Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Dure-Mansoor - Aal-i-Imraan : 96
اِنَّ اَوَّلَ بَیْتٍ وُّضِعَ لِلنَّاسِ لَلَّذِیْ بِبَكَّةَ مُبٰرَكًا وَّ هُدًى لِّلْعٰلَمِیْنَۚ
اِنَّ
: بیشک
اَوَّلَ
: پہلا
بَيْتٍ
: گھر
وُّضِعَ
: مقرر کیا گیا
لِلنَّاسِ
: لوگوں کے لیے
لَلَّذِيْ
: جو
بِبَكَّةَ
: مکہ میں
مُبٰرَكًا
: برکت والا
وَّھُدًى
: اور ہدایت
لِّلْعٰلَمِيْنَ
: تمام جہانوں کے لیے
بیشک سب سے پہلا گھر جو لوگوں کے لئے مقرر کیا گیا وہ ہے جو مکہ میں ہے۔ جو برکت والا ہے اور لوگوں کے ہدایت ہے۔
(1) ابن المنذروابن ابی حاتم نے شعبی کے طریق سے حضرت علی بن ابی طالب ؓ سے اللہ تعالیٰ کے اس قول لفظ آیت ” ان اول بیت وضع للناس للذی ببکۃ “ کے بارے میں روایت کیا ہے کہ اس سے پہلے گھر تھے لیکن یہ پہلا گھر تھا جو اللہ تعالیٰ کی عبادت کے لیے بنایا گیا۔ (2) ابن جریج نے حضرت ابوذر ؓ سے اس آیت کے بارے میں روایت کیا کہ لفظ آیت ” ان اول بیت وضع للناس “ سے وہ گھر مراد ہے کہ جس میں اللہ تعالیٰ کی عبادت کی جائے ” للذی ببکۃ “ جو مکہ میں ہے۔ (3) ابن ابی شیبہ واحمد وعبد بن حمید و بخاری ومسلم وابن جریر والبیہقی نے شعب الایمان میں حضرت ابوذر ؓ سے روایت کیا ہے کہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! کونسی مسجد سب سے پہلے بنائی گئی آپ نے فرمایا مسجد حرام (پھر) میں نے عرض کیا اس کے بعد کون سی مسجد بنائی گئی ؟ آپ نے فرمایا مسجد اقصیٰ (پھر) میں نے عرض کیا ان دونوں کے درمیان کتنی مدت ہے آپ نے فرمایا چالیس سال ! (4) ابن جریر وابن المنذر والطبرانی والبیہقی نے شعب الایمان میں حضرت ابن عمر ؓ سے روایت کیا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے گھر کو زمین کے دو ہزار سال پہلے بنایا جبکہ اس کا عرش پانی پر سفید جھاگ کی طرح تھا اور زمین اس کے نیچے گویا کہ ایک ابھری ہوئی چٹان کی مانند تھی پھر زمین کو اس کے نیچے پھیلا دیا گیا۔ (5) ابن المنذر نے حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا ہے کہ بلاشبہ کعبہ زمین سے دو ہزار سال پہلے پیدا کیا گیا جبکہ وہ زمین کا حصہ ہے وہ پانی پر ایک ابھری ہوئی چٹان تھی اس پر دو فرشتے تسبیح بیان کرتے تھے جب اللہ تعالیٰ نے ارادہ فرمایا کہ زمین کو پیدا کیا جائے تو اس چٹان کو پھیلا دیا اور اس کعبہ کو زمین کے درمیان میں کردیا۔ (6) عبد بن حمید وابن جریر اور ازرقی نے مجاہد (رح) سے روایت کیا ہے کہ اللہ تعالیٰ کا یہ قول لفظ آیت ” ان اول بیت وضع للناس “ ایسے ہی ہے جیسے اللہ تعالیٰ کا قول ” کنتم خیر امۃ اخرجت للناس “ (آل عمران) ۔ (7) ابن جریر نے سدی (رح) سے روایت کیا ہے کہ پہلا گھر اس دن تھا جس دن زمین پانی پر تھی اور ایک جھاگ تھی زمین پر جب اللہ تعالیٰ نے زمین کو پیدا فرمایا تو اپنے گھر کو بھی اس کے ساتھ پید فرمایا وہ پہلا گھر ہے جو زمین میں رکھا گیا۔ (8) ابن المنذر نے حسن بصری (رح) سے اس آیت کے بارے میں روایت کیا ہے کہ پہلا قبلہ جو سب لوگوں کے لیے بنایا گیا وہ مسجد حرام ہے۔ بیت اللہ کی فضیلت وعظمت (9) ابن المنذر اور الازرقی نے ابن جریج (رح) سے روایت کیا ہے کہ ہم کو یہ بات پہنچی ہے کہ یہودیوں نے کہا بیت المقدس بڑی عظمت والا ہے کعبہ سے اس لیے کہ یہ انبیاء کی ہجرت گاہ ہے اور اس لیے کہ یہ مقدس سرزمین میں ہے مسلمانوں نے کہا کعبہ زیادہ عظمت والا ہے یہ بات نبی اکرم ﷺ کو پہنچی تو یہ آیت نازل ہوئی لفظ آیت ” ان اول بیت وضع للناس للذی ببکۃ مبرکا “ سے لے کر ” فیہ ایت بینت مقام ابراہیم “ تک بیت المقدس میں مقام ابراہیم نہیں ہے پھر فرمایا ” ومن دخلہ کان امنا “ (جو شخص اس میں داخل ہو تو امن والا ہوگا) اور یہ بات بیت المقدس میں نہیں ہے (پھر فرمایا) لفظ آیت ” وللہ علی الناس حج البیت “ اور یہ بات بیت المقدس میں نہیں ہے۔ (10) بیہقی نے شعب الایمان میں حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا زمین میں پہلا حصہ جو بنایا گیا وہ بیت اللہ کی جگہ ہے پھر اس سے زمین کو پھیلایا گیا اور پہلا پہاڑ جو اللہ تعالیٰ نے زمین کی سطح پر رکھا وہ ابو قیس ہے پھر اس سے پہاڑوں کو پھیلا یا گیا۔ (11) ابن جریر وابن ابی شیبہ نے عبد اللہ بن زبیر ؓ سے روایت کیا ہے کہ اس کا نام بکہ اس لیے رکھا گیا کہ وہ لوگ اس کی طرف ہر جانب سے حج کرنے کے لیے اکٹھے ہوتے ہیں۔ (12) سعید بن منصور ابن جریر بیہقی نے شعب الایمان میں مجاہد (رح) سے روایت کیا ہے کہ اس کا نام ” بکہ “ اس لیے رکھا گیا کہ مرد اور عورتیں اس میں رش کرتے ہیں۔ (13) ابن ابی شیبہ وعبد بن حمید اور بیہقی نے مجاہد (رح) سے روایت کیا ہے کہ بکہ نام اس لیے رکھا گیا کیونکہ اس میں بعض ان کا بعض سے ازدحام کرتا ہے اور اس جگہ میں ایسے لوگ بھی آتے ہیں جو کسی اور جگہ نہیں جاتے۔ (14) عبد بن حمید ابن جریر اور بیہقی نے شعب الایمان میں قتادہ (رح) سے روایت کیا ہے کہ بکہ اس لیے نام رکھا گیا کیونکہ اللہ تعالیٰ نے لوگوں کو یہاں جمع کردیا تھا یہاں عورتیں مردوں کے آگے نماز پڑھتی ہیں جبکہ یہ کام کسی جگہ جائز نہیں۔ (15) سعید بن منصور عبد بن حمید ابن ابی شیبہ ابن المنذر ابن ابی حاتم نے عتبہ بن قیس (رح) سے روایت کیا ہے کہ اسے بکہ کا نام اس لیے دیا گیا کیونکہ مکہ میں کیے جانے والے ذکر کی وجہ سے یوں رویا جس طرح آدمی عورتوں کی طرح روتے ہیں پوچھا گیا یہ تو کس سے روایت کرتا ہے راوی نے کہا ابن عمر ؓ سے۔ (16) ابن ابی حاتم نے محمد بن زید بن مہاجر (رح) سے روایت کیا ہے کہ بکہ اس لیے نام رکھا گیا کیونکہ (کفر اور شرک کی) ظلمت کو دور کردیتا ہے۔ (17) ابن ابی شیبہ وعبد بن حمید اور ابن ابی حاتم نے عکرمہ ؓ سے روایت کیا ہے کہ بیت اللہ اور اس کے اردگرد بکہ ہے اور اس کے علاوہ مکہ ہے۔ (18) سعید بن منصور عبد بن حمید ابن ابی شیبہ اور ابن جریر نے ابو مالک غفاری (رح) سے روایت کیا کہ بکہ بیت اللہ کی جگہ ہے اور مکہ اس کے علاوہ ہے۔ مکہ اور مکہ کا تعین (19) ابن جریر نے ابن شہاب (رح) سے روایت کیا ہے کہ بکہ بیت اللہ اور مسجد ہے اور مکہ سارا حرم ہے۔ (20) ابن جریر نے ضحاک (رح) سے روایت کیا کہ بکہ مکہ ہی ہے۔ (21) ابن ابی حاتم نے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا ہے کہ مکہ پہاڑوں کے درمیان چوڑے راستے سے لے کر تنعیم تک ہے اور بکہ بیت اللہ سے لے کر وادی بطحاء تک ہے۔ (22) عبد بن حمید نے مجاہد (رح) سے روایت کیا ہے کہ بکہ کعبہ ہے اور مکہ جو اس کے اردگرد ہے۔ (23) ابن ابی حاتم نے مقاتل بن حبان (رح) سے روایت کیا ہے کہ ” مبارکا “ سے مراد ہے کہ اس میں خیرو برکت رکھ دی گئی لفظ آیت ” وھدی للعلمین “ یعنی اس کے لیے اسے قبلہ بنا دیا۔ (24) عبد الرزاق نے مصنف میں اور بیہقی نے شعب الایمان میں زہری (رح) سے روایت کیا ہے کہ مجھ کو یہ بات پہنچی ہے کہ انہوں نے مقام ابراہیم میں تین کاغذوں کو پایا اس میں ہر کاغذ میں لکھا ہوا تھا پہلے کاغذ میں یہ تھا میں اللہ ہوں کعبہ والا میں نے اس دن اس کو پیدا کیا جس دن سورج اور چاند کو بنایا اور اس کو سات عبادت گذار فرشتوں کے حوالے کردیا اور برکت ڈال دی اس کے رہنے والوں کے لیے گوشت میں اور دودھ میں اور دوسرے کاغذ میں یہ تھا میں اللہ مکہ کا مالک ہوں میں نے رحم کو پیدا کیا اور اس کو اپنے نام میں نکالا جو شخص اسکو ملائے گا میں بھی اس کو ملاؤں گا اور جو شخص اس کو کاٹے گا میں بھی اس کو کاٹ دوں گا اور تیسرے کاغذ میں یہ لکھا ہوا تھا میں اللہ بکہ کا خالق ہوں میں نے خیر اور شر کو پیدا کیا پس خوشخبری ہے اس شخص کے لیے کہ خیر اس کے ہاتھ پر ہو اور ہلاکت ہے اس شخص کے لیے کہ ہو شر اس کے ہاتھ پر۔ (25) الازرقی نے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا ہے کہ مقام ابراہیم میں یہ لکھا ہوا پایا گیا یہ بیت اللہ الحرام بکہ ہے اللہ تعالیٰ پر بھروسہ کرو اپنے اہل و عیال کے رزق کے لیے تین راستوں میں برکت دی جائے گی اس کے اہل و عیال کے لیے گوشت میں پانی میں اور دودھ میں پہلا آنے والا اس کی رہائش نہیں ہوگا اس کے کمروں میں سے ایک کمرے میں پتھر کی بنی ہوئی ایک کتاب پائی گئی جس پر لکھا ہوا تھا کہ میں اللہ ہوں بکہ حرام کا خالق ومالک ہوں میں نے اسے اس وقت بنایا جب سورج اور چاند کو بنایا اور اس کو سات عبادت گذار فرشتوں کے حوالے کردیا وہ اپنی جگہ سے نہیں ہلے گا یہاں تک کہ اس کے اردگرد والے پہاڑ سرک جائیں برکت رکھ دی گئی اس کے اہل کے لیے گوشت میں اور پانی میں۔ (26) جندی نے فضائل مکہ میں حضرت ابن عباس ؓ اور ابوہریرہ ؓ دونوں سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ نے مکہ کو پیدا فرمایا اور اس کو مشکلات اور سیڑھیوں پر رکھا سعید بن جبیر (رح) سے پوچھا گیا یہ سیڑھیاں کیا ہیں ؟ تو انہوں نے فرمایا جنت کے درجات۔ (27) الازرقی اور جندی نے حضرت عائشہ ؓ سے روایت کیا ہے کہ میں نے نہیں دیکھا آسمان کو زمین سے قریب مکہ سے بڑھ کر۔ (28) الازرقی نے عطاء بن کثیر (رح) سے روایت کیا ہے کہ جو اس کو نبی اکرم ﷺ تک لے جاتے ہیں کہ آپ نے فرمایا مکہ میں ٹھہرنا سعادت ہے اور اس سے نکلنا شقاوت ہے۔ (29) الازرقی جندی اور بیہقی نے شعب الایمان میں اور اس کو ضعیف کہا اور حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جس شخص نے مکہ شریف میں رمضان کا مہینہ پایا اور سارے روزے رکھے اور راتوں کو جاگا (اور تلاوت کی) جو کچھ کتاب اللہ میں سے پڑھنا آسان ہوا تو اس کے لیے ایک لاکھ رمضان کے مہینوں کا ثواب ہے مکہ کے علاوہ دوسرے شہروں کے مقابلہ میں اور ہر دن اور ہر رات اس کے لیے ایک نیکی لکھی جائے گی اور ہر دن اور ہر رات ایک غلام کے آزاد کرنے کا ثواب لکھا جائے گا اور ہر دن اور ہر رات اللہ کی راہ میں وہی دئیے گھوڑے کی بار برداری کا اجر لکھا جائے گا اور ہر دن اس کی دعا قبول ہوگی۔ (30) الازرقی طبرانی نے الاوسط میں جابر بن عبد اللہ ؓ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا یہ اللہ کا گھر اسلام کا ستون ہے جس شخص نے اس گھر کا ارادہ کیا حج کرنے والا ہو یا عمرہ کرنے والا تو اس کی ضمانت اللہ پر ہے اگر اس کو موت دیں تو اس کو جنت میں داخل فرمائیں گے اور اگر اس کو واپس لوٹا دیں تو ثواب یا غنیمت کے ساتھ لوٹائیں گے۔ (31) بیہقی نے شعب الایمان میں جابر بن عبد اللہ ؓ سے روایت کیا ہے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا میری مسجد میں نماز افضل ہے ہزار نمازوں دوسری مسجدوں کے مقابلہ میں سوائے مسجد حرام کے اور میری مسجد میں جمعہ افضل ہے ہزار جمعوں سے دوسری مسجدوں کے مقابلہ میں سوائے مسجد حرام کے اور رمضان کا مہینہ میری مسجد میں افضل ہے ہزار رمضان کے مہینوں سے دوسری مسجدوں کے مقابلہ میں سوائے مسجد حرام کے۔ (32) البزار وابن خزیمہ طبرانی اور بیہقی نے شعب الایمان میں ابو درداء ؓ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا مسجد حرام میں نماز پڑھنا ایک لاکھ نمازوں کی فضیلت رکھتا ہے دوسری مسجدوں کے مقابلہ میں اور میری مسجد میں (نماز پڑھنا) ایک ہزار نمازوں کی فضیلت رکھتا ہے اور بیت المقدس میں ایک نماز پانچ سو نمازوں کی فضیلت رکھتی ہے۔ (33) ابن ماجہ نے انس ؓ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا آدمی کا گھر میں نماز پڑھنا ایک نماز کا ثواب ہے اور اس کا قبیلہ کی مسجد میں نماز پڑھنا پچیس نمازوں کا ثواب ہے اور اس مسجد میں نماز پڑھنا جس میں جمعہ ہوتا ہو پانچ سو نمازوں کا ثواب ہے اور مسجد اقصیٰ میں نماز پڑھنا پچاس ہزار نمازوں کا ثواب ہے اور میری مسجد میں نماز پڑھنا پچاس ہزار نمازوں کا ثواب ہے اور مسجد حرام میں نماز پڑھنا ایک لاکھ نمازوں کا ثواب ہے۔ (34) ابن ابی شیبہ، مسلم، نسائی، ابن ماجہ نے حضرت ابن عمر ؓ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ میری مسجد میں نماز پڑھنا افضل ہے ہزار نمازوں سے دوسری مسجدوں کے مقابلہ میں سوائے مسجد حرام کے۔ (35) طبالسی احمد، بزار، ابن عدی، بیہقی، ابن خزیمہ اور ابن حبان نے عبد اللہ بن زبیر ؓ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا میری مسجد میں نماز پڑھنا ہزار نمازوں سے افضل ہے دوسری مسجدوں کے علاوہ سوائے مسجد حرام کے اور مسجد حرام میں نماز پڑھنا افضل ہے میری اس مسجد میں سو نمازیں پڑھنے سے عطا (رح) سے کہا گیا کہ یہ فضیلت جو ذکر کی گئی اکیلے مسجد حرام کے بارے میں ہے یا پورے حرم شریف میں بھی یہی ثواب ملے گا تو انہوں نے فرمایا نہیں بلکہ پورے حرم میں نماز پڑھنے کا ثواب ملے گا کیونکہ حرم شریف سارے کا سارا مسجد (کے حکم میں) ہے۔ مسجد نبوی ﷺ میں نماز کی فضیلت (36) احمد وابن ماجہ نے جابر ؓ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا میری مسجد میں نماز پڑھنا افضل ہے ہزار نمازوں سے اس کے علاوہ دوسری مسجدوں کے مقابلہ میں سوائے مسجد حرام میں نماز پڑھنا افضل ہے ایک لاکھ نمازوں سے۔ (37) ابن ابی شیبہ، بخاری، مسلم، ترمذی، نسائی، ابن ماجہ اور بیہقی نے حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا میری اس مسجد میں نماز پڑھنا بہتر ہے ہزار نمازوں سے اس کے علاوہ دوسری مسجدوں کے مقابلہ میں سوائے مسجد حرام کے (38) البراز نے حضرت عائشہ ؓ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا میں خاتم الانبیاء ہوں اور میری مسجد تمام انبیاء کی مسجدوں کی خاتم ہے مسجدوں میں سے سب سے زیادہ حق دار یہ مسجدیں ہیں جن کی زیارت کی جائے اور ان کی طرف سواریوں پر سفر کیا جائے مسجد حرام اور میری مسجد۔ میری مسجد میں نماز پڑھنا ایک ہزار نماز سے افضل ہے دوسری مسجدوں کے مقابلہ میں سوائے مسجد حرام کے۔ (39) طیالسی ابن ابی شیبہ احمد ابن منیع الرویانی ابن خزیمہ اور طبرانی نے جبیر بن مطعم ؓ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا میری اس مسجد میں نماز پڑھنا افضل ہے ہزار نمازوں سے دوسری مسجدوں کے مقابلہ میں سوائے مسجد حرام کے۔
Top