Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Dure-Mansoor - Al-Ahzaab : 72
اِنَّا عَرَضْنَا الْاَمَانَةَ عَلَى السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ وَ الْجِبَالِ فَاَبَیْنَ اَنْ یَّحْمِلْنَهَا وَ اَشْفَقْنَ مِنْهَا وَ حَمَلَهَا الْاِنْسَانُ١ؕ اِنَّهٗ كَانَ ظَلُوْمًا جَهُوْلًاۙ
اِنَّا
: بیشک ہم
عَرَضْنَا
: ہم نے پیش کیا
الْاَمَانَةَ
: امانت
عَلَي
: پر
السَّمٰوٰتِ
: آسمان (جمع)
وَالْاَرْضِ
: اور زمین
وَالْجِبَالِ
: اور پہاڑ
فَاَبَيْنَ
: تو انہوں نے انکار کیا
اَنْ يَّحْمِلْنَهَا
: کہ وہ اسے اٹھائیں
وَاَشْفَقْنَ
: اور وہ ڈر گئے
مِنْهَا
: اس سے
وَحَمَلَهَا
: اور اس اٹھا لیا
الْاِنْسَانُ ۭ
: انسان نے
اِنَّهٗ
: بیشک وہ
كَانَ
: تھا
ظَلُوْمًا
: ظالم
جَهُوْلًا
: بڑا نادان
بلاشبہ ہم نے آسمانوں اور زمینوں اور پہاڑوں کے سامنے امانت پیش کی سو انہوں نے اس کی ذمہ داری سے انکار کردیا اور اس سے ڈر گئے اور انسان نے اس کو اپنے ذمہ لے لیا بیشک وہ ظلوم ہے جہول ہے
احکام الٰہیہ کو قبول کرنے کی امانت 1۔ ابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم وابن الانباری فی کتاب الاضداد میں ابن عباس ؓ سے اس آیت انا عرضنا الامانۃ کے بارے میں روایت کیا کہ امانت سے مراد ہے فرائض اللہ تعالیٰ نے اس کو آسمانوں اور زمین اور پہاڑوں پر پیش کیا اگر وہ اس کو ادا کریں گے تو اللہ تعالیٰ ان کو بدلہ عطا فرمائیں گے۔ اور وہ اس کو ضائع کریں گے تو ان کو عذاب دوں گا تواں ہوں نے اس بات کو ناپسند کیا اور وہ ڈر گئے بغیر نافرمانی کے لیکن اللہ تعلایٰ کے دین کی عظمت کی خاطر کہ اسے بجا نہیں لائیں گے ایسا کہا پھر ان کو آدم (علیہ السلام) پر پیش کیا تو انہوں نے اس کو قبول کرلیا ان میں جو مشقتیں تھی اور اسی کو اللہ تعالیٰ نے فرمایا آیت وحملہا النسان انہ کان ظلوما جہولا اور انسان نے اس امانت کو اٹھالیا بیشک وہ بڑا ظالم اور بڑا نادان تھا اللہ تعالیٰ کے امر کے بارے میں وہ دھوکے میں مارے گئے۔ 2۔ ابن ابی شیبہ وابن المنذر وابن ابی حاتم نے ابو العالیہ (رح) وسلم سے روایت کیا کہ آیت انا عرضنا الامانۃ علی السموت والارض کہ ہم نے امانت کو آسمان اور زمین پر پیش کیا امانت سے مراد ہے وہ احکام ہیں جن کا انسان کو حکم دیا گیا اور جن سے ان کو روکا گیا اور آیت وحملہا الانسان یعنی انسان سے مراد ہیں وہ احکام جن کا انسان کو حکم دیا گیا اور جن سے ان کو روکا گیا۔ اور وحملہا الانسان یعنی انسان سے مراد آدم (علیہ السلام) ہیں۔ 3۔ ابن جریر وابن المنذر ابن ابی حاتم (رح) سے روایت کیا کہ اللہ تعالیٰ نے امانت کو پیش کیا آسمان دنیا پر اس نے انکار کیا پھر اس آسمان پر پیش کیا جو اس کے ساتھ تھا یہاں تک کہ تمام آسمانوں سے فارغ ہوگئے پھر زمین پر اس امانت کو پیش کیا پھر آدم (علیہ السلام) پر پیش کیا انہوں نے اسے قبول کرلیا اور کہا میرے کانوں اور میرا گردن کے درمیان رکھ دیجیے اللہ تعالیٰ نے فرمایا تین چیزیں ایسی ہیں جن کا تجھے حکم دیا گیا بلاشبہ وہ تیرے لیے مددگار ہوں گے میں نے تیری آنکھیں اور دو پردے بنائے ہیں اور جس چیز سے تجھے منع کیا گیا اس سے اس کو بند رکھنا اور ہم کو تیرے لیے بنایا ہے زبان کو درمیان دو جبروں کے اور اس کو روک دینا ہر اس چیز سے کہ جس سے ہم نے تجھ کو منع کیا ہے اور میں نے تیری شرم گاہ بنائی ہے اور میں نے اس کو چھپادیا ہے اس کو نہ کھولنا جس کو میں نے تجھ پر حرام کردیا ہے۔ 