Dure-Mansoor - Faatir : 5
یٰۤاَیُّهَا النَّاسُ اِنَّ وَعْدَ اللّٰهِ حَقٌّ فَلَا تَغُرَّنَّكُمُ الْحَیٰوةُ الدُّنْیَا١ٙ وَ لَا یَغُرَّنَّكُمْ بِاللّٰهِ الْغَرُوْرُ
يٰٓاَيُّهَا النَّاسُ : اے لوگو اِنَّ : بیشک وَعْدَ اللّٰهِ : اللہ کا وعدہ حَقٌّ : سچا فَلَا تَغُرَّنَّكُمُ : پس ہرگز تمہیں دھوکے میں نہ ڈال دے الْحَيٰوةُ الدُّنْيَا ۪ : دنیا کی زندگی وَلَا يَغُرَّنَّكُمْ : اور تمہیں دھوکے میں نہ ڈال دے بِاللّٰهِ : اللہ سے الْغَرُوْرُ : دھوکہ باز
اے لوگو ! بلاشبہ اللہ کا وعدہ حق ہے سو تمہیں ہرگز دنیا والی زندگی دھوکہ میں نہ ڈالے اور تمہیں اللہ کا نام لے کر دھوکہ باز ہرگز دھوکہ میں نہ ڈالے
1:۔ عبد بن حمید وابن ابی حاتم نے سعید بن جبیر (رح) سے روایت کیا کہ دنیا کی زندگی میں یہ ہے کہ وہ اس دنیا کی وجہ سے دھوکہ کھاجائے اور آخرت سے غافل ہوجائے انسان پر لازم ہے کہ اس کے لیے تیاری کرے اور اس کے لئے کام کرے جس طرح بندہ اس وقت کہتا ہے جب آخرت میں پہنچ جاتا ہے (آیت) ” یالیتنی قدمت لحیاتی “ (الفجر آیت : 24) (اے کاش میں اپنی زندگی کے لئے آگے بھیج دیتا) اور اللہ تعالیٰ کے ساتھ دھوکہ یہ ہے کہ بندہ اللہ کی نافرمانی کرے اور اللہ پر مغفرت کی امید رکھے۔
Top