Dure-Mansoor - Al-Ahzaab : 31
وَ مَنْ یَّقْنُتْ مِنْكُنَّ لِلّٰهِ وَ رَسُوْلِهٖ وَ تَعْمَلْ صَالِحًا نُّؤْتِهَاۤ اَجْرَهَا مَرَّتَیْنِ١ۙ وَ اَعْتَدْنَا لَهَا رِزْقًا كَرِیْمًا
وَمَنْ : اور جو يَّقْنُتْ : اطاعت کرے مِنْكُنَّ : تم میں سے لِلّٰهِ : اللہ کی وَرَسُوْلِهٖ : اور اس کا رسول وَتَعْمَلْ : اور عمل کرے صَالِحًا : نیک نُّؤْتِهَآ : ہم دیں گے اس کو اَجْرَهَا : اس کا اجر مَرَّتَيْنِ ۙ : دوہرا وَاَعْتَدْنَا : اور ہم نے تیار کیا لَهَا : اس کے لیے رِزْقًا كَرِيْمًا : عزت کا رزق
اور تم میں سے جو عورت اللہ اور رسول کی فرمانبرداری کرے گی اور نیک عمل کرے گی ہم اس کا ثواب دہرا کردیں گے اور ہم نے اس کے لیے رزق کریم تیار کیا ہے
1۔ ابن ابی حاتم وابن مردویہ نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ آیت ومن یقنت منکن للہ ورسولہ وتعمل صالح اور تم میں سے جو کوئی اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرے گی اور نیک عمل کرے گی یعنی جو تم میں سے اللہ کی اطاعت کرے گی اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرے گی اور نیک عمل کرے گی یعنی جو تم میں سے اللہ کی اطاعت کرے گی اللہ اور اس کے رسول کے لیے اطاعت کے ذریعہ نیک عمل کرے۔ 2۔ ابن سعد نے عطاء بن یسار (رح) سے روایت کی آیت ومن یقنت منکن للہ ورسولہ یعنی تم میں سے جو اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرے آیت وتعمل صالحا یعنی روزہ رکھے اور نماز پڑھے۔ 3۔ الطبرانی نے ابو امامہ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا چار لوگ ایسے ہیں جن کو دگنا اجر دیا جاتا ہے ان میں سے رسول اللہ ﷺ کی ازواج مطہرات بھی ہیں۔ 4۔ ابن ابی حاتم نے جعفر بن محمد (رح) سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ کی ازواج مطہرات ثوات اور عقاب میں ہماری طرح ہیں۔ 5۔ عبدالرزاق وابن المنذر وابن ابی حاتم نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ آیت لستن کا حد من النساء یعنی تم اس امت کی عورتوں کی طرح نہیں ہو۔ 6۔ ابن ابی حاتم نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ آیت ینساء النبی لستن کا حد سے مراد ہے کہ تم نبی ﷺ کی بیویاں ہو اور اس کے ساتھ تم نبی ﷺ کا دیدار کرتی ہو اور اس وحی کو دیکھتی ہو جو ان کے پاس آسمان سے آتی ہے اس لیے تم دوسری عورتوں کی بنسبت تقوی کی زیادہ مستحق ہو آیت فلاتخضعن بالقول یعنی اللہ تعالیٰ نے ان کو حکم دیا کہ وہ فحش باتیں نہ کریں آیت فیطمع الذی فی قلبہ مرض تو وہ لالچ کرے گا جس کے دل میں بیماری ہے زنا کی یعنی وہ بدکاری کی تہمت لگادے گا 7۔ ابن ابی حاتم نے سدی (رح) سے روایت کیا کہ آیت فلاتخضعن بالقول یعنی وہ بات کرنے میں مردوں کو رخصت نہ دیں اور نہ بےحیائی والی باتیں کریں۔ 8۔ ابن جریر وابن مردویہ نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ آیت فلاتخضعن بالقول یعنی وہ بات کرنے میں مردوں کو رخصت نہ دیں اور بےحیائی والی باتیں کریں۔ 9۔ ابن المنذر وابن ابی حاتم نے عکرمہ (رح) سے روایت کیا کہ آیت فیطمع الذی فی قلبہ مرض سے مراد ہے زنا کی شہوت۔ 10۔ الطستی نے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ نافع بن ازرق نے ان سے اللہ تعالیٰ کے اس قول آیت فیطمع الذی فی قلبہ مرض کے بارے میں پوچھا کہ اس کا کیا مطلب ہے فرمایا اس سے مراد ہے فجور زنا پھر پوچھا کیا عرب کے لوگ اس کو جانتے ہیں فرمایا ہاں کیا تو نے اعشی کو یہ کہتے ہوئے نہیں سنا۔ حافظ للفرج راض بالتقی لیس ممن قلبہ فیہ مرض ترجمہ : شرم گاہ کی حفاظت کرنے والا اور تقوی کے ساتھ راضی ہونے والا اور وہ ان لوگوں میں نہیں جس کے دل میں بیماری ہے۔ 11۔ ابن المنذر وابن ابی حاتم نے زید بن علی (رح) سے روای کیا کہ مرض دو ہیں بدکاری کا مرض اور نفاق کا مرض۔ 12۔ ابن سعد نے عطاء بن یسار (رح) سے روایت کیا کہ آیت فیطمع الذی فی قلبہ مرض میں مرض سے مراد زنا کا مرض آیت وقلن قولا معروفا یعنی ایسا ظاہر کلام جس میں کسی کی طمع نہ ہو۔
Top