4۔ ابن المنذر وابن ابی حاتم وابن الانباری نے ابن جریج (رح) سے اس آیت کے بارے میں روایت کیا کہ مجھ کو یہ بات پہنچی کہ اللہ تعالیٰ نے جب آسمانوں کو زمین کو اور پہاڑوں کو پیدا فرمایا تو کہا میں فرائض لازم کرنے والا ہوں اور پیدا کرنے والا ہوں جنت اور دوزخ کو اور پیدا کرنے والا ہوں ثواب کو جو میری اطاعت کرے گا اور عذاب کو جو میری نافرمانی کرے گا آسمان نے کہا مجھے آپ نے پیدا فرمایا اور میرے اندر آپ نے سورج کو، چاندکو، ستاروں کو، بادلوں کو، ہوا کو اور بارش کو مسخر کردیا جن چیزوں کو آپ نے پیدا فرمایا اور مجھے کام میں لگایا میرے اندر نہروں و جاری کیا اور میرے اندر سے پھلوں کو نکالا اور آپ نے مجھے پیدا فرمایا کہ جس چیز کے لیے آ نے چاہا میں ان تمام چیزوں کے لیے مسخر ہوں کہ جن کاموں کے لیے آپ نے مجھے پیدا فرمایا میں فریضہ کو نہیں اٹھا سکتی مجھے ثواب اور سزا کی کوئی ضرورت نہیں اور پہاڑوں نے کہا مجھے آپ نے زمین کے لیے میخیں بنایا اور میں اس پر قائم ہوں کہ جس کے لیے آپ نے مجھے پیدا فرمایا میں فریضہ کو نہیں اٹھا سکتا اور مجھے ثواب اور سزا کی کوئی ضرورت نہیں جب اللہ تعالیٰ نے آدم (علیہ السلام) کو پیدا فرمایا تو اس پر امانت کو پیش کیا تو انہوں نے اس کو اٹھالیا آیت انہ کان ظلوما کیونکہ وہ ظلم کرنے والا تھا اس نے اپنے گناہوں میں اپنے آپ پر ظلم کیا ” جہولا “ (کہ وہ جاہل ہے) اپنے انجام سے جو اس نے اٹھایا۔ 5۔ ابن ابی حاتم نے مجاہد (رح) نے اس آیت کے بارے میں روایت کیا کہ جب اللہ تعالیٰ نے آسمان کو، زمین کو، اور پہاڑوں کو پیدا فرمایا تو امانت کو ان پر پیش کیا مگر انہوں نے اس کو قبول نہ کیا جب آدم (علیہ السلام) پیدا کیے گئے تو ان پر اس امانت کو پیش کیا تو عرض کیا اے میرے رب وہ امانت کیا ہے ؟ فرمایا یہ ہے کہ اگر تو نیک کام کرے گا تو میں تجھ کو اجر دوں گا اور اگر تو برا کام کرے گا تو تجھ کو عذاب دوں گا آدم نے کہا اے میرے رب میں نے اٹھایا لیا تو کہا گیا کہ تو اسے اٹھانے والا نہیں تھا مگر یہ کہ میں نے تجھے اتنے وقت کے لیے پیدا کیا جو ظہر اور عصر کے درمیان ہے۔ امانت پیش کرنے کا طریقہ 6۔ سعید بن منصور وابن ابی شیبہ وعبد بن حمید وابن جرری وابن منذر وابن ابی حاتم وابن انباری نے اضداد میں اور حاکم نے ھضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے آیت انا عرضنا الامانۃ کے بارے میں فرمایا کہ آدم (علیہ السلام) پر امانت کو پیش کیا گیا اور کہا گیا اس کو لے لو جو اس کے اندر ہے اگر تو نے اطاعت کی تو میں تجھ کو بخش دوں گا اور اگر تو نے نافرمانی کی تو میں تجھے عذاب دوں گا عرض کیا میں نے اس کو قبول کرلیا ان تمام چیزوں کے ساتھ جو اس امانت میں ہے تو اتنا عرصہ تھا جتنا کہ اس دن کے ظہر اور رات کے درمیان ہوتا ہے یہاں تک کہ وہ گناہ کو اپنائے۔ 7۔ ابن ابی حاتم نے ابن اشوع (رح) سے روایت کیا کہ ان پر عمل کو پیش کیا گی اور ان کے لیے ثواب کو بنادیا گیا تو وہ تین دن اور تین راتیں اللہ تعالیٰ کے حضور گڑگڑاتی رہیں۔ سب نے عرض کیا اے ہمارے رب ہمیں عمل کرنے کی طاقت کا نہیں اور ہم ثواب کو بھی نہیں چاہتے۔ 8۔ ابوعبید وابن المنذر نے اوزاعی (رح) سے روایت کیا کہ عمر بن عبدالعزیز (رح) نے محمد بن کعب کو عامل بنانا چاہاتو انہوں نے انکار کیا تو عمر نے فرمایا کیا تو میری نافرمانی کرتا ہے ؟ عرض کیا اے امیر المومنین مجھے خبر دی گئی جب اللہ تعالیٰ نے امانت کو پیش کیا آیت الامانۃ علی السموت والارض والجبال فابین ان یحملنہا واشفقن منہا کیا تو کیا انکار کرنے والوں نے نافرمانی کی تھی ؟ فرمایا نہیں تو میرے انکار پر کونسی نافرمانی ہوگئی تو اس پر ان کو چھوڑدیا۔ 9۔ عبد بن وابن جریر ضحاک کے طریق سے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ اللہ تعالیٰ نے آدم (علیہ السلام) سے فرمایا کہ میں نے پیش کیا امانت کو آسمانوں پر زمین پر پہاڑوں پر وہ اس کے اٹھانے کی تاب نہ لاسکے کیا تو اس کو اٹھانے کے لیے تیار جو اس کے اندر ہے آدم نے عرض کیا اس میں کیا ہے اللہ تعالیٰ نے فرمایا اگر تو اس کو اتھالے گا تو میں اجر دوں گا اور اگر تو نے اس کو ضائع کیا تو میں عذاب دوں گا آدم نے کہا جو کچھ اس میں ہے میں نے اس کو اٹھالیا آدم (علیہ السلام) نے جنت میں عبور نہیں کیا تھا۔ اول دن سے عصر تک کے واق کو ابلیس نے ان کو جنت سے نکلوادیا ضحاک سے پوچھا گیا امانت کیا تھی ؟ فرمایا وہ فرائض ہیں اور ہر مسلمان پر لازم ہے کہ کسی مومن اور ذمی سے معاملہ کرتے وقت ملاوٹ نہ کرے۔ خواہ چیز تھوڑی ہو یا زیادہ ہو جس نے ایسا کیا تو اس نے اپنی امانت میں خیانت کی اور جس نے فرائض میں کچھ کم کیا تو اس نے اپنی امانت میں خیانت کی۔ 10۔ عبد بن حمید وابن جریر نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ آیت انا عرضنا الامانۃ علی السموت والارض والجبال میں امانت سے مراد ہے دین فرائض اور حدود آیت فابین ان یحملنہا واشفقن منہا انہوں نے اس کے اٹھانے سے انکار کردیا اور اس سے ڈر گئے ان سے کہا گیا کہ تم اس امانت کو اٹھاؤ اور اس کا حق ادا کرو تو انہوں نے کہ ہم اس کی طاقت نہیں رکھتے اور انسان نے اس کو اٹھالیا۔ اس سے کہا گیا تو اس کو اٹھائے گا اس نے کہا ہاں ! کیا گیا کیا تو اس کا حق ادا کرے گا ؟ اس نے کہا میں اس کی طاقت رکھتا ہوں تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا آیت انہ کان ظلوم جہولا یعنی وہ اس میں طلم کرنے وال اور اس کے حق سے جاہل تھا آیت لیعذب اللہ المنفقین والمنفقت والمشرکین والمشرکت نہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے اس کی خیانت کی آیت ویتوب اللہ علی المومنین والمومنات یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے اس کا حق ادا کیا آیت وکان اللہ غفورا رحیما اور اللہ تعالیٰ بخشنے والے مہربان ہے 11۔ عبد بن حمید وابن جریر نے سعید بن جبیر (رح) سے روایت کیا کہ آیت انا عرضنا الامانۃ سے مراد ہے فرائض۔ 12۔ الفریابی نے ضحاک (رح) سے روایت کیا کہ آیت انا عرضنا الامانۃ سے مراد ہے دین۔ 13۔ عبدالرزاق وعبد بن حمید نے زید بن اسلم (رح) سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ امانتیں تین ہیں نماز، روزہ اور غسل جنابت 14 الفریابی وعبد بن حمید وابن المنذر وابن ابی حاتم والحاکم والبیہقی نے اپنی سنن میں ابی بن کعب ؓ سے روایت کیا کہ امانت میں سے یہ بھی ہے کہ عورت حفاظت کرے اپنی شرم گاہ کی۔ 