Dure-Mansoor - Yaseen : 68
وَ مَنْ نُّعَمِّرْهُ نُنَكِّسْهُ فِی الْخَلْقِ١ؕ اَفَلَا یَعْقِلُوْنَ
وَمَنْ : اور جس نُّعَمِّرْهُ : ہم عمر دراز کردیتے ہیں نُنَكِّسْهُ : اوندھا کردیتے ہیں فِي الْخَلْقِ ۭ : خلقت (پیدائش) میں اَفَلَا يَعْقِلُوْنَ : تو کیا وہ سمجھتے نہیں ؟
اور ہم جس کو زیادہ عمر دے دیتے ہیں اسے طبعی حالت پر لوٹا دیتے ہیں کیا یہ لوگ نہیں سمجھتے
1:۔ عبد الرزاق (رح) وعبد بن حمید (رح) وابن المنذر (رح) وابن ابی حاتم (رح) نے قتادہ ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ” ومن نعمرہ ننکسہ فی الخلق “ (اور ہم جس کی زیادہ عمر کردیتے ہیں تو اس کو اطمینان میں الٹا کردیتے ہیں) اس سے مراد بڑھاپا ہے جس سے اس کی سماعت اس کی نگاہ اور اس کی قوت متغیر ہوجاتی ہے جیسے تو نے دیکھا۔ 2:۔ ابن المنذر (رح) نے ابن جریج (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” ومن نعمرہ ننکسہ فی الخلق، افلا یعقلون “ یعنی ہم اس کو نکمی عمر کی طرف لوٹا دیتے ہیں۔ 3:۔ عبد بن حمید (رح) وابن المنذر (رح) وابن ابی حاتم (رح) نے سفیان (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” ومن نعمرہ ننکسہ فی الخلق “ اس سے مراد اسی سال کی عمر ہے۔ 4:۔ ابن جریر (رح) وابن ابی حاتم (رح) نے قتادہ ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ” ومن نعمرہ “ یعنی ہم جس کی عمر لمبی کردیتے ہیں (آیت) ” ننکسہ فی الخلق “ سے مراد بڑھاپا ہے جیسے فرمایا (آیت) ” لکیلا یعلم من علم شیئا “ (الحج آیت 5) (تاکہ وہ کسی چیز کو نہ جانے جاننے کے بعد) یعنی بوڑھاپے (کی وجہ سے )
Top