Dure-Mansoor - Yaseen : 58
سَلٰمٌ١۫ قَوْلًا مِّنْ رَّبٍّ رَّحِیْمٍ
سَلٰمٌ ۣ : سلام قَوْلًا : فرمایا جائے گا مِّنْ : سے رَّبٍّ رَّحِيْمٍ : مہربان، پروردگار
مہربان رب کی طرف سے ان پر سلام گا
1:۔ ابن ماجہ وابن ابی الدنیا فی صفۃ الجنۃ والبزار وابن ابی حاتم (رح) والآجری فی الرؤیۃ اور ابن مردویہ نے جابر ؓ سے روایت کیا کہ نبی ﷺ نے فرمایا اس درمیان کے اہل جنت اپنی نعمتوں میں ہوں گے، اچانک ان پر روشنی پھیل جائے، وہ اپنے سروں کو اٹھائنگے وہ رب تعالیٰ ہوں گے جو ان کے اوپر سے جلوا افروز ہوں گے اور فرمائیں گے اے جنت والو السلام علیکم یہ اللہ تعالیٰ کا قول ہے (آیت) ” سلم قولا من رب رحیم “ تو دیکھیں گے وہ جنت کی کسی نعمت کی طرف توجہ نہیں کریں گے جب تک وہ اپنے رب کا دیدار کرتے رہیں گے یہاں تک کہ رب تعالیٰ ان سے (خود ہی) پردہ فرمالیں گے اور اللہ تعالیٰ کا نور اور اس کی برکت ان کے اور ان کے گھروں میں باقی رہے گی۔ 2:۔ ابن المنذر (رح) وابن ابی حاتم (رح) نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ” سلم قولا من رب رحیم “ یعنی اللہ تعالیٰ ان پر سلام فرمائیں گے۔ 3:۔ ابن جریر (رح) نے براء ؓ سے روایت کیا (آیت) ” سلم قولا من رب رحیم “ یعنی ان پر موت کے وقت سلام کیا جائے گا۔ 4:۔ ابن جریر (رح) وابو نصر السنجری نے الابانہ میں محمد بن کعب قرظی (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” سلم قولا من رب رحیم “ (کہ رب رحیم کی طرف سے سلام ہوگا) کہ اللہ تبارک وتعالیٰ ان کے درجوں میں تشریف لائیں گے اور ان کو سلام فرمائیں گے اور جنت اس کا جواب دیں گے اللہ تعالیٰ فرمائیں گے مجھ سے سوال کرو وہ عرض کریں گے ہم آپ سے کس چیز کا سوال کریں ؟ آپ کی عزت اور جلال کی قسم ! اگر آپ ہم پر جنات اور انسان کا رزق تقسیم کردے تو ہم ان کو کھلائیں گے، ان کو پلائیں گے، ان کو پہنائیں گے اور ہم ان کی خدمت کریں گے لیکن یہ کام ہمارے رزق میں کمی نہ کرے گا، اللہ تعالیٰ فرمائیں گے میرے پاس مزید نعمت ہے اور وہ یہ بات ہر درجہ کے رہنے والوں کے لئے فرمائیں گے پھر اللہ تعالیٰ کی طرف سے ان کے پاس تحفے آئیں گے کہ فرشتے ان کی طرف اٹھا کر کھلائیں گے۔
Top