15۔ ابن ابی الدنیا نے الورع میں والحکیم الترمذی نے عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت کیا کہ اللہ تعالیٰ نے انسان میں سے سب سے پہلے اس کی شرم گاہ کو پیدا فرمایا پھر فرمایا یہ میری امانت ہے تیرے پاس اسے اس کے حق کے سوا ضائع نہ کرنا تو شرم گاہ امانت ہے، کان امانت ہیں اور آنکھیں امانت ہیں۔ 16۔ ابن ابی الدنیا والبیہقی فی شعب الایمان ابن عمر ؓ سے روایت کیا کہ امانت کے ضائع کرنے میں سے یہ بھی ہے کہ آدمی کسی کے گھروں اور کمروں میں نظر ڈالے۔ 17۔ عبد بن حمید نے حسن (رح) سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا خبردار امانت اور خیانت کے بارے میں اللہ سے ڈرو کہ ایک آدمی اپنے بھائی کو کوئی بات بیان کرے اور اس سے کہے کہ اس کو میری طرف پوشیدہ رکھنا مگر وہ اس کو ظاہر کردے۔ امانت جس کے متعلق سوال ہوگا 18۔ احمد وعبد بن حمید ومسلم نے ابو سعید خدری ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا قیامت کے دن اللہ تعالیٰ کے ہان (پوچھی جانے والی) عظیم امانت میں سے یہ ہے کہ مرد اپنی عورت اور عورت اپنے مرد تک رسائی حاصل کرے پھر وہ اس کے راز کو فاش کردے۔ 19۔ الطبرانی واحمد وعبد بن حمید نے ابوداوٗ والترمذی واب یعلی والبیہقی والضیاء نے جابر ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جب آدمی کوئی بات کرے پھر دائیں بائیں متوجہ ہو تو وہ بات امانت ہے۔ 20۔ عبد بن حمید وابن جریر نے حسن (رح) سے روایت کیا کہ آیت لیعذب اللہ المنافقین (تاکہ اللہ تعالیٰ منافقین کو عذاب دے) یعنی یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے ظلم کیا اور جنہوں نے اس کی خیانت کی اور وہ دونوں منافق اور مشرک ہیں۔ 21۔ ابن جریر نے ضعیف سند کے ساتھ حکیم بن عمیر ؓ سے روایت کیا اور وہ نبی ﷺ کے اصحاب میں سے تھے کہ نبی ﷺ نے فرمایا کہ امانت اور وفا ابن آدم پر نازل ہوئے انبیاء کے ساتھ ان کے ساتھ ان کو بھیجا گیا ان میں سے اللہ کے رسول ہیں اور ان میں سے نبی ہیں اور ان میں سے اللہ کے رسول اور نبی ہیں۔ قرآن نازل ہوا جو اللہ کی کلام ہے عربی اور عجمی زبانیں نازل ہوئیں۔ انہوں نے قرآن کے حکم کا علم حاصل کیا اور انہوں نے سنتوں کے امر کو اپنی زبانوں سے جانا اور وہ جو کام کرتے ہیں اور جن سے اجتناب کرتے ہیں اللہ تعالیٰ کسی چیز کو نہیں چھوڑے گا یہ ان کے خلاف دلائل ہیں مگر میں نے ان کے لیے بیان کیں اہل زبان قبیح سے اچھی چیز کو جانتے ہیں پھر امانت پہلی چیز ہوگی جو اٹھالی جائے گی اور لوگوں میں اس کا اثر باقی رہے گا پھر وفا، وعدہ اور ذمہ داریاں اٹھالی جائیں گی صرف عالم کتابیں رہ جائیں گی جن کو جانیں گے اور جاہل اسے پہچانے گا اور ان کا انکار کرے گا وہ اسے نہیں اٹھائے گا یہاں تک کہ معاملہ مجھ تک اور میری امت تک پہنچ جائے گا اللہ تعالیٰ کے ہاں صرف ہلاک ہونے والا ہلاک ہوگا اور صرف ترک کرنے والا غافل ہوگا۔ اے لوگو بچو وسوسہ پیدا کرنے والے چھپ جانے والے شیطان سے بچو۔ بیشک اللہ تعالیٰ تم کو آزمائے گا کہ تم میں سے عمل کے لحاظ سے کون اچھا ہے (واللہ اعلم)
Top