Dure-Mansoor - Az-Zumar : 36
اَلَیْسَ اللّٰهُ بِكَافٍ عَبْدَهٗ١ؕ وَ یُخَوِّفُوْنَكَ بِالَّذِیْنَ مِنْ دُوْنِهٖ١ؕ وَ مَنْ یُّضْلِلِ اللّٰهُ فَمَا لَهٗ مِنْ هَادٍۚ
اَلَيْسَ : کیا نہیں اللّٰهُ : اللہ بِكَافٍ : کافی عَبْدَهٗ ۭ : اپنے بندے کو وَيُخَوِّفُوْنَكَ : اور وہ خوف دلاتے ہیں آپ کو بِالَّذِيْنَ : ان سے جو مِنْ دُوْنِهٖ ۭ : اس کے سوا وَمَنْ : اور جس يُّضْلِلِ : گمراہ کردے اللّٰهُ : اللہ فَمَا لَهٗ : تو نہیں اس کے لیے مِنْ : کوئی هَادٍ : ہدایت دینے والا
کیا اللہ اپنے بندہ کو کافی نہیں ہے اور وہ آپ کو ان سے ڈراتے ہیں جو جسے اللہ کے علاوہ ہیں، اور اللہ جسے گمراہ کردے اس کو کوئی ہدایت دینے والا نہیں
1:۔ ابن جریر وابن ابی حاتم (رح) نے سدی (رح) سے روایت کیا کہ (آیت ) ” الیس اللہ بکاف عبدہ “ (اپنے بندے کے لئے کیا اللہ کافی نہیں ہیں) میں عبد سے مراد محمد ﷺ ہیں۔ 2:۔ عبدالرزاق (رح) وابن المنذر (رح) نے قتادہ ؓ سے روایت کیا کہ مجھے ایک آدمی نے کہا کہ مشرکوں نے نبی کریم ﷺ سے کہا، آپ ہمارے مبعودوں کو برا کہنے سے باز آجائیے کیا تو ان کو حکم دے گا تو وہ تجھ کو مخبط الحواس بنادیں گے تو یہ (آیت) ” ویخوفونک بالذین من دونہ “ نازل ہوئی (اور وہ آپ ﷺ کو ڈراتے ہیں اللہ کے علاوہ جھوٹے خداؤں سے) 3:۔ عبد بن حمید (رح) وابن ابی حاتم (رح) وابن جریر (رح) نے قتادہ ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ” ویخوفونک بالذین من دونہ “ (اور وہ آپ کو ڈراتے ہیں اللہ کے علاوہ دوسرے جھوٹے خداؤں سے) فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ خالد بن ولید کو بھیجا تاکہ وہ عزی کو توڑ دیں۔ بت خانہ کے نگران نے ان سے کہا وہ اس کا منظم تھا، اے خالد ! میں تجھ کو اس سے ڈراتا ہوں کہ اس کے سامنے کوئی چیز نہیں ٹھہر سکتی (یعنی اس کو گرا نہیں سکتی) خالد ؓ اس کے پاس کلہاڑے کو لے کر آگئے اور اس کی ناک کاٹ دیا۔ 4:۔ فریابی (رح) وعبد بن حمید (رح) نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” ویخوفونک بالذین من دونہ “ میں ” من دونہ “ سے مراد بت ہیں (واللہ اعلم ) ۔
Top