Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Dure-Mansoor - Aal-i-Imraan : 77
اِنَّ الَّذِیْنَ یَشْتَرُوْنَ بِعَهْدِ اللّٰهِ وَ اَیْمَانِهِمْ ثَمَنًا قَلِیْلًا اُولٰٓئِكَ لَا خَلَاقَ لَهُمْ فِی الْاٰخِرَةِ وَ لَا یُكَلِّمُهُمُ اللّٰهُ وَ لَا یَنْظُرُ اِلَیْهِمْ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ وَ لَا یُزَكِّیْهِمْ١۪ وَ لَهُمْ عَذَابٌ اَلِیْمٌ
اِنَّ
: بیشک
الَّذِيْنَ
: جو لوگ
يَشْتَرُوْنَ
: خریدتے (حاصل کرتے) ہیں
بِعَهْدِ اللّٰهِ
: اللہ کا اقرار
وَاَيْمَانِهِمْ
: اور اپنی قسمیں
ثَمَنًا
: قیمت
قَلِيْلًا
: تھوڑی
اُولٰٓئِكَ
: یہی لوگ
لَا
: نہیں
خَلَاقَ
: حصہ
لَھُمْ
: ان کے لیے
فِي
: میں
الْاٰخِرَةِ
: آخرت
وَلَا
: اور نہ
يُكَلِّمُھُمُ
: ان سے کلام کرے گا
اللّٰهُ
: اللہ
وَلَا
: اور نہ
يَنْظُرُ
: نظر کرے گا
اِلَيْهِمْ
: ان کی طرف
يَوْمَ الْقِيٰمَةِ
: قیامت کے دن
وَلَا يُزَكِّيْهِمْ
: اور نہ انہیں پاک کرے گا
وَلَھُمْ
: اور ان کے لیے
عَذَابٌ
: عذاب
اَلِيْمٌ
: دردناک
بیشک اللہ کے عہد اور اپنی قسموں کے مقابلہ میں جو لوگ حقیر معاوضہ لیتے ہیں یہ وہ لوگ ہیں جن کے لئے آخرت میں کوئی حصہ نہیں اور نہ ان سے اللہ تعالیٰ کلام فرمائے گا اور نہ قیامت کے دن ان کی طرف نظر فرمائے گا اور ان کے لئے عذاب ہے دردناک۔
جھوٹی قسم کے ذریعہ مال کمانے والے کے لئے عذاب (1) عبد الرزاق و سعید بن منصور واحمد وعبد بن حمید بخاری مسلم ابو داؤد ترمذی نسائی ابن ماجہ ابن جریر ابن المنذر ابن ابی حاتم اور بیہقی نے شعب الایمان میں ابن مسعود ؓ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جس شخص نے ایسی قسم کھائی جس میں وہ جھوٹا ہے تاکہ اس کے ذریعہ کسی مسلمان کا مال مارے تو (قیامت کے دن) اللہ تعالیٰ سے اس حال میں ملاقات کرے گا کہ اللہ تعالیٰ اس پر غصہ ہوں گے اشعث بن قیس ؓ نے فرمایا کہ اللہ کی قسم یہ آیت میرے بارے میں نازل ہوئی میں نے زمین واپس کرنے سے انکار کردیا تھا اس کو نبی اکرم ﷺ کے پاس لے گیا مجھ سے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کیا تیرے پاس گواہ ہیں ؟ میں نے عرض کیا نہیں پھر آپ نے یہودی سے فرمایا تو قسم کھالے میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! یہ تو قسم کھالے گا اور میرا مال لے جائے گا اس پر اللہ تعالیٰ نے اتارا لفظ آیت ” ان الذین یشترون بعھد اللہ و ایمانہم ثمنا قلیلا “۔ (2) عبد بن حمید، بخاری، مسلم، اور ابن المنذر نے عبد اللہ بن ابی اوفی ؓ سے روایت کیا ہے کہ ایک آدمی بازار میں سودا لے کر کھڑا ہوا اور اللہ کی قسم کھانے لگا کہ اس نے اس مال کے اتنے پیسے دئیے تھے جبکہ اس نے اتنے پیسے نہیں دئیے تھے تاکہ مسلمان کو پھنسائے اس پر یہ آیت نازل ہوئی لفظ آیت ” ان الذین یشترون بعھد اللہ و ایمانہم ثمنا قلیلا “۔ (3) احمد، عبد بن حمید، نسائی، ابن جریر، ابن المنذر، طبرانی، بیہقی نے شعب الایمان میں اور ابن عساکر نے عدی بن بحیرہ ؓ سے روایت کیا ہے کہ امرؤ القیس اور حضرموت کے ایک آدمی کے درمیان جھگڑا تھا اس معاملہ کو دونوں نبی اکرم ﷺ کے پاس لے گئے آپ نے حضرمی سے فرمایا اپنے گواہ لے آ ورنہ وہ قسم کھالے گا حضرمی نے عرض کیا یا رسول اللہ ! اگر اس نے قسم کھالی تو وہ میری زمین لے جائے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جس شخص نے جھوٹی قسم کھائی تاکہ اس کے ذریعہ اپنے بھائی کا حق مارلے اللہ تعالیٰ سے اس حال میں ملاقات کرے گا کہ اللہ تعالیٰ اس پر ناراض ہوں گے امرؤ القیس ؓ نے عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ ! اس کے لیے کیا ہے جو اس کو چھوڑ دے (یعنی اپنے حق کو) حالانکہ وہ جانتا ہے کہ وہ اس کا حق ہے آپ نے فرمایا جنت (اس کو ملے گی) امرؤ القیس ؓ نے عرض کیا آپ گواہ ہوجائیے کہ تحقیق میں نے اس (اپنے حق) کو چھوڑ دیا (اس پر) یہ آیت نازل ہوئی لفظ آیت ” ان الذین یشترون بعھد اللہ و ایمانہم ثمنا قلیلا “ آخری آیت تک۔ (4) ابن جریر نے ابن جریج (رح) سے روایت کیا ہے کہ اشعث بن قیس اور ایک آدمی ایک زمین کے بارے میں رسول اللہ ﷺ کے پاس جھگڑا لے گئے جو اس آدمی کی زمین ان کے ہاتھ میں تھی جو انہوں نے زمانہ جاہلیت میں لی تھی رسول اللہ ﷺ نے فرمایا (اس آدمی سے) اپنے گواہ قائم کر اس آدمی نے کہا میرے پاس کوئی گواہ نہیں جو اشعث پر گواہی دے پھر آپ نے اشعث سے فرمایا کہ تیرے لیے قسم (کھانا) ہے اشعث نے عرض کیا ہم قسم کھائیں گے اللہ تعالیٰ نے نازل فرمایا لفظ آیت ” ان الذین یشترون بعھد اللہ “ (یہ آیت سن کر) اشعث پیچھے ہٹ گئے اور عرض کیا میں اللہ تعالیٰ کو گواہ بناتا ہوں اور میں تم لوگوں کو بھی گواہ بناتا ہوں کہ میرا مقابل سچا ہے اور اس کی زمین اس کو لوٹا دی اور اپنے پاس سے بہت زیادہ اس کو دے دی۔ (5) ابن جریر نے شعبی (رح) سے روایت کیا ہے کہ ایک آدمی نے دن کے اول حصہ میں اپنا سامان فروخت کے لیے پیش کیا جب دن کا آخری حصہ (یعنی شام) ہوئی تو ایک آدمی آیا تاکہ اس سے سامان خریدے تو مالک نے قسم کھا کر کہا کہ دن کے اول حصہ میں اتنی قیمت پر اس نے سامان نہیں بیچا اگر شام نہ ہوتی تو میں اس کو اس بھاؤ کے ساتھ فروخت نہ کرتا (اس پر) اللہ تعالیٰ نے اتارا ” ان الذین یشترون بعھد اللہ و ایمانہم ثمنا قلیلا “۔ (6) ابن جریر نے عکرمہ ؓ سے روایت کیا ہے کہ یہ آیت ” ان الذین یشترون بعھد اللہ و ایمانہم ثمنا قلیلا “ ابو رافع کتانہ بن ابی تحقیق کعب بن الاشرف اور حیی بن اخطب کے بارے میں نازل ہوئی۔ (7) ابن ابی شیبہ نے ابن عون کے طریق سے ابراہیم محمد اور حسن رحمۃ اللہ علیہم ان تینوں حضرات سے روایت کیا ہے کہ لفظ آیت ” ان الذین یشترون بعھد اللہ و ایمانہم ثمنا قلیلا “ سے مراد وہ آدمی ہے جو کسی آدمی کے مال کو اپنی قسم کے ذریعہ مار لیتا ہے۔ (8) مسلم، ابو داؤد، ترمذی نے وائل بن حجر ؓ سے روایت کیا ہے کہ ایک آدمی حضرموت سے اور ایک آدمی کندہ سے نبی اکرم ﷺ کی خدمت میں آئے حضرمی نے کہا یا رسول اللہ ! اس آدمی نے میری زمین پر قبضہ کرلیا ہے جو میرے باپ کی تھی کندی نے کہا یہ زمین میرے قبضہ میں ہے میں اسے کاشت کرتا ہوں اس میں اس کا کوئی حق نہیں نبی اکرم ﷺ نے حضرت سے فرمایا کیا تیرے پاس گواہ ہے اس نے کہا نہیں پھر فرمایا پس تیرے لیے اس کی قسم ہے (یعنی کندی اب قسم کھائے گا) حضرمی نے کہا نہیں پھر فرمایا پس تیرے لیے اس کی قسم کھانے کی پرواہ نہیں کرتا اور نہ ہی یہ کسی چیز سے ڈرتا ہے آپ نے فرمایا تیرے اس میں سے اس کے سو کوئی راستہ نہیں وہ آدمی چلاتا کہ قسم کھائے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جب اس نے پیٹھ پھیری کہ اگر اس نے ایسے مال پر قسم کھائی تاکہ وہ اس کو ظلم کے طور پر کھاجائے تو اللہ تعالیٰ سے وہ اس حال میں ملاقات کرے گا جبکہ اللہ تعالیٰ اس سے اعراض کرنے والا ہوگا۔ (9) ابو داؤد وابن ماجہ نے اشعث بن قیس ؓ سے روایت کیا ہے کہ ایک آدمی کندہ سے اور دوسرا حضرموت سے ایک زمین کے بارے میں جھگڑا لے کر آئے جو یمن میں تھی حضرمی نے کہا یا رسول اللہ ! میری زمین اس کے والد نے غصب کرلی تھی اور اب وہ اس کے ہاتھ میں ہے آپ نے فرمایا کیا تیرے پاس گواہ ہے عرض کیا نہیں لیکن میں قسم کھاتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ جانتا ہے کہ میری زمین کو اس کے باپ نے غصب کیا ہے کندی قسم کھانے کے لیے تیار ہوگیا رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کوئی آدمی اگر کسی کا مال قسم کے ذریعہ (ناحق) لے گا تو اللہ تعالیٰ سے اس حال میں ملاقات کرے گا کہ وہ جذام والا ہوگا (یعنی اس کے ہاتھ پاؤں کٹے ہوئے ہوں گے) کندی نے (یہ سن کر) کہا یہ زمین اسی کی ہے۔ (10) احمد البزار ابو یعلی طبرانی نے حسن سند کے ساتھ ابو موسیٰ ؓ سے روایت کیا ہے دو آدمیوں نے ایک زمین کے بارے میں نبی اکرم ﷺ کے پاس جھگڑا کیا ایک ان میں سے حضرموت سے تھا آپ نے ایک پر قسم لازم فرمائی دوسرے نے شور مچا دیا اور کہا اب تو وہ میری زمین لے جائے گا آپ نے فرمایا اگر قسم کے ذریعہ ظلم کرتے ہوئے اس نے تیری زمین کو ہتھیا لیا تو اللہ تعالیٰ اس کی طرف قیامت کے دن نظر رحمت نہیں کرے گا نہ اس کو پاک کرے گا اور اس کے لیے دردناک عذاب ہوگا راوی نے کہا دوسرا آدمی ڈر گیا اور زمین اس کو واپس کردی۔ (11) احمد بن منبع نے اپنی سند میں اور حاکم نے اس کو صحیح کہا اور بیہقی نے اپنی سنن میں حضرت ابن مسعود ؓ سے روایت کیا ہے کہ ایسا گناہ جس کا کفارہ نہیں ہوتا اس میں ہم یمین الغموس کو شمار کرتے تھے کہا گیا یمین غموس کیا ہے ؟ انہوں نے فرمایا کوئی آدمی اپنی (جھوٹی) قسم کے ذریعہ کسی دوسرے آدمی کا مال مارے۔ (12) ابن حبان، طبرانی، حاکم نے اس کو صحیح کہا حرث بن برصاء ؓ سے روایت کیا ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو حج میں دو جمروں کے درمیان یہ فرماتے ہوئے سنا کہ جو شخص اپنی جھوٹی قسم کے ذریعہ اپنے بھائی کا مال مارلے تو اس کو چاہیے کہ اپنا ٹھکانہ آگ میں بنا لے چاہیے کہ یہ حکم تمہارا حاضر آدمی اپنے غائب کو پہنچا دے دو یا تین مرتبہ آپ نے ایسا فرمایا۔ (13) البزار نے عبد الرحمن بن عوف ؓ سے روایت کیا ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا جھوٹی قسم مال کو لے جاتی ہے (یعنی مال کو برباد کردیتی ہے) ۔ جھوٹی قسم گھروں کو برباد کردیتی ہے (14) بیہقی نے حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ نے فرمایا اللہ تعالیٰ کی نافرمانیوں میں سے سب سے جلدی عذاب لانے والا ظلم ہے اور اللہ تعالیٰ کی اطاعت میں سب سے جلدی ثواب لانے والی صلہ رحمی ہے اور جھوٹی قسم گھروں کو تباہ و برباد کردیتی ہے۔ (15) حرث بن ابی اسامہ اور حاکم نے (اس کو صحیح کہا) کعب بن مالک ؓ سے روایت کیا ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا جس شخص نے کسی مسلمان آدمی کا مال جھوٹی قسم کے ذریعہ مار لیا تو ایک سیاہ نقطہ اس کے دل پر لگ جاتا ہے اس کو کوئی چیز نہیں مٹا سکتی اس نقطہ کو قیامت کے دن تک۔ (16) الطبرانی اور حاکم نے اس کو صحیح کہا کعب بن مالک وابن سعد احمدو نسائی ابن ماجہ نے جابر بن عتیک ؓ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جس شخص نے کسی مسلمان کا مال (جھوٹی) قسم کے ذریعہ مار لیا تو اللہ تعالیٰ اس پر جنت کو حرام کردیں گے اور اس کے لیے آگ واجب کردیں گے عرض کیا گیا یا رسول اللہ ! اگرچہ وہ مال تھوڑا سا ہو ؟ آپ نے فرمایا اگرچہ ایک مسواک کیوں نہ ہو۔ (17) ابن ماجہ نے صحیح سند کے ساتھ ابو امامہ ایاس بن ثعبلہ حارثی ؓ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جس شخص نے کسی مسلمان کا حق مار لیا اپنی جھوٹی قسم سے ساتھ تو اللہ تعالیٰ اس کے لیے آگ کو واجب کردیں گے اس پر جنت کو حرام کردیں گے صحابہ کرام نے عرض کیا اگرچہ تھوڑی ہی چیز ہو یا رسول اللہ ! آپ نے فرمایا اگرچہ ایک چھڑی ہو پیلو کے درخت سے (تین مرتبہ ایسا فرمایا) ۔ (18) ابن ماجہ، ابن حبان نے حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کوئی غلام یا باندی اس منبر کے پاس جھوٹی قسم کھاتی ہے اگرچہ ایک تر مسواک پر ہو تو اس کے لیے دوزخ واجب ہوجاتی ہے۔ (19) عبد الرزاق نے جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جس شخص نے میرے اس منبر کے پاس جھوٹی قسم کھائی تو اس کو چاہیے کہ اپنا ٹھکانہ آگ میں بنا لے اگرچہ ایک سبز مسواک پر کیوں نہ ہو ابو عبیدہ وخطابی (رح) سے فرماتے ہیں کہ آپ ﷺ کے زمانہ میں منبر کے پاس جھوٹی قسم کھائی جاتی تھی۔ (20) عبد الرزاق نے حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جھوٹی قسم سامان کو گم کردیتی ہے (یعنی بکوا دیتی ہے) اور کمائی کو مٹا دیتی ہے۔ (21) عبد الرزاق وعبد بن حمید، ابو داؤد وابن جریر اور حاکم نے اس کو صحیح کہا عمران بن حصین ؓ سے روایت کیا اور وہ کہا کرتے تھے کہ جس شخص نے اپنے بھائی کا مال مار لینے کے لیے جھوٹی قسم کھائی تو اس کو چاہیے کہ اپنا ٹھکانہ آگ میں بنا لے ایک کہنے والے نے ان سے کہا کیا یہ ایسی چیز ہے جو تو نے رسول اللہ ﷺ سے سنی ہے ؟ تو فرمایا بلاشبہ تم اس کو ضرور پاؤگے پھر یہ آیت پڑھی۔ لفظ آیت ” ان الذین یشترون بعھد اللہ و ایمانہم “۔ جھوٹی قسم کھانا بڑا گناہ ہے (24) بخاری نے ابن ابی ملیکہ (رح) سے روایت کیا کہ دو عورتیں گھر میں جوتا سی رہی تھیں ستال (جس سے سوراخ کرتے ہیں) اس کے ہاتھ سے آر پار نکل گئی تو اس نے دوسری پر دعوی کردیا مسئلہ حضرت ابن عباس ؓ کی طرف سے لے جایا گیا تو حضرت ابن عباس ؓ نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اگر لوگوں کو ان دعوی کے مطابق دے دیا جائے تو چلا جائے گا قوم کا خون اور ان کا مال جس میں وہ اللہ کے نام کی قسم اٹھائیں اور اس کا اقرار کریں پھر یہ آیت پڑھی لفظ آیت ” ان الذین یشترون بعھد اللہ “ لوگوں نے اس کے سامنے اس کا ذکر کیا اس عورت نے اپنی غلطی کا اعتراف کرلیا۔ (25) عبد الرزاق، عبد بن حمید، ابن جریر اور ابن المنذر نے سعید بن المسیب (رح) سے روایت کیا کہ جھوٹی قسم کھانا بڑے گناہوں میں سے ہے پھر یہ آیت پڑھی لفظ آیت ” ان الذین یشترون بعھد اللہ و ایمانہم ثمنا قلیلا “۔ (26) ابن جریر نے حضرت ابن مسعود ؓ سے روایت کیا ہے کہ ہم یہ جانتے تھے جب رسول اللہ ﷺ کے ساتھ ہوتے تھے کہ بلاشبہ وہ گناہ جس کی مغفرت نہیں کی جائے گی وہ جھوٹی قسم ہے جس میں قسم اٹھانے والا جھوٹا ہو۔ (27) ابن ابی حاتم نے ابراہیم نخعی (رح) سے روایت کیا ہے کہ جس نے قرآن اس لیے پڑھا تاکہ اس کے ذریعہ لوگوں سے مال حاصل کرے تو اس حال میں اللہ تعالیٰ کے پاس آئے گا کہ اس کا چہرہ اس کے دونوں کندھوں کے درمیان ہوگا یہ اس وجہ سے کہ اللہ تعالیٰ فرماتے ” ان الذین یشترون بعھد اللہ و ایمانہم ثمنا قلیلا “۔ (28) ابن ابی شیبہ نے مصنف میں ذا ذان (رح) سے روایت کیا ہے کہ جس شخص نے قرآن اس لیے پڑھاتا کہ اس کے ذریعہ (لوگوں سے مال) لے تو قیامت کے دن اس حال میں آئے گا کہ اس کا چہرہ ایک ہڈی ہوگا جن پر گوشت (نہ) ہوگا۔ (29) احمد، عبد بن حمید، مسلم، ابو داؤد، ترمذی، نسائی، ابن ماجہ نے شعب الایمان میں حضرت ابوذر ؓ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ تین آدمی ایسے ہیں جن سے اللہ تعالیٰ قیامت کے دن بات نہیں فرمائیں گے اور نہ ان کی طرف دیکھیں گے اور نہ ان کو پاک کریں گے اور ان کے لیے دردناک عذاب ہوگا چادر کو (بطور تکبر کے) نیچے لٹکانے والا اپنے سامان کو جھوٹی قسم کے ساتھ بیچنے والا اور احسان جتانے والا۔ (30) عب الرزاق، احمد، مسلم، ابو داؤد، ترمذی، ابن ماجہ، ابن ابی حاتم اور بیہقی نے الاسماء والصفات میں حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تین آدمی ایسے ہیں کہ جن سے اللہ تعالیٰ قیامت کے دن بات نہیں فرمائیں گے نہ ان کی طرف دیکھیں گے اور نہ ان کو پاک کریں گے اور ان کے لیے دردناک عذاب ہوگا ایک وہ آدمی جس نے کسی مسافر کو زائد پانی (جو اس کی ضرورت سے زائد تھا) نہ دیا اور دوسرا وہ آدمی جس نے عصر کے بعد اپنے سامان پر جھوٹی قسم کھائی دوسرے آدمی نے اس کی بات کو سچا قرار دیتے ہوئے اس کو خرید لیا اور تیسرا وہ آدمی جس نے کسی امام کی بیعت کی اگر وہ اس کو کچھ دے تو اس کی وفا داری کرے اور اگر اس کو کچھ نہ دے تو اس کی وفاداری نہ کرے۔ (31) بیہقی نے شعب الایمان میں حضرت سلمان ؓ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تین آدمی ایسے ہیں کہ اللہ تعالیٰ قیامت کے دن ان سے کوئی بات نہیں کریں گے اور نہ ان کو پاک کریں گے اور ان کے لیے دردناک عذاب ہوگا بوڑھا زنا کرنے والا محتاج تکبر کرنے والا اور وہ آدمی جس کو اللہ تعالیٰ نے سامان دیا ہو پھر اس کو قسم کے ساتھ بیچتا ہے اور قسم کے ساتھ خریدتا ہے۔ (32) طرانی اور حاکم نے اس کو صحیح کہا حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا بلاشبہ اللہ تعالیٰ نے مجھ کو اجازت دی ہے کہ میں ایسے مرغے کے بارے میں بیان کروں کہ اس کی گرن عرش کے نیچے جھکی ہوئی ہے اور وہ کہتا ہے اے ہمارے رب تو پاک ہے کتنی تیری شان بلند ہے تو اسے کہا جاتا ہے کہ وہ شخص میری نام کی جھوٹی قسم کھاتا ہے۔
Top