Dure-Mansoor - Aal-i-Imraan : 90
اِنَّ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا بَعْدَ اِیْمَانِهِمْ ثُمَّ ازْدَادُوْا كُفْرًا لَّنْ تُقْبَلَ تَوْبَتُهُمْ١ۚ وَ اُولٰٓئِكَ هُمُ الضَّآلُّوْنَ
اِنَّ : بیشک الَّذِيْنَ : جو لوگ كَفَرُوْا : کافر ہوگئے بَعْدَ : بعد اِيْمَانِهِمْ : اپنے ایمان ثُمَّ : پھر ازْدَادُوْا : بڑھتے گئے كُفْرًا : کفر میں لَّنْ تُقْبَلَ : ہرگز نہ قبول کی جائے گی تَوْبَتُھُمْ : ان کی توبہ وَاُولٰٓئِكَ : اور وہی لوگ ھُمُ : وہ الضَّآلُّوْنَ : گمراہ
بیشک جن لوگوں نے ایمان کے بعد کفر اختیار کیا پھر کفر میں بڑھتے رہے ہرگز ان کی توبہ قبول نہ ہوگی اور یہ لوگ پکے گمراہ ہیں۔
(1) البزار نے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا ہے کہ انہوں نے فرمایا کہ یہ قوم اسلام لائی پھر مرتد ہوئی پھر اسلام لائی پھر مرتد ہوئی انہوں نے اپنی قوم کی طرف پیغام بھیجا تاکہ ان کے لیے (رسول اللہ ﷺ سے سوال کریں۔ رسول اللہ ﷺ سے اس بات کا ذکر کیا گیا تو یہ آیت نازل ہوئی لفظ آیت ” ان الذین کفروا بعد ایمانہم ثم ازدادو کفرا “۔ (2) ابن جریر نے حسن (رح) سے اس آیت کے بارے میں روایت کیا ہے کہ اس سے مراد یہود و نصاری ہیں موت کے وقت ہرگز ان کی توبہ قبول نہیں کی جائے گی۔ (3) عبد بن حمید وابن جریر اور ابن ابی حاتم نے قتادہ (رح) سے اس آیت کے بارے میں روایت کیا ہے کہ اس سے یہودی مراد ہے جنہوں نے انکار کیا انجیل کا اور عیسیٰ (علیہ السلام) کا پھر کفر میں اور زیادہ بڑھ گئے بوجہ محمد ﷺ اور قرآن کے انکار کرنے سے۔ (4) ابن جریر ابن المنذر ابن ابی حاتم نے ابو العالیہ (رح) سے اس آیت کے بارے میں روایت کیا کہ یہ آیت یہود و نصاری کے بارے میں نازل ہوئی جنہوں نے اپنے ایمان کے بعد کفر کیا پھر اپنے گناہوں کی وجہ سے کفر میں بڑھتے چلے گئے پھر اپنے کفر میں رہتے ہوئے ان گناہوں سے توبہ کرنے لگے اگر یہ ہدایت پر ہوتے تو ان کی توبہ قبول کی جاتی لیکن وہ گمراہی پر تھے۔ (5) عبد بن حمید وابن جریر نے مجاہد (رح) سے روایت کیا ہے کہ لفظ آیت ” لن تقبل توبتہم “ سے مراد یہ ہے کہ انہوں نے اپنے گناہوں سے توبہ کی لیکن اصل (یعنی کفر سے) توبہ نہیں کی۔ (6) عبد بن حمید وابن جریر وابن المنذر ابن ابی حاتم نے ابو العالیہ (رح) سے روایت کیا ہے کہ لفظ آیت ” لن تقبل توبتہم “ سے مراد یہ ہے کہ انہوں نے اپنے گناہوں سے توبہ کی لیکن اصل (یعنی کفر سے) توبہ نہیں کی۔ (7) ابن جریر نے سدی (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” ثم ازدادو کفرا “ سے مراد ہے کہ وہ مرگئے اس حال میں کہ وہ کافر تھے (اور) ” لن تقبل توبتہم “ سے مراد ہے کہ جب وہ اپنی موت کے وقت توبہ کریں گے تو ان کی توبہ قبول نہیں کی جائے گی۔
Top