Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Dure-Mansoor - Faatir : 32
ثُمَّ اَوْرَثْنَا الْكِتٰبَ الَّذِیْنَ اصْطَفَیْنَا مِنْ عِبَادِنَا١ۚ فَمِنْهُمْ ظَالِمٌ لِّنَفْسِهٖ١ۚ وَ مِنْهُمْ مُّقْتَصِدٌ١ۚ وَ مِنْهُمْ سَابِقٌۢ بِالْخَیْرٰتِ بِاِذْنِ اللّٰهِ١ؕ ذٰلِكَ هُوَ الْفَضْلُ الْكَبِیْرُؕ
ثُمَّ
: پھر
اَوْرَثْنَا
: ہم نے وارث بنایا
الْكِتٰبَ
: کتاب
الَّذِيْنَ
: وہ جنہیں
اصْطَفَيْنَا
: ہم نے چنا
مِنْ
: سے۔ کو
عِبَادِنَا ۚ
: اپنے بندے
فَمِنْهُمْ
: پس ان سے (کوئی)
ظَالِمٌ
: ظلم کرنے والا
لِّنَفْسِهٖ ۚ
: اپنی جان پر
وَمِنْهُمْ
: اور ان سے (کوئی)
مُّقْتَصِدٌ ۚ
: میانہ رو
وَمِنْهُمْ
: اور ان سے (کوئی)
سَابِقٌۢ
: سبقت لے جانے والا
بِالْخَيْرٰتِ
: نیکیوں میں
بِاِذْنِ اللّٰهِ ۭ
: حکم سے اللہ کے
ذٰلِكَ
: یہ
هُوَ
: وہ (یہی)
الْفَضْلُ
: فضل
الْكَبِيْرُ
: بڑا
پھر ہم نے ان لوگوں کو کتاب کا وراث بنایا جنہیں ہم نے اپنے بندوں میں سے چن لیا، سو ان میں سے بعض وہ ہیں جو اپنی جانوں پر ظلم کرنے والے ہیں، اور ان میں سے بعض وہ ہیں جو درمیانہ درجہ والے ہیں اور ان میں سے بعض وہ ہیں جو باذن اللہ بھلائی کے کاموں میں آگے بڑھنے والے ہیں، یہ اللہ کا بڑا فضل ہے
1:۔ ابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم وابن مردویہ اور بیہقی نے البعث میں ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ” ثم اور ثنا الکتب الذین اصطفینا من عبادنا “ (پھر ہم نے وارث بنایا اس کتاب کا ان لوگوں کو جن کو ہم نے چن لیا اپنے بندوں میں سے) فرمایا کہ اس سے مراد محمد ﷺ کی امت ہے اللہ تعالیٰ نے ان کو ہر کتاب کا وارث بنایا جو نازل کی گئی ان کے ظالم کو بخش دیا جائے گا۔ اور ان کے درمیانی درجہ والوں سے آسان حساب کیا جائے گا اور ان پر سے سبقت لے جانے والا بغیر حساب کے جنت میں داخل ہوگا۔ ہر مسلمان جنت میں جائے گا : 2:۔ الطیالسی واحمد عبد بن حمید اور ترمذی (نے اس کو حسن کہا) وابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم وابن مردویہ والبیہقی نے ابوسعید خدری ؓ سے روایت کیا کہ نبی کریم ﷺ نے اس آیت (آیت) ” ثم اور ثنا الکتب الذین اصطفینا من عبادنا، فمنہم ظالم لنفسہ، ومنہم مقتصد، ومنہم سابق بالخیرت “ (پھر ہم نے اس کتاب کا ان لوگوں کو وارث جن کو ہم نے چن لیا اپنے بندوں میں سے سو ان میں سے اپنی جان پر ظلم کرنے والا ہے، اور ان میں سے متوسط درجہ کا ہے اور ان میں سے نیکیوں کے ساتھ آگے بڑھنے والے ہیں) کے بارے میں فرمایا کہ یہ سب لوگ ایک مرتبہ والے ہیں اور سارے جنت میں ہوں گے۔ 3:۔ الفریابی واحمدورعبد بن حمید وابن اجریر وابن المنذر وابن ابی حاتم، والطبرانی والحاکم وابن مردویہ والبیہقی نے ابودرداء ؓ سے روایت کیا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا (آیت) ” ثم اور ثنا الکتب الذین اصطفینا من عبادنا، فمنہم ظالم لنفسہ، ومنہم مقتصد، ومنہم سابق بالخیرت باذن اللہ “۔ (سو وہ لوگ جو سابقین ہیں یہ جنت میں بغیر حساب کے داخل ہوں گے اور وہ لوگ جو متوسط درجہ کے ہیں ان سے آسان حساب لیا جائے گا اور جن لوگوں نے اپنی جانوں پر ظلم کیا وہ طویل وقت حشر کے میدان میں روکے جائیں گے پھر ان لوگوں سے اللہ تعالیٰ اپنی رحمت کے ساتھ ملاقات فرمائیں گے یہی وہ لوگ ہیں جو کہیں گے (آیت) ” وقالوا الحمد للہ الذی اذھب عنا الحزن، ان ربنا لغفور شکور (24) الذی احلنا دار المقامۃ من فضلہ لا یمسنا فیھا نصب ولا یمسنا فیھا لغوب “ (اللہ کا شکر ہے جس نے ہم سے رنج اور غم کو دور کردیا بلاشبہ ہمارا رب بہت مغفرت کرنے والا اور بڑا قدر دان ہے جس نے اپنی مہربانی سے ہم کو ہمیشہ رہنے والے مقام میں لا اتارا یہاں تک کہ ہم کو نہ کوئی تکلیف پہنچے گی اور نہ خستگی پہنچے گی ) ۔ 4:۔ الطیالسی وعبد بن حمید وابن ابی حاتم والطبرانی فی الاوسط والحاکم وابن مردویہ نے عقبہ بن صھبان (رح) سے روایت کیا کہ میں نے عائشہ ؓ سے کہا آپ بتائیے اللہ تعالیٰ کے اس قول (آیت) ” ثم اور ثنا الکتب “ کے بارے میں تو انہوں نے فرمایا جو سابقین ہیں تو وہ چلے گئے رسول اللہ ﷺ کی زندگی میں ان کے حق میں جنت کی شہادت ہے جو مقتصد ہیں کہ جس نے اس امر کی پیروی کی اور ان کے اعمال کی طرح عمل کئے یہاں تک کہ ان کے ساتھ جا ملے سب جنت میں ہیں۔ 5:۔ الطبرانی والبیہقی نے البعث میں اسامہ بن زید ؓ سے (آیت) ” فمنہم ظالم لنفسہ، ومنہم مقتصد، ومنہم سابق بالخیرت “ کے بارے میں روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ یہ سب لوگ اس امت کے افراد ہیں اور یہ سب لوگ جنت میں ہوں گے۔ بغیر حساب جنت میں جانے والے : 6:۔ ابن ابی حاتم والطبرانی نے عوف بن مالک ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ میری امت کو تین حصوں میں برابر تقسیم کیا گیا ایک تہائی بغیر حساب کے جنت میں داخل ہوں گے اور ایک تہائی سے آسان حساب لیاجائے گا پھر جنت میں داخل ہوں گے اور ایک تہائی سے چھان بین ہوگی اور ان پر غم مسلط ہوگا پھر فرشتے آکر کہیں گے ہم نے اللہ کو (آیت) ” لا الہ الا اللہ وحدہ “ کہتے ہوئے پایا تو اللہ تعالیٰ فرمائیں گے ان کے ” لا الہ الا وحدہ “ کہنے کی بدولت ان کو جنت میں داخل کردو۔ اور ان کے گناہوں کو جھٹلانے والوں پر ڈال دو اسی کو اللہ تعالیٰ نے فرمایا (آیت) ” ویلمن اثقالھم واثقالا مع القالھم “ (عنکبوت آیت 13) اور وہ ضرور جھٹلانے اپنے بوجھوں کو اور دوسرے بوجھ بھی اپنے بھی اپنے بوجھوں کے ساتھ) اور اس کی تصدیق ہے اس میں جو فرشتوں نے ذکر کیا اس کی تصدیق اللہ تعالیٰ کے اس فرمان سے ہوتی ہے (آیت) ” ثم اور ثنا الکتب الذین اصطفینا من عبادنا “ اللہ تعالیٰ نے ان کی تین قسمیں بنائی ہیں (آیت) ” منہم ظالم لنفسہ “ ان میں سے ایک وہ ہیں جنہوں نے اپنی جانوں پر ظلم کیا یہ وہ لوگ ہیں جن کی چھان بین ہوگی (آیت) ” ومنہم مقتصد “ اور یہ وہ ہے جس کا آسان حساب لیا جائے گا (آیت) ” ومنہم سابق بالخیرت “ اور یہ وہ ہیں جو جنت میں بغیر حساب اور بغیر عذاب کے داخل ہوں گے اللہ کے حکم سے۔ وہ سب لوگ جنت میں داخل ہوں گے کہ ان کے درمیان کوئی تفریق نہیں کی جائے گی (آیت) ” یحلون فیھا من اساور من ذھب “ (ان میں سونے کے کنگن پہنائے جائیں گے) سے لے کر لغوب تک۔ 7:۔ ابن جریر نے ابن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ اس آیت میں یہ ہے کہ قیامت کے دن ان کو تین برابر حصوں میں تقسیم کیا جائے گا ایک تہائی جنت میں بغیر حساب کے داخل ہوگی اور ایک تہائی سے آسان حساب لیا جائے گا اور ایک تہائی سے ان کے گناہوں کا حساب ہوگا مگر یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے شرک نہیں کیا تو رب تعالیٰ فرمائیں گے ان لوگوں کو میری وسیع رحمت میں داخل کردو۔ پھر یہ (آیت) ” ثم اور ثنا الکتب الذین اصطفینا من عبادنا “۔ 8:۔ سعید بن منصور وابن ابی شیبہ وابن المنذر والبیہقی نے البعث میں عمر بن خطاب ؓ سے روایت کیا کہ جب آپ اس آیت سے استدلال فرماتے تو فرماتے ! بیشک ہم میں سے آگے بڑھنے والا آگے بڑھنے والا ہے اور ہم میں سے متوسط درجے والا نجات پانے والا ہے اور ہمارا ؓ عنہظالم بھی بخشا ہوا ہے۔ 9:۔ العقیلی وابن لال وابن مردویہ اور بیہقی نے دوسری سند سے عمر بن خطاب ؓ سے روایت کیا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ ہمارا سابق سبقت لے جانے والا ہے، اور ہمارا مقتصد نجات پانے والا ہے، اور ہمارا ظالم بخشا ہوا ہے۔ پھر عمر ؓ نے (یہ آیت) پڑھی ” منھم ظالم لنفسہ “ 10:۔ ابن النجار نے حضرت انس ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ ہمارا آگے بڑھنے والا آگے بڑھنے والا ہے، اور ہمارا متوسط درجے والا نجات پانے والا ہے، اور ہمارا ظالم بخشا ہوا ہے۔ گناہگار مسلمان شفاعت سے جنت میں داخل ہوں گے : 11:۔ الطبرانی نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ نیکیوں میں آگے بڑھنے والا بغیر حساب کے جنت میں داخل ہوگا اور درمیانی درجہ والا اللہ کی رحمت سے جنت میں داخل ہوگا اور اپنی جان پر ظلم کرنے والا اور اعراف والے لوگ محمد ﷺ کی شفاعت سے جنت میں داخل ہوں گے۔ 12:۔ سعید بن منصور ابن ابی شیبہ وابن المنذر وابن ابی حاتم وابن مردویہ نے عثمان بن عفان ؓ سے روایت کیا کہ آپ اس آیت سے استدلال کیا کہ ہمارے سابقہ جہاد کرنے والے اور ہمارے مقتصد سے نجات پانے والے ہیں وہ ہمارے شہروں والے ہیں کہ ہمارے ظلم کرنے والے ہمارے دیہاتی لوگ ہیں۔ 13:۔ سعید بن منصور والبیہقی نے البعث میں براء بن عازب ؓ سے (آیت) ” منھم ظالم لنفسہ “ کے بارے میں روایت کیا کہ میں اللہ پر گواہی دیتا ہوں کہ وہ ان سب کو جنت میں داخل کرے گا۔ 14:۔ الفریابی وابن مردویہ نے براء ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے یہ (آیت) پڑھی ” ثم اور ثنا الکتب الذین اصطفینا من عبادنا “ پھر فرمایا کہ ان میں سے ہر ایک نجات پانے والا ہے اور یہ سب اسی امت سے ہیں۔ 15:۔ الفریابی وعبد بن حمید نے ابن عباس ؓ سے (آیت) ” ثم اور ثنا الکتب “ (الآیہ) کے بارے میں روایت کیا کہ یہ مثل اس آیت کے ہے جو سورة واقعہ میں ہے (آیت) ” فاصحاب المیمنۃ واصحاب المشئمہ “ (کہ دائیں ہاتھ والے اور بائیں ہاتھ والے اور ” السبابقون “ کہ یہ دو قسمیں نجات پانے والے ہیں اور ایک قسم ہلاک ہونے والی ہے۔ 16:۔ الفریابی و سعید بن منصور وعبد بن حمید وابن ابی حاتم اور بیہقی نے البعث میں ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ”، فمنہم ظالم لنفسہ، سے مراد ہے کافر ” مقتصد “ سے مراد دائیں ہاتھ والے۔ 17:۔ سعید بن منصور وعبد بن حمید وابن المنذر والبیہقی نے کعب احبار ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے یہ (آیت) ” ثم اور ثنا الکتب الذین اصطفینا من عبادنا “ سے لے کر ” لغوب “ تک تلاوت کی، پھر فرمایا رب کعبہ کی قسم وہ لوگ اس (جنت) میں داخل ہوں گے اور دوسرے لفظ میں یوں ہے کہ فرمایا وہ لوگ سب کے سب جنت میں ہیں کہ تم اس کے بعد والی آیت کو نہیں دیکھتے کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا) ” (آیت) ” والذین کفروا لھم نار جھنم “ کہ یہ لوگ دوزخ والے ہیں یہ بات حسن کو ذکر کی گئی تو انہوں نے فرمایا کہ ان پر سورة واقعہ انکار کرتی ہے۔ 18:۔ ابن ابی حاتم نے ابوامامہ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے جنت کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ سونے اور چاندی کے کنگن اور موتیوں کے تاج پہنے ہوں گے اور ان پر پے درپے موتیوں اور یاقوت پٹکے ہوں گے اور ان پر تاج ہوں گے بادشاہوں کے تاجوں کی طرح۔ جرد ( یعنی بےلباس ) ، امرد (یعنی بےریش) سرمہ لگائے ہوئے ہوں گے۔ 19:۔ ابن مردویہ والدیلمی نے حذیفہ ؓ سے روایت کیا کہ اللہ تعالیٰ لوگوں کو تین قسموں پر اٹھائیں گے اور یہ بات اللہ تعالیٰ کے اس قول میں ہے (آیت) ” فمنہم ظالم لنفسہ، ومنہم مقتصد، ومنہم سابق بالخیرت باذن اللہ “۔ اس میں سابق بالخیرات بغیر حساب جنت میں داخل ہوگا اور مقتصد سے آسان حساب لیا جائے گا اور اپنی جان پر ظلم کرنے والا اللہ کی رحمت سے جنت میں داخل ہوگا۔ 20:۔ ابن جریر وابن مردویہ نے ابن عباس ؓ سے (آیت) ” ثم اور ثنا الکتب “ کے بارے میں روایت کیا کہ اللہ تعالیٰ ایمان والوں کو تین حصوں میں تقسیم کرے گا۔ جیسے اللہ تعالیٰ کا قول ہے (آیت) ” واصحب الشمال، ما اصحب الشمال (41) اصحاب الیمین واصحاب الیمین، والسبقون السبقون (10) اولئک المقربون (سورۃ الواقعہ) اور وہ لوگ بھی اسی کے مثل ہیں۔ 21:۔ ابن مردویہ نے حضرت عمر ؓ سے روایت کیا کہ نبی کریم ﷺ نے (آیت) ” ظالم لنفسہ “ کے بارے میں فرمایا کہ اس سے مراد کافر ہے۔ 22:۔ عبد بن حمید وابن جریر نے قتادہ ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ” فمنہم ظالم النفسہ “ سے مراد ہے منافق (آیت) ” ومنہم مقتصد “ سے مراد ہے صاحب یمین (یعنی دائیں طرف والا) (آیت) ” ومنہم سابق بالخیرت باذن اللہ “ سے مراد ہے مقرب قتادہ نے فرمایا موت کے وقت لوگوں کی تین منزلیں ہوں گی تین منزلیں دنیا میں اور تین منزلیں آخرت میں ہوں گی۔ دنیا میں وہ مؤمن منافق اور مشرک تھے اور موت کے وقت تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا (آیت) ” فاما ان کان من المقربین “ (اگر وہ مقر بین میں سے ہے) (آیت) ” واما ان کان من اصحاب الیمین “ اگر وہ داہنی طرف والوں میں ہے (آیت) ” واما ان کان من المکذبین الضالین “ اور اگر وہ جھوٹ بولنے اور گمراہ ہونے والوں میں سے ہے اور آخرت میں وہ تین قسم پر ہوں گے (آیت) ” اصحاب الیمین “ داہنے ہاتھ والے ’(آیت) ” واصحاب المشئمۃ “ بائیں ہاتھ والے (آیت) ” والسبقون السبقون اولئک المقربون “ اور آگے بڑھنے والے یہ لوگ مقرب ہوں گے۔ 23:۔ عبد بن حمید اور بیہقی نے حسن (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” فمنہم ظالم لنفسہ “ سے مراد ہے منافق جو جہنم میں گرے گا اور متوسط درجہ والے درجہ والے اور نیکیوں میں آگے بڑھنے والے جنت میں ہوں گے۔ 