Dure-Mansoor - Al-Ahzaab : 45
یٰۤاَیُّهَا النَّبِیُّ اِنَّاۤ اَرْسَلْنٰكَ شَاهِدًا وَّ مُبَشِّرًا وَّ نَذِیْرًاۙ
يٰٓاَيُّهَا النَّبِيُّ : اے نبی اِنَّآ اَرْسَلْنٰكَ : بیشک ہم نے آپ کو بھیجا شَاهِدًا : گواہی دینے والا وَّمُبَشِّرًا : اور خوشخبری دینے والا وَّنَذِيْرًا : اور ڈر سنانے والا
اے نبی بیشک ہم نے آپ کو گواہ اور بشارت دینے اور ڈرانے والا
1۔ ابن ابی حاتم والطبرانی وابن مردویہ والخطیب وابن عساکر نے ابن عباس ؓ سے سے روایت کیا کہ جب یہ آیت یا ایہا النبی انا ارسلنک شاہدا ومبشرا ونذیرا نازل ہوئی اے نبی ہم نے آپ کو گواہ بنا کر اور خوشخبری دینے والا اور دوزخ سے ڈرانے والا بنا کر بھیجا ہے تو آپ نے علی اور معاذ ؓ کو یمن کی طرف جانے کا حکم دیا اور فرمایا دونوں جاؤ پس لوگوں کو بشارت دینا اور نفرت نہ دلانا اور آسانی پیدا کرنا اور تنگی پید نہ کرنا کیونکہ اللہ تعالیٰ نے مجھ پر نازل کیا ہے آیت یا ایہا النبی انا ارسلنک شاہدا ومبشرا ونذیر یعنی شہادت دینے والے اپنی امت پر اور خوشخبری دینے والے جنت کی اور ڈرانے والے آگ سے اور بلانے والے لا الہ الا اللہ کی گواہی کی طرف آیت باذنہ وسراجا منیر یعنی قرآن کے ذریعے۔ 2۔ احمد والبخاری وابن ابی حاتم والبیہقی فی الدلائل عطاء بن یسار (رح) سے روایت کیا کہ میں عبداللہ بن عمرو بن عاص ؓ سے ملا اور میں نے کہا مجھے رسول اللہ ﷺ کی صفات کے بارے میں بتائیے جو توراۃ میں ہیں فرمایا ہاں اللہ کی قسم کہ تورات میں بھی آپ کی بعض ایسی صفات ہیں جو قرآن میں آپ کی صفات ہیں جیسے فرمایا یا ایہا النبی انا ارسلنک شاہدا ومبشرا ونذیرا۔ اور آپ امی لوگوں کے نگہبان اور یہ کہ تو میرا بندہ اور میرا رسول ہے میں نے تیرا نام متوکل رکھا ہے اور آپ نہ تو سخت مزاج والے ہیں اور نہ سکت دل والے ہیں اور نہ بازاروں میں شور مچانے والے اور نہ برائی کا بدلہ برائی سے دینے والے لیکن معاف کرنے والے اور بہت درگزر کرنے والے ہیں۔ 3۔ الحاکم وصححہ والبیہقی نے عرب اس بن ساریہ ؓ سے روایت کیا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا بلاشبہ اللہ کا بندہ ہوں اور میں خاتم النبیین ہوں کہ میرا باپ یعنی آدم (علیہ السلام) ابھی مٹی میں لت پت تھا۔ اور اس بارے میں تم کو بتاتا ہوں کہ میں اپنے جد اعلیٰ ابراہیم (علیہ السلام) کی دعا ہوں اور عیسیٰ (علیہ السلام) کی بشارت ہوں اور اپنی ماں کا خواب ہوں جو اس نے دیکھا تھا اور اس طرح نبیوں کی مائیں دیکھتی ہیں اور بلاشبہ رسول اللہ ﷺ کی والدہ نے ایک روشنی کو دیکھا جب آپ کو جنا جس سے شام کے محلات روشن ہوگئے۔ پھر یہ آیت تلاوت کی آیت یا ایہا النبی انا ارسلناک شاہدا ومبشرا ونذیرا سے لے کر منیرا تک۔ رسول اللہ ﷺ کا معصوم ہونا 4۔ ابن جریر نے عکرمہ اور ھسن بصری رحمۃ اللہ علیہما دونوں سے روایت کیا کہ جب یہ آیت لیغفرلک اللہ ماتقدم من ذنبک وما تاخر تاکہ اللہ تعالیٰ آپ کے اگلے پچھلے گناہ معاف کردیے۔ نازل ہوئی تو صحابہ کرام نے عرض کیا یارسول اللہ ! ہم نے جان لیا کہ آپ کے ساتھ کیا معاملہ جائے گا اور ہمارے ساتھ کیا کیا جائے گا یہ معلوم نہ ہوسکا تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی آیت وبشر المومنین بان لہم من اللہ فضلا کبیرا اور خوشخبری دیجیے ایمان والوں کو کہ ان کے لیے اللہ تعالیٰ کی طرف سے بڑا افضل ہے فضل کبیر سے مراد ہے جنت۔ 5۔ ابوالشیخ نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ عتببہ، شیبہ، ابوجہل اور ان کے علاوہ دوسرے کافر جمع ہوئے اور انہوں نے کہا کہ ہم پر آسمان سے کوئی ٹکڑا گرا دیجیے یا ہمارے پاس عذاب لے آئیے یا ہم پر آسمان سے پتھروں کی بارش برسادیجیے تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا یہ میرے بس میں نہیں میں تمہاری طرف بھیجا گیا ہوں دعوت دینے والا خوشخبری دینے وال اور ڈرانے والا بنا کر۔ 6۔ عبد بن حمید وابن جریر وابن ابی حاتم نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ آیت یا ایہا النبی انا ارسلناک میں شاہدا سے مراد ہے امت پر پیغام حق پہنچانے کے بارے میں گواہ آیت ومبشرا، اور جنت کی خوشخبری دینے والا آیت ونذیرا اور دوزخ سے ڈرانے والے آیت وداعیا الی اللہ اور لا الہ الا اللہ کی گواہی کی طرف بلانے والے آیت باذنہ یعنی اس کے حکم سے آیت وسراجا منیرا اس سے مراد اللہ کی کتاب جس کی طرف آپ ان کو دعوت دینے والے ہیں آیت وبشر المومنین بان لہم من اللہ فضلا کبیرا اور خوشخبری دو مومنوں کو کہ ان کے لیے جنت ہے۔ آیت ولا تطع الکفرین والمنفقین ودع اذاہم اور کافروں اور منافقوں کا کہنا نہ مانیے اور ان کی طرف سے جو تکلیف پہنچے اس کا خیال نہ کیجیے یعنی ان سے اعراض کیجیے۔ 7۔ الفریابی وابن ابی شیبہ وعبد بن حمید وابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ آیت ودع اذاہم سے مراد ہے کہ ان سے اعراض کیجیے۔
Top