Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Dure-Mansoor - Aal-i-Imraan : 2
اللّٰهُ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ١ۙ الْحَیُّ الْقَیُّوْمُؕ
اللّٰهُ
: اللہ
لَآ
: نہیں
اِلٰهَ
: معبود
اِلَّا ھُوَ
: اس کے سوا
الْحَيُّ
: ہمشہ زندہ
الْقَيُّوْمُ
: سنبھالنے والا
اللہ ایسا ہے کہ اس کے سوا کوئی معبود نہیں وہ زندہ ہے قائم رکھنے والا ہے۔
(1) ابن الانباری نے المصاحف میں ابی بن کعب ؓ سے روایت کیا ہے کہ انہوں نے لفظ آیت ” ھو الحی القیوم “ پڑھا (2) عبد بن حمید نے مجاہد (رح) سے روایت کیا ہے ” القیوم “ سے مراد ہے ہر چیز کو قائم کرنے والا۔ (3) ابو عبید سعید بن منصور اور طبرانی نے حضرت ابن مسعود ؓ سے روایت کیا ہے کہ انہوں نے اس طرح پڑھا ” الحی القیام “۔ (4) ابو عبید سعید بن منصور محمد بن حمید ابن داؤد ابن الانباری اکٹھے مصاحف میں ابن المنذر اور حاکم نے اس کو صحیح کہا کہ حضرت عمر ؓ سے روایت کیا ہے کہ انہوں نے عشاء کی نماز پڑھی تو سورة آل عمران کو شروع فرمایا اور یوں پڑھا لفظ آیت ” اللہ لا الہ الا ھو الحی القیوم “۔ (5) ابن ابی داؤد نے اعمش (رح) سے روایت کیا ہے کہ حضرت عبد اللہ ؓ کی قرات میں لفظ آیت ” الحی القیوم “ تھا۔ (6) ابن جریر ابن الانباری نے علقمہ (رح) سے روایت کیا ہے کہ انہوں نے لفظ آیت ” الحی القیوم “ پڑھا۔ (7) ابن جریر ابن الانباری نے ابو معمر (رح) سے روایت کیا ہے کہ میں نے علقمہ کو یوں پڑھتے ہوئے سنا ” الحی القیوم “ اور حضرت عبد اللہ ؓ کے اصحاب ” الحی القیوم “ پڑھتے تھے۔ (8) ابن ابی شیبہ نے مصنف میں عاصم بن کلیب (رح) سے روایت کیا ہے کہ اور وہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ حضرت عمر ؓ جمعہ میں جب خطبہ دیتے تھے تو سورة آل عمران کو پڑھنا پسند فرماتے تھے۔ وفد نجران کا تذکرہ (9) ابن اسحاق ابن جریر اور ابن المنذر نے محمد بن جعفر بن زبیر ؓ سے روایت کیا ہے کہ نجران کا وفد نبی اکرم ﷺ کے پاس ساٹھ سواروں کے ساتھ آیا ان میں سے چودہ آدمی ان کے سرداروں میں سے تھے ان میں سے ابو حارثہ بن علقمہ، عاقب، عبد المسیح اور ایہم السید نے رسول اکرم ﷺ سے بات کی وہ ایہم نصرانیت میں اپنے بادشاہ کے دین پر تھا ان کا آپس میں باہم اختلاف تھا (بعض ان میں سے) کہتے تھے کہ (عیسیٰ علیہ السلام) وہی خدا ہے اور (بعض) کہتے تھے وہ خدا کا بیٹا ہے اور بعض کہتے تھے کہ وہ تین خداؤں میں سے ایک ہے اسی طرح نصرانیوں کا قول ہے اور وہ لوگ اپنے قول میں (اس بات سے) دلیل پکڑتے ہیں جو یہ کہتے ہیں کہ (عیسیٰ علیہ السلام) وہی خدا ہے کیونکہ وہ مردوں کو زندہ کردیتے تھے بیماروں کو اچھا کردیتے تھے غیب کی خبریں دیتے تھے اور مٹی سے پرندے کی شکل بنا کر اس کو پھونک دیتے تھے تو وہ اصلی پرندہ بن جاتا تھا حالانکہ یہ سارے کام اللہ کے حکم سے ہوتے ہیں تاکہ عیسیٰ (علیہ السلام) کو لوگوں کے لیے ایک معجزہ بنا دے اور بیٹا ہونے کا استدلال وہ اس سے کرتے کہ وہ کہتے کہ عیسیٰ (علیہ السلام) کا کوئی باپ نہیں تھا اور آپ نے گہوارہ (یعنی ماں کی گود) میں بات کی۔ آدم کے بیٹوں میں سے کسی نے پہلے ایسا نہیں کیا اور وہ لوگ جو تین میں کا تیسرا خدا ہیں وہ اللہ تعالیٰ کے اس قول سے دلیل پکڑتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا فعلنا (ہم نے کیا) امرنا (ہم نے حکم دیا) خلقنا (ہم نے پیدا کیا) اور قضینا (ہم نے فیصلہ کیا) اگر ایک خدا ہوتا تو فرماتا فعلت (میں نے کہا) اور امرت (میں نے حکم دیا) اور قضیت (میں نے فیصلہ کیا) اور خلقت (میں نے پیدا کیا) لیکن (وہ تین خدا ہیں) اللہ تعالیٰ عیسیٰ (علیہ السلام) اور (ان کی والدہ) مریم (علیہا السلام) ( اس لیے جمع کے الفاظ استعمال فرمائے) ان تمام کے عقیدہ کے مطابق قرآن نازل ہوا اور اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی کے لیے ان کے قول کے بارے میں ذکر فرمایا جب ان کے دو بڑے علماء نے بات کی تو ان کو رسول ﷺ نے فرمایا تم اسلام لے آؤ انہوں نے کہا ہم تو اس سے پہلے اسلام لا چکے ہیں آپ ﷺ نے فرمایا تم نے جھوٹ کہا تم کو اسلام قبول کرنے سے یہ چیزیں مانع ہے جبکہ تم نے یہ عقیدہ بنا رکھا ہے کہ عیسیٰ (علیہ السلام) کا بیٹا ہے اور تم صلیب کی عبادت کرتے ہو اور خنزیر کھاتے ہو ان دونوں نے کہا پھر کون اس کا (یعنی عیسیٰ (علیہ السلام) کا) باپ ہے ؟ آپ خاموش رہے اور ان کو کوئی جواب نہ دیا (اس پر) اللہ تعالیٰ نے ان کے عقیدہ اور ان کے دین کے اختلاف کے بارے میں سورة آل عمران کی اسی سے زائد آیات کو نازل فرمایا (اللہ تعالیٰ نے) سورة کو شروع فرمایا ان کے عقائد سے اپنی پاکی اپنے خالق ہونے اور لا شریک ہونے کا ذکر فرمایا اور انہوں نے اپنی طرف سے جو کفر گھڑ رکھا تھا اور جو اللہ تعالیٰ کے شریک بنا رکھے تھے ان پر رد فرمایا اور عیسیٰ (علیہ السلام) کے بارے میں جو وہ اعتقادات رکھتے تھے۔ ان سے ان کے اختلاف استدلال کیا تاکہ اس کے ذریعہ ان پر ان کی گمراہی واضح کر دے اور فرمایا لفظ آیت ” الم۔ اللہ لا الہ الا ھو الحی القیوم “ یعنی اس کے علاوہ اس کے ساتھ اس کے کام میں کوئی شریک نہیں وہ ذات زندہ ہے اس کو موت نہیں آتی اور عیسیٰ (علیہ السلام) ان کے عقیدہ کے مطابق مرچکے ہیں ان کے عقیدے کے مطابق قیوم اسے کہتے ہیں جس کی بادشاہت قائم رہے زوال نہ آئے اور عیسیٰ (علیہ السلام) کو زوال آچکا (ان کے قول میں یعنی وہ جا چکے) ۔ (10) ابن اسحاق نے کہا کہ مجھے محمد بن سہل بن ابو امامہ ؓ نے بیان کیا جب نجران والے رسول ﷺ کے پاس آئے تاکہ وہ عیسیٰ (علیہ السلام) کے بارے میں سوال کریں تو ان کے بارے میں سورة آل عمران کی ابتدائی اسی آیات نازل ہوئیں۔ (11) ابن جریر ابن ابی حاتم نے ربیع (رح) سے روایت کیا ہے کہ نصاری رسول اکرم ﷺ کے پاس آئے اور انہوں نے حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کے بارے میں جھگڑا کیا اور کہنے لگے کہ عیسیٰ (علیہ السلام) کا باپ کون ہے ؟ اور اللہ تعالیٰ پر جھوٹ اور بہتان باندھنے لگے ان کو نبی اکرم ﷺ نے فرمایا کیا تم نہیں جانتے کہ بیٹا اپنے باپ کے مشابہ ہوتا ہے انہوں نے کہا کیوں نہیں پھر آپ ﷺ نے فرمایا کیا تم جانتے ہو کہ ہمارا رب زندہ ہے اس کو موت نہیں آتی اور عیسیٰ (علیہ السلام) پر موت آچکی ہے انہوں نے کہا کیوں نہیں پھر آپ نے فرمایا کیا تم نہیں جانتے ہو کہ ہمارا رب زندہ ہے اس کو موت نہیں آتی اور عیسیٰ (علیہ السلام) پر موت آچکی ہے انہوں نے کہا کیوں نہیں پھر آپ نے فرمایا کیا تم نہیں جانتے نہیں کہ ہمارا رب ہر چیز کو قائم رکھنے والا ہے اس کی نگرانی کرنے والا ہے اور اس کی حفاظت کرنے والا ہے اور اس کو رزق دینے والا ہے انہوں نے کہا کہ کیوں نہیں پھر فرمایا کیا عیسیٰ (علیہ السلام) اس میں سے کسی چیز کی طاقت رکھتے ہیں ؟ انہوں نے کہا نہیں پھر آپ ﷺ نے فرمایا کیا تم نہیں جانتے ہو کہ اللہ تعالیٰ پر کوئی چیز زمین میں چھپی ہوئی نہیں اور نہ آسمان میں۔ انہوں نے کہا کیوں نہیں۔ پھر آپ نے فرمایا کیا عیسیٰ (علیہ السلام) اس کے علاوہ بھی کوئی جانتے ہیں جو ان کو علم دیا گیا (اللہ تعالیٰ کی طرف سے) انہوں نے کہا نہیں پھر آپ ﷺ نے فرمایا بلاشبہ ہمارے رب نے رحم میں عیسیٰ (علیہ السلام) کی صورت بنائی۔ جس طرح چاہی کیا تم نہیں جانتے کہ ہمارا رب نہ کھاتا ہے نہ پیتا ہے اور نہ اس سے نجاست خارج ہوتی ہے انہوں نے کہا کیوں نہیں پھر فرمایا کیا تم نہیں جانتے کہ عیسیٰ (علیہ السلام) کو اس کی ماں نے اپنے پیٹ میں اٹھایا جیسے کہ دوسری عورت اٹھاتی ہے۔ پھر اس کو جنا جیسا کہ دوسری عورت اپنے بچے کو جنتی ہے۔ پھر اس کو غذا دی جیسا کہ دوسری عورت اپنے بچے کو غذا دیتی ہے۔ پھر وہ کھانا کھاتے تھے اور پیتے تھے اور وہ قضائے حاجت بھی کرتے تھے۔ انہوں نے کہا کیوں نہیں پھر آپ نے فرمایا پھر یہ کس طرح سے ہوگا جیسا کہ تم گمان کرتے ہو انہوں نے (ان سب باتوں کو) پہچان لیا پھر انکار کردیا معارضہ کرتے ہوئے تو (اس پر) اللہ تعالیٰ نے لفظ آیت ” الم۔ اللہ لا الہ الا ھو الحی القیوم “ کو نازل فرمایا۔ (12) سعید بن منصور اور طبرانی نے حضرت ابن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے ” القیام “ پڑھا۔ (13) ابن جریر نے علقمہ ؓ سے روایت کیا کہ وہ لفظ آیت ” الحی القیوم “ پڑھتے تھے۔ (14) الفریابی۔ عبد بن حمید اور ابن جریر نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” نزل علیک الکتب بالحق مصدقا لما بین یدیہ “ سے مراد ہے کہ جو کچھ اس سے پہلے کتاب یا رسول میں سے تھے۔ (15) ابن ابی حاتم نے حسن (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” مصدقا لما بین یدیہ “ سے مراد ہے (ان) معجزات میں سے جو اتارے گئے نوح، ابراہیم، ہود اور دوسرے انبیاء (علیہم السلام) پر۔ (16) عبد بن حمید اور ابن جریر نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” نزل علیک الکتب “ میں کتاب سے مراد قرآن ہے لفظ آیت ” مصدقا لما بین یدیہ “ سے مراد وہ کتابیں ہیں جو اس سے پہلے گزر چکی ہیں لفظ آیت ” وانزل التورۃ والانجیل۔ من قبل ھدی للناس “ میں (تورات اور انجیل) دونوں کتابیں ہیں جن کو اللہ تعالیٰ نے نازل فرمایا ان میں اللہ تعالیٰ کی طرف سے بیان ہے۔ اور عصمت کا وعدہ ہے جنہوں نے ان کتابوں کو لیا اور ان کی تصدیق کی اور عمل کیا جو ان میں (احکام) ہیں ” وانزل الفرقان “ میں فرقان سے مراد قرآن ہے جو فرق کرتا ہے درمیان حق اور باطل کے اور اس میں اللہ تعالیٰ کی حلال کردہ چیزوں کو حلال کیا گیا اور اس کی حرام کردہ چیزوں کو حرام قرار دیا اور اس میں اللہ تعالیٰ کی حلال کردہ چیزوں کو حلال کیا گیا اور اس کی حرام کردہ چیزوں کو حرام قرار دیا اور اس میں اللہ تعالیٰ کے احکام کو بیان کیا گیا اور اس میں اس کی حدود کی وضاحت کی گئی اور اس کے فرائض کو اس میں فرض کیا گیا اور اس میں اس کے بیان کو بیان کیا گیا اس کی اطاعت کا حکم دیا اور اس کی نافرمانی سے روکا گیا۔ (17) ابن جریر نے محمد بن جعفر بن زبیر (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” وانزل الفرقان “ یعنی الگ الگ کرنے والا ہے درمیان حق اور باطل کے جن گروہوں نے عیسیٰ (علیہ السلام) کے بارے میں اختلاف کیا تھا (پھر فرمایا) لفظ آیت ” ان الذین کفروا بایت اللہ لہم عذاب شدید واللہ عزیز ذوانتقام “ یعنی اللہ تعالیٰ انتقام لینے والے ہیں کہ جو لوگ آیات کا علم رکھنے کے باوجود اور ان میں موجود احکام کی معرفت کے بعد انکار کرتے ہیں اور اللہ تعالیٰ کے فرمان لفظ آیت ” ان