24:۔ سعید بن منصور وعبد بن حمید والبیہقی نے عبد بن عمر (رح) سے اس آیت کے بارے میں روایت کیا کہ یہ سب کے سب نیک لوگ ہیں۔ 25:۔ عبد بن حمید نے صالح ابوالخلیل (رح) سے روایت کیا کہ کعب نے فرمایا بنی اسرائیل کے بڑے علماء مجھے ملامت کرتے ہیں کہ میں اس امت میں داخل ہوں کہ جن کو اللہ تعالیٰ نے مختلف گروہوں میں تقسیم کیا اس کو جمع فرمادیا پھر ان کو جنت میں داخل فرمادیا پھر یہ آیت (آیت) ” ثم اور ثنا الکتب الذین اصطفینا من عبادنا، یہاں تک کہ وہ پہنچے (آیت) ” جنت عدن “ یعنی اللہ تعالیٰ نے ان سب کو جنت میں داخل فرمادیا۔ 26:۔ ابن ابی شیبہ نے حسن (رح) سے روایت کیا کہ علماء تین قسم پر ہیں اپنی ذات اور اپنے غیر کو جاننے والا اور یہ سب سے افضل اور بہترین ہے اور ان میں سے دوسرا وہ ہے جو اپنی ذات کو جاننے والا ہے تو وہ اچھا ہے اور تیسرا وہ ہے جو نہ اپنی ذات کو جانتا ہے اور نہ ہی غیر کو جانتا ہے تو یہ ان سب سے برا ہے۔ 27:۔ عبد بن حمید نے ابو مسلم خولانی (رح) سے روایت کیا کہ میں نے اللہ کی کتاب میں پڑھا ہے کہ امت قیامت کے دن تین قسموں پر تقسیم کی جائے گی ان میں سے ایک قسم بغیر حساب کے جنت میں داخل ہوں گی اور دوسری قسم سے اللہ تعالیٰ آسان حساب لیں گے اور وہ بھی جنت میں داخل ہوگی، اور تیسری قسم وہ ہوگی جن کو روکا جائے گا اور ان سے اللہ تعالیٰ لے گا جو چاہے گا پھر اللہ تعالیٰ ان کو معاف کردیں گے اور ان سے درگزر فرمادیں گے۔ 28:۔ عبد بن حمید نے کعب ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ” جنت عدن یدخلونھا “ سے مراد ہے کہ وہ سب جنت میں داخل ہوں گے رب کعبہ کی قسم ! اس کی خبر حسن (رح) کو دی گئی تو آپ نے فرمایا اللہ کی قسم سورة واقعہ ان پر اس کا انکار کرتی ہے۔ 29:۔ ابن ابی شیبہ وعبد بن حمید وابن جریر وابن المنذر نے عبد اللہ بن الحارث (رح) سے روایت کیا کہ ابن عباس نے کعب سے سوال کیا کہ اللہ تعالیٰ نے اس قول (آیت) ” ثم اور ثنا الکتب الذین اصطفینا من عبادنا، کے بارے میں تو فرمایا وہ سب نجات پائیں گے فرمایا رب کعبہ کی قسم ان کے کندھے رگڑے جائیں گے، پھر ان کو افضلیت دی جائے گی ان کے اعمال کی وجہ سے۔ 30:۔ ابن جریر وابن ابی حاتم نے ابن الحنفیہ (رح) سے روایت کیا کہ اس امت کو تین چیزیں دی گئیں جو اس سے پہلے کسی امت کو نہیں دی گئیں (آیت) ” فمنہم ظالم لنفسہ “ کہ ان سے اپنی جانوں پر ظلم کرنے والے بخش دیئے جائیں گے اور ان کے مقتصد جنتوں میں ہوں گے ” ومنہم سابق “ اور ان میں سے سبقت لے جانے والے اعلیٰ مکان میں ہوں گے۔ 31:۔ عبد بن حمید وابن جرری وابن المنذر نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” ثم اور ثنا الکتب الذین اصطفینا من عبادنا، فمنہم ظالم لنفسہ “ کہ وہ بائیں ہاتھ والے ہیں ” ومنہم مقتصد “ کہ وہ دائیں ہاتھ والے ہیں (آیت) ” ومنہم سابق بالخیرت باذن اللہ “ کہ وہ سارے لوگوں سے نیکیوں میں آگے بڑھنے والے ہیں۔ 32:۔ عبد بن حمید نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” ذلک ھوالفضل الکبیر “ سے مراد ہے کہ یہ اللہ کی نعمت ہے۔
Top