نہ سمجھیں
الَّذِيْنَ
: جو لوگ
يَفْرَحُوْنَ
: خوش ہوتے ہیں
بِمَآ
: اس پر جو
اَتَوْا
: انہوں نے کیا
وَّيُحِبُّوْنَ
: اور وہ چاہتے ہیں
اَنْ
: کہ
يُّحْمَدُوْا
: ان کی تعریف کی جائے
بِمَا
: اس پر جو
لَمْ يَفْعَلُوْا
: انہوں نے نہیں کیا
فَلَا
: پس نہ
تَحْسَبَنَّھُمْ
: سمجھیں آپ انہیں
بِمَفَازَةٍ
: رہا شدہ
مِّنَ
: سے
الْعَذَابِ
: عذاب
وَلَھُمْ
: اور ان کے لیے
عَذَابٌ
: عذاب
اَلِيْمٌ
: دردناک
آپ ہرگز خیال نہ کریں کہ جو لوگ اپنے کئے پر خوش ہوتے ہیں اور اس بات کو پسند کرتے ہیں کہ جو کام انہوں نے نہیں کئے ان پر ان کی تعریف کی جائے ان کے بارے میں آپ ہرگز یہ خیال نہ کریں کہ وہ عذاب سے چھوٹ گئے اور ان کے لئے دردناک عذاب ہے۔
(1) بخاری ومسلم واحمد ترمذی و نسائی وابن جریر ابن المنذر وابن ابی حاتم و طبرانی وحاکم و بیہقی نے شعب الایمان میں حمید بن عبد الرحمن بن عوف ؓ سے روایت کیا ہے کہ مروان نے اپنے دربان سے کہا اے رافع ابن عباس ؓ کے پاس جاؤ اور اس سے کہو اگر ہر آدمی ہم میں سے اپنے کئے پر خوش ہو اور وہ محبوب رکھتا ہے اس بات کو کہ اس کی تعریف کی جائے اس کام پر جو اس نے نہیں (کیا) اس پر اس کو عذاب ہوگا یا ہم (سب کے سب) ضرور عذاب دئیے جائیں گے ابن عباس ؓ نے فرمایا تمہارا اس آیت سے کیا تعلق یہ آیت اہل کتاب کے بارے میں نازل ہوئی پھر ابن عباس ؓ نے یہ آیت بھی تلاوت فرمائی لفظ آیت ” واذ اخذ اللہ میثاق الذین اوتوا الکتب لتبیننہ للناس “ اور یہ آیت بھی تلاوت فرمائی ” لا تحسبن الذین یفرحون بما اتوا “ پھر ابن عباس ؓ نے فرمایا کہ ان کے نبی نے ان سے ایک چیز پوچھی تو انہوں نے اس کو چھپایا اور اس کے علاوہ دوسری بات بتادی وہ لوگ باہر نکلے اور یہ ظاہر کر رہے تھے کہ آپ نے جو ان سے پوچھا تھا وہی ان کو بتایا اور اس پر تعریف کے طالب ہوئے اور چھپانے پر خوش ہونے لگے جو ان سے سوال کیا گیا تھا۔ (2) بخاری ومسلم وابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم نے اور البیہقی نے شعب الایمان میں ابو سعیدخدری ؓ سے روایت کیا ہے کہ منافقین میں سے کچھ لوگ پیچھے رہ جاتے تھے جب رسول اللہ کسی جنگ میں تشریف لے جاتے تھے تو یہ رسول اللہ ﷺ کے خلاف اپنے بیٹھ رہنے سے خوش ہوتے تھے جب رسول اللہ ﷺ جنگ سے واپس تشریف لاتے تو یہ لوگ آپ سے عذر کرتے اور قسمیں اٹھاتے اور اس بات کو پسند کرتے کہ جو کام انہوں نے نہیں کیا اس پر ان کی تعریف کی جائے تو اس پر یہ آیت نازل ہوئی لفظ آیت ” لا تحسبن الذین یفرحون بما اتوا “۔ منافقین جہاد میں نکلنے سے عذر کرتے تھے (3) عبد بن حمید نے زید بن اسلم سے روایت کیا رافع بن خدیج اور زید بن ثابت ؓ دونوں حضرات مروان کے پاس تھے جبکہ وہ مدینہ منورہ کے گورنر تھے مروان نے کہا اے رافع ! کس چیز کے بارے میں یہ آیت نازل ہوئی لفظ آیت ” لا تحسبن الذین یفرحون بما اتوا “ رافع نے کہا یہ آیت منافقین کے بعد لوگوں کے بارے میں نازل ہوئی جب نبی ﷺ (کسی جنگ کے لیے) باہر نکلتے تھے تو یہ لوگ عذر کردیتے تھے اور وہ کہتے تھے آپ کے ساتھ جانے سے ہم کو مصروفیات نے روک لیا ورنہ ہم آپ کے ساتھ جانے کو پسند کرتے تھے تو ان کے بارے میں یہ آیت نازل ہوئی مروان نے اس بات سے انکار کیا رافع اس سے گھبرا گئے تو اس نے زید بن ثابت سے کہا میں تم کو اللہ کی قسم دیتا ہوں کیا تم جانتے ہو جو میں نے کہا اس نے کہا ہاں جب دونوں مروان سے (ہو کر) باہر آئے تو زید نے اس سے کہا کیا تو میری تعریف نہیں کرتا کہ میں نے تیرے لیے شہادت دی اس نے کہا تیری تعریف کرتا ہوں کہ تو نے سچی گواہی دی زید ؓ نے فرمایا ہاں اللہ تعالیٰ نے حق بات کہنے والوں کی تعریف فرمائی ہے۔ (4) ابن جریر نے ابن زید (رح) سے اس آیت کے بارے میں روایت کیا ہے کہ یہ لوگ منافق تھے جو نبی ﷺ کو کہتے تھے اگر آپ (جہاد کے لیے) نکلے تو ہم بھی آپ کے ساتھ نکلیں گے جب وہ نبی ﷺ (جہاد کے لیے) نکلے تو وہ پیچھے رہ گئے انہوں نے جھوٹ بولا اور اس حرکت پر خوش ہو رہے تھے اور وہ یہ خیال کررہے تھے کہ یہ ایک حیلہ تھا جو انہوں نے کیا۔ (5) ابن اسحاق وابن جریر وابن ابی حاتم نے عکرمہ کے طریق سے حضرت ابن عباس ؓ سے اس آیت کے بارے میں روایت کیا ہے کہ اس سے مراد فخاص اور اشیع اور ان جیسے دوسرے علماء ہیں جو خوش ہوتے تھے دنیا کا مال ومتاع مل جانے سے کیونکہ وہ لوگوں کے لیے گمراہی کا راستہ مزین کرتے (اور فرمایا) لفظ آیت ” ویحبون ان یحمدوا بما لم یفعلوا “ یعنی وہ اس بات کو پسند کرتے تھے کہ ان کی تعریف کی جائے جو کام انہوں نے کہا (اس طرح سے) کہ لوگ ان کو علماء کہیں حالانکہ وہ اہل علم نہیں تھے لوگوں کو ہدایت پر اور نہ خیر پر آمادہ کرتے جبکہ پسند کرتے تھے کہ لوگ ان کے لیے یہ کہیں کہ انہوں نے یہ عمل کیا ہے۔ (6) ابن جریر وابن ابی حاتم نے عوفی کے طریق سے حضرت ابن عباس ؓ سے اس آیت کے بارے میں روایت کیا ہے کہ اس سے مراد اہل کتاب ہیں ان پر کتاب نازل کی گئی مگر انہوں نے ناحق فیصلے کئے اور اللہ کے احکام میں تحریف کر ڈالی اور اس پر خوش ہوئے اور اس بات کو انہوں نے پسند کیا کہ اس کام پر ان کی تعریف کی جائے اور خوش ہوئے کہ انہوں نے محمد ﷺ کا انکار کیا اور جو کچھ اللہ تعالیٰ نے ان کی طرف نازل فرمایا اس کا بھی انکار کیا اور وہ اس خیال میں رہے کہ وہ اللہ تعالیٰ کی عبادت کر رہے ہیں اور روزے رکھتے ہیں اور نمازیں پڑھتے ہیں اور اللہ کی اطاعت کرتے ہیں اور اللہ تعالیٰ کے رسول محمد ﷺ کا انکار کرتے ہیں اور اللہ تعالیٰ کا بھی انکار کرتے ہیں اور (الٹا) یہ پسند کرتے ہیں کہ ان کی تعریف کی جائے جو وہ نماز اور روزے کے اعمال کرتے ہیں۔ (7) عبد بن حمید وابن جریر نے ضحاک (رح) سے اس آیت کے بارے میں روایت کیا ہے کہ یہود کے بعض لوگوں نے (اپنے) بعض لوگوں کو لکھا کہ محمد ﷺ نبی نہیں ہیں اپنی (اس) بات پر جمے رہو انہوں نے ایسا ہی کیا اور اس پر خوش بھی ہوئے اور محمد ﷺ کے انکار پر بھی اکٹھے ہو کر خوش ہوئے۔ (8) ابن جریر نے سدی (رح) سے اس آیت کے بارے میں روایت کیا ہے کہ انہوں نے محمد ﷺ کے نام کو چھپایا اور اس پر خوش ہوئے جب سب نے اس کام پر اتفاق کیا اور وہ اپنے آپ کو پاکیزہ سمجھتے تھے اور کہتے تھے ہم روزہ نماز اور زکوٰۃ ادا کرنے والے ہیں اور ہم ابراہیم (علیہ السلام) کے دین پر ہیں تو ان کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے نازل فرمایا لفظ آیت ” لا تحسبن الذین یفرحون بما اتوا “ یعنی محمد ﷺ (کے نام) کو چھپانے سے خوشی کا اظہار کرتے ہو پھر فرمایا لفظ آیت ” ویحبون ان یحمدوا بما لم یفعلوا “ یعنی وہ اس بات کو محبوب رکھتے ہیں کہ عرب تمہاری تعریف کریں تمہاری پاکیزگی پر جبکہ تم ایسے نہیں ہو۔ (9) ابن جریر وابن ابی حاتم نے سعید بن جبیر ؓ سے ” لا تحسبن الذین یفرحون بما لم یفعلوا “ کے بارے میں فرمایا کہ یہ ان کا قول تھا کہ وہ ابراہیم (علیہ السلام) کے دین پر ہیں۔ (10) عبد بن حمید وابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم نے مجاہد (رح) سے اس آیت کے بارے میں روایت کیا ہے کہ یہودی اس بات پر خوش تھے کہ لوگ خوش ہیں ان کے کتاب تبدیل کرنے پر اور اس پر ان کی تعریف کرتے ہیں حالانکہ یہودی اس (تبدیلی) کے مالک نہیں تھے اور ہرگز وہ ایسا نہیں کرسکتے تھے۔ (11) ابن جریر نے سعید بن جبیر (رح) سے اس آیت کے بارے میں روایت کیا ہے کہ اس سے مراد وہ یہودی ہیں جو خوش ہوتے تھے اس چیز سے جو اللہ تعالیٰ نے ابراہیم (علیہ السلام) کو عطا فرمائی۔ خیبر کے یہود کی شرارت (12) عبد بن حمید وابن نے قتادہ (رح) سے روایت کیا ہے کہ ہم کو یہ بات ذکر کی گئی کہ خیبر کے یہودی نبی ﷺ کے پاس آئے اور انہوں نے یہ خیال کیا وہ اس دین پر راضی ہیں جو وہ اب لے کر آئے اور وہ اسی کی تابعداری کرنے والے ہیں جبکہ وہ گمراہی کو پکڑنے والے تھے اور انہوں نے یہ بھی ارادہ کیا کہ نبی ﷺ ان کی اس بات پر تعریف کریں جو انہوں نے عمل نہیں کیا تو اس پر اللہ تعالیٰ نے اتارا لفظ آیت ” لا تحسبن الذین یفرحون “۔ (13) عبد الرزاق وابن جریر نے وجہ آخر سے قتادہ (رح) سے اس آیت کے بارے میں روایت کیا ہے کہ خیبر والے نبی ﷺ اور آپ کے صحابہ ؓ ان کے پاس آئے اور کہنے لگے کہ ہم آپ کی رائے پر ہیں اور ہم آپ کے حمایتی ہیں مگر اللہ تعالیٰ نے ان کی بات کو جھوٹا قرار دیا۔ (14) ابن ابی حاتم نے حسن بصری (رح) سے اس آیت کے بارے میں روایت کیا ہے کہ خیبر والوں میں سے (کچھ) یہودی نبی ﷺ کے پاس آئے اور کہنے لگے ہم نے دین کو قبول کیا اور ہم اس پر راضی ہوگئے (لیکن) وہ اس بات کو پسند کرتے تھے کہ ان کی تعریف کی جائے اس کام پر جو انہوں نے نہیں کیا۔ (15) مالک وابن سعد والبیہقی نے دلائل میں محمد بن ثابت (رح) سے روایت کیا ہے کہ ثابت بن قیس ؓ نے عرض کیا یا رسول اللہ ! میں ڈر رہا ہوں کہ میں ہلاک نہ جاؤں آپ نے فرمایا کیوں ! عرض کیا ہم کو اللہ تعالیٰ نے منع فرمایا کہ ہم تعریف کو پسند نہ کریں اس کام پر جو ہم نے نہیں کیا اور میں اپنے آپ کو پاتا ہوں کہ تعریف کو پسند کرتا ہوں اور ہم کو تکبر سے منع کیا گیا اور میں اپنے آپ کو پاتا ہوں کہ میں خوبصورتی کو پسند کرتا ہوں اور ہم کو آواز بلند کرنے سے منع کیا گیا آپ کی آواز سے اور میں اونچی آواز والا آدمی ہوں آپ نے فرمایا اے ثابت ! کیا تو پسند نہیں کرتا کہ تو اچھی زندگی گذارے اور شہید ہو کر مرے اور تو جنت میں داخل ہوجائے انہوں نے اچھی زندگی گذاری اور مسیلمہ کذاب کے ساتھ لڑتے ہوئے شہید ہوگئے۔ (16) الطبرانی نے محمد بن ثابت (رح) سے روایت کیا ہے کہ مجھ کو ثابت بن قیس ؓ نے بیان فرمایا میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! یقینی طور پر میں ڈرتا ہوں آگے اسی طرح اس کو ذکر فرمایا۔ (17) ابن ابی حاتم نے محمد بن کعب قرظی (رح) سے روایت کیا ہے کہ بنی اسرائیل میں کچھ لوگ عبادت کرنے والے فقہاء تھے بادشاہ ان کے پاس حاضر ہوئے ان علماء نے بادشاہوں کو رخصتیں دیں اور بادشاہوں نے ان کو (خوب) ہدایا اور عطیات دئیے علماء اس بات پر خوش تھے کہ جو بادشاہوں نے ان کی بات مان لی ہے اور جو ان کو عطیات دئیے ہیں اس پر اللہ تعالیٰ نے یہ آیت اتاری ” لا تحسبن الذین یفرحون بما اتوا “۔ (18) عبد بن حمید وابن ابی حاتم نے ابراہیم (رح) سے لفظ آیت ” لا تحسبن الذین یفرحون بما اتوا “ کے بارے میں روایت کیا ہے کہ یہودیوں میں سے کچھ لوگوں نے رسول ﷺ سے (لڑنے) کے لیے ایک ایک فوجی دستہ تیار کیا۔ (19) ابن ابی حاتم نے احنف بن قیس ؓ سے روایت کیا ہے کہ ایک آدمی نے ان سے کہا کیا آپ جھکیں گے نہیں تاکہ آپ کی پیٹھ پر سوار ہوں فرمایا شاید آپ عراضین میں ہوجائیں پوچھا عراضون کون ہیں ؟ اس نے کہا لفظ آیت ” الذین یفرحون بما اتوا ویحبون ان یحمدوا بما لم یفعلوا “ (یعنی جو لوگ اس بات کو) پسند کرتے ہیں کہ ان کی تعریف کی جائے ان کاموں پر جو انہوں نے نہیں کئے (پھر فرمایا) جب تیرے لئے حق بات کو پیش کیا جائے تو اسی کا ارادہ کرلے اور اس کے علاوہ سب کو چھوڑ دے۔ (20) ابن ابی حاتم نے یحییٰ بن یعمر (رح) سے لفظ آیت ” فلا تحسبنہم “ کے بارے میں نقل کیا ہے۔ (21) عبد بن حمید نے مجاہد (رح) سے روایت کیا ہے کہ ” فلا تحسبنہم “ پڑھا یعنی سین کے کسرہ اور باء کے رفع کے ساتھ۔ (22) ابن المنذر نے ضحاک (رح) سے روایت کیا ہے کہ ” بمفازۃ “ سے مراد ہے ” بمفازۃ “ نجات کے ساتھ۔
Top