بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
Dure-Mansoor - Az-Zumar : 1
تَنْزِیْلُ الْكِتٰبِ مِنَ اللّٰهِ الْعَزِیْزِ الْحَكِیْمِ
تَنْزِيْلُ : نازل کیا جانا الْكِتٰبِ : یہ کتاب مِنَ اللّٰهِ : اللہ کی طرف سے الْعَزِيْزِ : غالب الْحَكِيْمِ : حکمت والا
یہ نازل کی ہوئی کتاب ہے اللہ کی طرف سے جو غلبہ والا ہے حکمت والا ہے
1:۔ عبد بن حمید (رح) وابن جریر (رح) وابن المنذر (رح) نے قتادہ ؓ سے روایت کیا کہ (آیت ) ” انا انزلنا الیک الکتب بالحق “ (کہ ہم نے آپ پر کتاب اتاری ہے ساتھ حق کے) یعنی قرآن کو (آیت ) ” فاعبد اللہ مخلصالہ الدین (1) الا للہ الدین الخالص “ (سو آپ خالص اعتقاد کے ساتھ اللہ تعالیٰ کی عبادت کریں ایسی اطاعت جو شرک سے پاک ہو اللہ ہی کے لئے ہے) یعنی وہ گواہی ہے کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں (آیت) ” والذین اتخذوا من دونہ اولیآء مانعبدھم الا لیقربونا الی اللہ زلفی “ (اور جن لوگوں نے اللہ کے سوا دوسرے کارساز بنا رکھے ہیں اور کہتے ہیں کہ ہم تو اس کی پوجا اس لئے کرتے ہیں کہ یہ ہم کو اللہ کا مقرب بنادیں یعنی ہم نہیں عبادت کرتے ان معبودوں کی مگر وہ ہمارے لئے سفارش کریں اللہ تعالیٰ کے نزدیک۔ اخلاص کے بغیر کوئی عمل مقبول نہیں : 2:۔ ابن مردویہ (رح) نے یزید رقاشی (رح) سے روایت کیا کہ ایک آدمی نے کہا یا رسول اللہ ہم اپنے مالوں کو دیتے ہیں تاکہ ہم اپنی شہرت اور ناموری کو طلب کریں کیا اس میں ہمارے لئے اجر ہے ؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : بلاشبہ اللہ تعالیٰ قبول نہیں فرماتے مگر جو خالص انہی کے لئے ہو پھر آپ نے یہ آیت تلاوت فرمائی (آیت ) ” الاللہ الدین الخالص “ خبردار اللہ کیلئے ہے وہ اطاعت جو شرک سے پاک ہو۔ 3:۔ ابن جریر (رح) نے جویبر کے طریق سے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ” والذین اتخذوا من دونہ اولیآء “ (جن لوگوں نے اللہ کے سوا دوسروں کو کارساز بنایا تین قبیلوں کے بارے میں نازل ہوئی۔ بنوعامر بنوکنانہ اور بنو سلمہ جو بتوں کی عبادت کرتے تھے اور فرشتوں کو ان کی بیٹیاں کہتے تھے اور کہتے تھے (آیت) ” مانعبدھم الا لیقربونا الی اللہ زلفی “ (ہم ان کی عبادت اس لئے کرتے ہیں تاکہ یہ ہم کو اللہ تعالیٰ کے قریب کردیں۔ 4:۔ عبد بن حمید (رح) وابن جریر (رح) وابن المنذر (رح) مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” مانعبدھم الا لیقربونا الی اللہ زلفی “ یعنی یہ بات قریش بتوں کے لئے کہتے تھے اور ان سے پہلے وہ فرشتوں عیسیٰ بن مریم (علیہ السلام) اور عزیر (علیہ السلام) کے لئے ایسا ہی کہتے تھے (کہ ہم اس کی اس لئے عبادت کرتے ہیں تاکہ یہ ہم کو اللہ تعالیٰ کے قریب کردیں۔ 5:۔ سعید بن منصور (رح) نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ عبداللہ ؓ اس طرح پڑھتے تھے (آیت) ” والذین اتخذوا من دونہ اولیآء مانعبدھم الا لیقربونا الی اللہ زلفی “ 6:۔ عبد بن حمید (رح) نے سعید بن جبیر ؓ سے روایت کیا کہ وہ اس طرح پڑھتے تھے۔ (آیت) ” قالوا مانعبدھم الا لیقربونا الی اللہ زلفی “
Top