اللہ لا یخفی علیہ شیء فی الارض ولا فی السماء “ یعنی جو کچھ وہ ارادہ کرتے ہیں جو کچھ وہ پروگرام بناتے ہیں اور جو کچھ وہ ناحق باتیں کرتے ہیں عیسیٰ (علیہ السلام) کے بارے میں کہ انہوں نے اس کو رب بنا لیا اور خدا بنا لیا اور ان کے پاس اس کے برعکس علم ہے سب اللہ تعالیٰ جانتے ہیں دھوکہ کرتے ہوئے اللہ سے اور اس کا انکار کرتے ہوئے پھر فرمایا لفظ آیت ” ھو الذی یصورکم فی الارحام کیف یشاء “ یعنی عیسیٰ (علیہ السلام) ان لوگوں میں سے تھے جن کی (اللہ تعالیٰ نے) رحم میں صورت بنائی (ان باتوں کو) نہ وہ دفع کرسکتے ہیں اور نہ ان کا انکار کرسکتے تھے۔ جیسا کہ نبی آدم میں سے اس کے علاوہ دوسری صورتیں بنائیں۔ وہ کس طرح خدا ہوسکتا ہے جبکہ ان کا یہ مرتبہ ہے۔ (18) ابن المنذر سے روایت کیا ہے کہ حضرت ابن مسعود ؓ نے فرمایا کہ لفظ آیت ” یصورکم فی الارحام کیف یشاء سے مراد ہے کہ مذکر اور مونث (جسے چاہے بنا دیں) ۔ رحم مادہ میں صورت گری (19) ابن جریر نے سدی کے طریق سے ابو مالک سے ابو صالح سے حضرت ابن عباس ؓ سے قرہ سے ابن مسعود سے اور دوسرے صحابہ ؓ سے روایت کیا ہے کہ لفظ آیت ” ھو الذی یصورکم فی الارحام کیف یشاء “ سے مراد ہے کہ جب نطفہ رحم میں واقع ہوتا ہے تو وہ جسم میں چالیس دن اسی طرح رہتا ہے چالیس دن کے بعد جما ہوا خون بن جاتا ہے پھر وہ چالیس دن (کے بعد) گوشت کی بوٹی بن جاتا ہے جب وہ پیدا ہونے کے قریب پہنچ جاتا ہے تو اللہ تعالیٰ ایک فرشتہ کو بھیجتے ہیں جو اس کی صورت بناتا ہے وہ فرشتہ اپنی انگلیوں کے درمیان مٹی کو لے کر آتا ہے اور اس میں گوشت کی بوٹی کو ملا دیتا ہے پھر اس کے ساتھ گوندھتا ہے پھر اس کی صورت بناتا ہے جس طرح حکم دیا جاتا ہے پھر (اللہ تعالیٰ سے) پوچھتا ہے مرد ہو یا عورت بدبخت ہو یا نیک بخت اور اس کا رزق کتنا ہوگا اور اس کی عمر کیا ہوگی اس کے اثر اور اس کے مصائب (یعنی تکلیفیں اور پریشانیاں) کیا ہوں گی تو اللہ تعالیٰ اس کے بارے میں حکم فرما دیتا ہے تو (اسی طرح) فرشتہ لکھ دیتا ہے جب وہ مرجاتا ہے وہیں دفن ہوتا ہے جہاں سے مٹی لی گئی۔ (20) عبد بن حمید ابن جریر نے قتادہ (رح) سے روایت کیا ہے کہ لفظ آیت ” ھو الذی یصورکم فی الارحام کیف یشاء “ سے مراد ہے مرد ہو یا عورت سرخ سفید سیاہ پوری پیدائش والا یا نا مکمل پیدائش والا۔ (21) ابن ابی حاتم نے ابو العالیہ (رح) سے لفظ آیت ” ھو العزیز الحکیم “ کے بارے میں روایت کیا کہ وہ عزیز یعنی غالب ہے اپنے انتقام لینے میں جب وہ انتقام لے (اور) الحکیم یعنی وہ حکمت والا ہے اپنے حکم میں یعنی اس کا کوئی کام حکمت سے خالی نہیں۔
Top