Dure-Mansoor - Az-Zumar : 24
اَفَمَنْ یَّتَّقِیْ بِوَجْهِهٖ سُوْٓءَ الْعَذَابِ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ١ؕ وَ قِیْلَ لِلظّٰلِمِیْنَ ذُوْقُوْا مَا كُنْتُمْ تَكْسِبُوْنَ
اَفَمَنْ : کیا۔ پس۔ جو يَّتَّقِيْ : بچاتا ہے بِوَجْهِهٖ : اپنا چہرہ سُوْٓءَ الْعَذَابِ : برے عذاب سے يَوْمَ الْقِيٰمَةِ ۭ : قیامت کے دن وَقِيْلَ : اور کہا جائے گا لِلظّٰلِمِيْنَ : ظالموں کو ذُوْقُوْا : تم چکھو مَا : جو كُنْتُمْ تَكْسِبُوْنَ : تم کماتے (کرتے) تھے
کیا جو شخص قیامت کے دن اپنے چہرہ کو برے عذاب سے بچائے گا، اور ظالموں سے کہا جائے گا کہ جو کچھ تم کمائی کرتے تھے اسے چکھ لو
1:۔ فریابی (رح) وعبد بن حمید (رح) وابن جریر (رح) وابن المنذر (رح) نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ (آیت ) ” افمن یتقی بوجھہ سوٓ ء العذاب یوم القیمۃ “ (بھلا جو شخص جو اپنے منہ کو قیامت کے دن سخت عذاب کی سپر بنادے) یعنی اس کو چہرہ کے بل آگ میں گھسیٹا جائے گا اور یہ اس قول کی طرح ہے (جیسے فرمایا) (آیت ) ” افمن یلقی فی النار خیرام من یاتی امنا یوم القیمۃ “ (فصلت آیت 40) (بھلا جو شخص آگ میں ڈالا جائے گا بہتر ہے یا جو آئے گا امن میں ہو کر قیامت کے دن) 2:۔ ابن جریر (رح) نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ اسے آگ کی طرف لایا جائے گا ہاتھ بندھے ہوئے پھر اس میں پھینک دیا جائے گا تو سب سے پہلے اس کے چہرے کو آگ چھوئے گی۔
Top